قبل از وقت انتخابات ، وزیر اعظم کے پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ لینے کا کوئی امکان نہیں‘ مسلم لیگ (ن)

مخالفین جتنا مرضی زور لگا لیں عام انتخابات 2018ء میں ہونگے ،(ن) لیگ دوتہائی اکثریت سے کامیابی بھی حاصل کر یگی سیاسی مخالفین ہمیں ہدف تنقید کا نشانہ بنالیں ، معزز ججز اور اداروں کے سربراہان کو متنازعہ کرنے کی کوشش نہ کریں پانامہ فیصلے کے بعد کچھ لوگوں کو غشی کے دورے پڑنا شروع ہو گئے ، عمران ، شیخ رشید، سراج الحق نے عدالت کے باہر دکان لگائی زرداری اوراعتزازاحسن نے براہ راست سپریم کورٹ کوٹارگٹ ،کیا یہ عدالت پر اثر انداز ہونے کی کوشش ،توہین عدالت نہیں زرداری ،عمران کا ٹولا اقتدار کی بھوک میں باولے ہو گئے ،سارا کھیل تماشہ انتخابات سے پہلے ہماری قیادت کو داغ دار کرنے کی سازش ہے عدالت کے ریمارکس کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا،عدالتی فیصلوں کوچیلنج کرنے کی روایت پڑگئی توکون سا ادارہ بچے گا سیاسی جماعتیں حامی وکلا کو حکومت مخالف تحریک کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہیں‘وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق کی صوبائی وزراء زعیم حسین قادری اور رانا مشہود احمد کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس

پیر 24 اپریل 2017 23:47

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2017ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے واضح کہا ہے کہ قبل از وقت انتخابات یا وزیر اعظم کے پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ لینے کا کوئی امکان نہیں،مخالفین جتنا مرضی زور لگا لیںنہ صرف عام انتخابات اپنے مقررہ وقت 2018ء میں ہوں گے بلکہ (ن) لیگ دوتہائی اکثریت سے کامیابی حاصل کر ے گی ،سیاسی مخالفین ہمیں ہدف تنقید کا نشانہ بنالیں لیکن معزز ججز اور اداروں کے سربراہان کو متنازعہ کرنے کی کوشش نہ کریں ، پانامہ فیصلے کے بعد کچھ لوگوں کو غشی کے دورے پڑنا شروع ہو گئے ،عمران خان، شیخ رشید، سراج الحق نے عدالت کے باہر دکان لگائی،زرداری اوراعتزازاحسن نے براہ راست سپریم کورٹ کوٹارگٹ کیا،عدالت پر اثر انداز ہونے کی کوشش کیا توہین عدالت نہیں ،آصف زرداری اور عمران خان کا ٹولا اقتدار کی بھوک میں باولے ہو گئے ہیں،یہ سارا کھیل تماشہ 2018کے عام انتخابات میں جانے سے پہلے ہماری قیادت کو داغ دار کرنے کی سازش ہے ، آصف زرداری کے پیٹ میں جو درد ہے وہ ہمیں سمجھ آتاہے ،وہ قوم پر بھاری اور دھرتی پر بوجھ ہیں ، پانامہ پیپرز کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ،پاکستان واحد ملک ہے جہاں اس کی جوڈیشل پروسیڈنگ ہوئی ہے،عدالت کے ریمارکس کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا،عدالتی فیصلوں کوچیلنج کرنے کی روایت پڑگئی توکون سا ادارہ بچے گا ، سیاسی جماعتیں حامی وکلا ء کو حکومت مخالف تحریک کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے صوبائی وز راء رانا مشہود احمد خان اور سید زعیم حسین قادری کے ہمراہ لاہور پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پانامہ کیس کا فیصلہ آچکا ہے یہ وہ فیصلہ ہے جس کے بارے میں فریقین با آواز بلند اور ببانگ دہل یہ کہتے رہے ہیں کہ اسے ہر صورت مانا جائے گا لیکن جب عدالت عظمی کا فیصلہ آگیا تو بعض لوگوں کو غشی کے دورے پڑنا شروع ہو گئے ہیں ، ان لوگوں میں عمران خان اینڈ کمپنی اور آصف زرداری اینڈ کمپنی شامل ہیں۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آصف زرداری نے سپریم کورٹ کے فیصلے اور سپریم کورٹ کو ٹارگٹ کیا جبکہ آئی ایس آئی کے سربراہ کے بارے میں بھی غلط باتیں کیں۔ زبانیں اتنی لمبی نہیں ہو جانی چاہئیں کہ سپریم کورٹ کے ججز اور قومی سلامتی کے اداروں کے سربراہوں کو ٹارگٹ کریں، یہ ایسے بد بخت لوگ ہیں جو اداروں پر چڑھائی کے لئے موقع کی تاڑ میں رہتے ہیں اور میاں نواز شریف کی دشمنی میں اتنے اندھے ہو چکے ہیں کہ قومی سلامتی کے اداروں اور قابل احترام ججز کو متنازعہ بنانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی پارٹی کی جانب سے سیاسی مخالفین کو یہ کہنا چاہتے ہیں کہ وہ ہمیں تنقید کا نشانہ بنائیں لیکن ججز اور اداروں کے سربراہان کو متنازعہ کرنے کی کوشش نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اپنے ساتھیوں سمیت کرپشن کے سمندر میں ڈوبے ہوئے ہیں، اہل سندھ انہیں آسیب سمجھتے ہیں، جو آدمی چور ہوتا ہے اس کے پائوں بھی نہیں ہوتے اور وہ بہادر بھی نہیں ہوتا، آصف زرداری بھی ایسے ہی ہیں ۔

انہیں مسلم لیگ (ن) کا سندھ کے اندر جا کر سیاسی پیغام دینا برا لگ رہا ہے۔ زرداری قوم پر بھاری ہے ، یہ قوم پر اور دھرتی پر بوجھ ہے ، ان کے پیٹ بھرتے ہی نہیں ہیں۔ انہیں ہمارے سندھ جانے کی تکلیف ضرور ہونی چاہیے لیکن اتنی زیادہ بھی نہیں کہ آپ کی لگام کھل جائے اور آپ ججز اور قومی سلامتی کے اداروں کو ہدف تنقید بنانا شروع کردیں ۔ یہ دونوں ہی لوزر ہیں ، بس یہ فیصلہ کرنا باقی ہے کہ بڑا لوزر آصف زرداری ہے یا عمران خان۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی 10سال سے سندھ میں حکمرانی ہے،کراچی کو کچرے کا ڈھیر بنادیا۔زرداری صاحب آپ کوکوئی کام کرنا نہیں،ایک سال کے لیے کرپشن بند کردیں۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سارا کھیل تماشہ 2018ء کے الیکشن میں جانے سے پہلے ہماری قیادت کو داغ دار کرنے کی سازش ہے کیونکہ ان دونوں پارٹیز کے پلے کچھ بھی نہیں ہے۔ ہم دونوں پارٹیز کو کہیں گے کہ جتنا زور وہ ہماری قیادت کی کردار کشی کرنے کیلئے لگا رہے ہیں اگر اس کا چوتھا حصہ بھی اپنے اپنے صوبوں میںلگالیں تو عوام کو سکون مل جائے گا۔

اداروں کو ٹارگٹ کرنے کی قوم اجازت نہیں دے گی۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے ستی ساوتری کا لبادہ اوڑھا ہوا ہے، وہ اپنے پائوں پرکلہاڑا چلانے کے عادی ہیں۔ خان صاحب !تلاشی کی باری آپ کی ہے ،مقدمہ آپ ہاریں،استعفیٰ ہم دیں،یہ کہاں کا انصاف ہی ۔انہوں نے کہا کہ یہ پیپلز پارٹی بے نظیر بھٹو شہید کی پارٹی نہیں،یہ تو زرداری کی پارٹی ہے، ہم نے آصف زرداری کے بڑوں کی سول آمریت کوبھی جھیلا ہے،ہمیں آصف زرداری کاپتا ہے وہ کتنے بہادرہیں،اہل سندھ آصف زرداری کوآسیب سمجھتے ہیں۔

خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ آصف زرداری اورعمران خان گندی سیاست میں پاکستانی اداروں کومت گھسیٹیں ، ہم بھی گلیوں سے آئے ہیں،بولنا شروع کردیں توان کی زبانیں بند ہوجائیں گی،یہ لوگ اخلاقیات کی تمام حدیں پارکرگئے ہیں۔عدالتی فیصلوں کوچیلنج کرنے کی روایت پڑگئی توکون سا ادارہ بچے گا ۔انہوں نے کہا کہ عدالت کے ریمارکس کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا،سماعت کے دوران عمران خان، شیخ رشید، سراج الحق نے عدالت کے باہر دکان لگائی۔

انہوں نے کہا کہ زرداری اوراعتزازاحسن نے براہ راست سپریم کورٹ کوٹارگٹ کیا،اعتزازاحسن کا اپنا ٹریک رکارڈ ہے،انہوں نے کس کا دل ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی،جن دوججوں نے ہمارے خلاف رائے دی وہ ان کا حق تھا،عدالت پر اثر انداز ہونے کی کوشش کیا یہ توہین عدالت نہیں لیکن فیصلہ آنے پر زرداری اور ان کے نونہال نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو ٹارگٹ کیا اور بار بار توہین عدالت کی گئی۔

فیصلہ آنے پر بعض لوگوں کو غشی کے دورے پڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سپورٹرزکہتے ہیں آپ سچے ہیں توخاموش کیوں ہیں لیکن ہم انتخابی میدان میں پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی بار بار پچھاڑے جا چکے ہیںاور آئندہ بھی شکست دیں گے ،یہ جنگ دراصل ایک سیاسی جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ پیپرز کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، پانامہ پیپرزمیں 40سے زائد ممالک کی شخصیات کا ذکر کیا گیا ہے لیکن پاکستان واحد ملک ہے جہاں اس کی جوڈیشل پروسیڈنگ ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشرف اور آصف زرداری کے دور میں کون سے بجلی پیدا کی گئی ، سیاسی جماعتیں حامی وکلا کو حکومت مخالف تحریک کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہیں ۔اس موقع پر زعیم حسین قادری نے کہا کہ آصف زرداری پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں ، ذوالفقار مرزا اور عزیر بلوچ کے لگائے ہوئے الزامات کا جواب دیں ، عدالت میں ہمیشہ اکثریت کا فیصلہ مانا جاتا ہے اور جیت مسلم لیگ (ن) کی ہوئی ہے ، پاکستان کے عسکری اداروں کی تنقید کی جارہی ہے اور اپوزیشن کی جانب سے ان کی کردار کشی کی جا رہی ہے ، حکومت کے سامنے روڑے اٹکائے جا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پنجاب میں ناکام سیاسی زندگی گزارنا چاہ رہی ہے اور کرپشن میں ڈوبی خیبر پختونخواہ حکومت پر عمران خان کچھ بیان نہیں دیتے ۔ رانا مشہود احمد نے کہا کہ تحقیقاتی ٹیم عدالت کے حکم پر بن رہی ہے اور اس کو نہ ماننے والوں کی کوئی حیثیت نہیں ، پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے 28سوشل ویلفیئر کے پروگراموں کو پورا کیا ، وزیر اعظم نے اپنا ،اپنے پورا خاندان اور نسلوں کا حساب دیا ۔ عمران خان کے تمام الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں اور وہ ہر عدالت میں مقدمہ بھی ہارے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور شیخ رشید کو غشی کے دورے پڑ رہے ہیں ، ان کے تمام الزامات عدالت میں مسترد ہو گئے ۔اب جے آئی ٹی فیصلہ کرے گی کہ کون سچا ہے ۔