پاکستان نے اسلامی اتحاد میں شمولیت کا فیصلہ نہیں کیا، ملک میں30 سالہ آمروں کی پالیسیوں سے نقصان پہنچا

مسلم لیگ (ن) کے رہنما رکن قومی اسمبلی چوہدری اسدالرحمان کی میڈیا سے گفتگو

منگل 23 مئی 2017 20:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مئی2017ء) مسلم لیگ (ن) کے رہنما رکن قومی اسمبلی چوہدری اسدالرحمان نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف 39اسلامی ممالک کے اتحاد میں شمولیت کا فیصلہ نہیں کیا، ملک میں تیس سالہ آمروں کی پالیسیوں سے نقصان پہنچا ۔منگل کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کا دورہ سعودی عرب کامیاب ، ریاض کانفرنس میں عالمی رہنمائوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی خدمات کو سراہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 39ممالک کی دہشت گردی کے خلاف بننے والی فورس میں پاکستان نے شمولیت کا فیصلہ نہیں یہ ہمارے لئے مناسب نہیں تھا اس اتحاد میں شامل کرنا۔چوہدری اسد الرحمان نے کہا کہ ملک میں گزشتہ تیس سالوں میں آمروں نے حکومت کی اور غلط پالیسیاں بنائیں جس کی وجہ سے ملک میں دہشت گردی کا آغاز ہوا اور ایسی پالیسیاں بنا دی گئیں جس کی وجہ سے پاکستان کی عالمی سطح پر ناکامیاں ہوئیں ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات کیلئے وزارت خارجہ اہم کردارادا کرتی ہے لیکن ریاض کانفرنس کے حوالے سے نہ صرف سعودی عرب کو اعتماد میں لیا گیا بلکہ کانفرنس کے حوالے سے صحیح معنوں میں تیاری ہی نہیں تھی ۔انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی ملک کے اندر کی پالیسیوں کا ردوعمل ہوتی ہے ملک کے حالات اچھے ہوں گے اندرونی طور پر امن ہوگا تو ہماری خارجہ پالیسی کس طرح کامیاب ہوگی ۔ (ار)