علماء اطمینان رکھیں شریعت کورٹ پہلے سے زیادہ فعال اور طاقتور بنارہے ہیں‘ماضی میں شریعت کورٹ سے جو کھلواڑ ہوا اس کا باب بند کردیا ‘ کوٹلی میں قادیانیوں کی سرگرمیوں پر فوری ایکشن کا حکم، لاوڈ اسپیکرز کا ناجائز استعمال کسی مسلک یا مذہب کے لوگوں کیلئے اجازت نہیں‘دینی مدارس کی ششماہی قسط واگزار کی جائے آئندہ مساجد اور مدارس کی تعمیر کے لئے فنڈز رکھیں گے

وزیراعظم آزادکشمیر فاروق حیدر کی تحریک تحفظ مدارس دینیہ کے اعلی سطحی وفد سے ملاقات میں بات چیت

جمعہ 9 جون 2017 17:46

علماء اطمینان رکھیں شریعت کورٹ پہلے سے زیادہ فعال اور طاقتور بنارہے ..
مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 جون2017ء) وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہی کہ علماء اطمینان رکھیں شریعت کورٹ پہلے سے زیادہ فعال اور طاقتور بنارہے ہیں،ماضی میں شریعت کورٹ کے ساتھ جو کھلواڑ کیا گیا اس کا باب بند کردیا ہے۔ کوٹلی میں قادیانیوں کی سرگرمیوں پر فوری ایکشن کا حکم، لاوڈ اسپیکرز کا ناجائز استعمال کسی مسلک یا مذہب کے لوگوں کے لئے اجازت نہیں۔

دینی مدارس کی ششماہی قسط واگزار کی جائے آئندہ مساجد اور مدارس کی تعمیر کے لئے فنڈز رکھیں گے،آئمہ مساجد اورمکتب معلمین کو مستقل کر کے انکے مسائل حل کرینگے بزرگ علماء کی نہایت قدر کرتا ہوں وہ حکومتی اقدامات کے خلاف بیان سے قبل براہ راست مجھ سے تحقیق کر لیا کریں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایوان وزیراعظم میں تحریک تحفظ مدارس دینیہ کے اعلی سطحی وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔

وفد صدر صاحبزادہ حمید الدین برکتی،جنرل سیکرٹری مولانا عبدالماجد خان، نائب صدور مولانا قاضی شاہد حمید،علامہ فرید عباس کی قیادت میں وزیراعظم سے ملا۔ علما ء نے وزیراعظم کو چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا جس پر وزیر اعظم نے سو فیصد عملدرآمد کا یقین دلایا۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ شریعت کورٹ کے انضمام پرعلما کو تحفظات ہیں اس مسئلہ پر اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ علما ء اطمینان رکھیں مسلم لیگ کی حکومت اپنے نصب العین کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے عید الفطر کے بعد آزاد کشمیر بھر کے جید علما کرام کو مظفرآباد مدعو کرکے اپنے اقدامات بارے اعتماد میں لینگے۔علما ء ماضی کی شریعت کورٹ پر نظر دوڑائیں جس میں منشیات فروش اور بد کردار لوگوں کو جج لگایا گیا تھا۔ہم نے ایسی نام نہاد شریعت کورٹ کو ختم کردیا ہے اب مستند جید باکردار عالم کو جج لگایا جائے گا۔

ججز اور قاضیوں کی مراعات مساوی کی جائیں گی۔ آزاد کشمیر میں محکمہ قضا کو مضبوط کرینگے۔ ایڈہاک ازم کا خاتمہ کرینگے۔ جماعت نہم ودہم کی اسلامیات و اردو میں حمد و نعت و سورتوں کو دوبارہ شامل کرینگے اس مقصد کے لئے ٹیکسٹ بک بورڈ کے حوالے سے سخت فیصلہ کرنے والا ہوں۔ انہوں نے علما ء کو بیشتر اقدامات پر آگاہ کیا۔ علما ء کو یقین دلایا کہ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں انکی ترقی کے لئے اقدامات اٹھائیں گے۔

مساجد و مدارس کی تعمیر کے لئے فنڈز مختص کرینگے۔ مدارس کی اعانت پر کوئی کٹ نہ لگایا جائے اس سلسلہ میں موقع پر موجود چیئرمین زکوة کونسل صاحبزادہ محمد سلیم چشتی کو ہدایت کی کہ اندر دو ایام مدارس کی مکمل اعانت واگزار کر کے رپورٹ کی جائے مدارس کیساتھ ناروا سلوک نہیں کیا جائیگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دینی مدارس اسلام کا صحیح تشخص اجاگر کررہے ہیں توحید ورسالت کی دعوت انہیں مراکز کا خاصہ ہے۔

کوٹلی کے علاقہ گوئی میں قادیانیوں کی سرگرمیوں کی شکایت پر وزیراعظم نے فورا ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کوٹلی کو موقع پر ہدایات جاری کیں کہ فوری طور پر ایکشن لیا جائے۔ اقلیتوں کو ریاستی قوانین کے مطابق آزادی ہے مگر کسی کو مادر پدر آزادی نہیں دے سکتے انتظامیہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کرے۔ لاوڈ اسپیکر کے ناجائز استعمال کی کسی کو اجازت نہیں۔

وزیراعظم کے ساتھ جید علما ء کی یہ ملاقات نہایت خوشگوار ماحول میں ہوئی پی ایس او ہمراہ وزیراعظم سردار عدنان خورشید،سیکرٹریز و دیگر حکام کے علاوہ تمام مسالک کے علما ومدارس کے ذمہ داران موجود تھے اس سے قبل وزیراعظم نے ایوان وزیراعظم میں تمام مسالک کے علما کرام کے اعزاز میں افطار ڈنر دیا جب کہ تحریک تحفظ مدارس دینیہ کو خصوصی ملاقات کے لئے اپنے چیمبرمدعو کیاجہاں ملاقات ایک گھنٹہ تک جاری رہی۔