کشمیری نوجوان کی شہادت پر بیروہ قصبے میں ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے، متعد د حریت رہنماگرفتار

پیر 24 جولائی 2017 20:17

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ایک نوجوان تنویر احمد وانی کی شہادت پر آج ضلع بڈگام کے قصبے بیروہ میں لوگوںنے زبردست مظاہرے کئے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوج کی ایک پیٹرولنگ پارٹی نے جمعہ کو قصبے میں مظاہرین پر فائرنگ کر کے تنویر کو شہید کردیا تھا۔کٹھ پتلی انتظامیہ نے بیروہ میں مظاہروںکو روکنے کیلئے سخت پابندیاں عائد کر رکھی تھیں۔

قصبے کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کی ناکہ بندی کی گئی تھی۔ تاہم تنویر کی رسم چہارم میں شرکت کے بعد نوجوان احتجاج کیلئے سڑکوں پرنکل آئے ۔ انہوںنے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں پر پتھرائو کیا جنہیں بھارت مخالف مظاہرے روکنے کیلئے تعینات کیاگیاتھا۔

(جاری ہے)

فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا جس کے بعد مظاہرین اور اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں۔

آخری اطلاعات ملنے تک جھڑپیں جاری تھیں۔ نوجوان کی شہادت پر بیروہ اور اسکے ملحقہ علاقوں میں آج مسلسل چوتھے رو ز بھی ہڑتال کی گئی ۔ تمام دکانیں اور تجارتی مراکز بند جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی۔ انتظامیہ نے ضلع کے مختلف علاقوں میں آج چوتھے روز بھی موبائیل اور انٹرنیٹ سروس معطل رکھی ۔ ادھر بھارتی پولیس نے شہیدتنویر احمد وانی کے اہلخانہ سے اظہار ہمدردی کیلئے آنے والے متعدد حریت رہنمائوں مشتاق احمد صوفی، پیر غلام نبی، فاروق احمد سوداگر، اور محمد صدیق ہزار وکو گرفتار کرلیا ۔

انہیں مقامی پولیس اسٹیشن میں نظر بند کردیا گیا اور ان کی گاڑی کو بھی قبضے میں لے لیاگیا ہے۔ دریں اثناء بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے سرینگر میں سات آزادی پسند رہنمائوں کوانکے خلاف درج جھوٹے مقدمات کے تحت گرفتار کرلیا ہے۔ گرفتارکئے گئے رہنمائوں میں الطاف احمد شاہ ، نعیم احمدخان ، معراج الدین کلوال، پیر سیف اللہ ، ایاز اکبر ، فاروق احمد ڈار اور شاہد الاسلام شامل ہیں۔