مظفرآباد:پبلک اکائونٹس کمیٹی آزاد کشمیر کا اجلاس

پرنسپل اکائونٹنگ آفیسر محکمہ برقیات نے کمیٹی کومحکمہ سے متعلقہ ملٹی میڈیا بریفنگ دی اور کمیٹی کی جانب سے اُٹھائے گئے سوالات کے جوابات دیئے محکمہ میں ہائیر پوسٹس بڑھائیں بلکہ چھوٹے کیڈرز میں اضافہ کیا جائے تاکہ پراگریس میں خاطر خواہ اضافہ ہو اور لوگوں کے مسائل میں کمی آ سکے، کمیٹی کی ہدایت

جمعرات 17 اگست 2017 19:25

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اگست2017ء)پبلک اکائونٹس کمیٹی آزاد کشمیر کا اجلاس جمعرات کے روز بھی جاری رہا۔ اجلاس کی ابتداء تلاوت قرآن پاک سے ہوئی۔ چوہدری محمد اسحاق چیئر مین کمیٹی کی زیر صدارت اجلاس میں ممبران کمیٹی کرنل (ر) وقار احمد نُور ایم ایل اے، حافظ احمد رضا قادری ایم ایل اے، ڈاکٹر مصطفیٰ بشیر عباسی ایم ایل اے سمیت متعلقہ محکمہ جات کے حکام نے شرکت کی۔

طارق ضیاء عباسی سپیشل سیکرٹری اسمبلی نے سیکرٹری کمیٹی کے فرائض سر انجام دیئے۔ اجلاس میں محکمہ برقیات (نارتھ)، محکمہ برقیات ڈائریکٹر جنرل کمرشل کے باقیماندہ ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی گئی۔ چیئرمین کمیٹی چوہدری محمد اسحاق نے اجلاس کے دوران تجویز / ہدایت دی کہ صارفین بجلی کو یہ سہولت فراہم کی جائے کہ جو صارف اپنے گھر سے بلب اُتار کر لائے اُسے اُن کے تبدل میں فری انرجی سیور دیئے جائیں۔

(جاری ہے)

تاکہ ایک جانب صارفین کے بلات میں واضح کمی واقع ہو اور بلات کی ادائیگیوں میں اضافہ ہو اور دُوسری جانب بجلی کی کمی کو پُورا کیا جا سکے۔ چیئر مین پبلک اکائونٹس کمیٹی چوہدری محمد اسحاق کی اس تجویز/ہدایت کو انتہائی سراہا گیا۔پرنسپل اکائونٹنگ آفیسر محکمہ برقیات نے کمیٹی کومحکمہ سے متعلقہ ملٹی میڈیا بریفنگ دی اور کمیٹی کی جانب سے اُٹھائے گئے سوالات کے جوابات دیئے۔

کمیٹی نے ہدایت کی کہ بجائے اس کے کہ محکمہ میں ہائیر پوسٹس بڑھائیں بلکہ چھوٹے کیڈرز میں اضافہ کیا جائے تاکہ پراگریس میں خاطر خواہ اضافہ ہو اور لوگوں کے مسائل میں کمی آ سکے۔ کمیٹی کا استفسار کہ صارف کتنے بجلی کے استعمال پر الگ میٹر لگائے۔ محکمہ نے بتایا کہ 10KVپر الگ میٹر لگنا چاہیئے۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ فزیکلی چیک کروایا جائے کہ ہر دُکان پر الگ میٹر نصب ہے اگر نہیں تو ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

تاہم پرنسپل اکائونٹنگ آفیسر نے کمیٹی کو ون پوائنٹ سپلائی کی گنجائش کا بھی بتایا۔ محکمہ کے مطابق آزاد کشمیر میں132KVکے 20گرڈ سٹیشن ہیں اور ان میں73MVAکی گنجائش ہے جبکہ33KVکے 4گرڈ سٹیشن ہیں اور ان میں34MVAکی گنجائش ہے۔محکمہ کے مطابق آزاد کشمیر میں2017ء تک بجلی کی کُل ڈیمانڈ430MWہے جبکہ اندازے کے مطابق 2025ء تک یہ ڈیمانڈ 660MWہو جائے گی۔ گھریلو صارفین کی کُل تعداد519862بتائی گئی اور بجلی کا ڈومیسٹک استعمال64فیصد، کمرشل26فیصد، انڈسٹریل6فیصد اور دیگر 4فیصد۔

کمیٹی کے نوٹس میں یہ بات بھی لائی گئی کہ ڈسٹرکٹ نیلم میں 57فیصد بجلی پہنچائی گئی ہے جبکہ حویلی/کہوٹہ میں 56فیصد اسلیئے ان اضلاع میں ابھی بہت کام اور توجہ درکار ہے۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ ریکوری کو یقینی بناتے ہوئے بجلی کی سہولت ہر ایک تک پہنچانے کی کوشش کی جائے کیونکہ یہ بنیادی ضرورت ہے جس سے انکار ناممکن ہے۔کمیٹی کی جانب سے کمرشل ٹیرف کے بارے میں پوچھنے پر محکمہ نے بتایا کہ کمرشل ٹیرف کی تین کیٹگریز ہیں یعنیB1 اسکے تحت18روپے ٹیرف ہے،B2اسکے تحت15.20روپے اور B3اسکے تحت 18روپے ٹیرف متعین ہے۔

محکمہ کے مطابق آزاد کشمیر میں ٹیکنیکل لاسز 22فیصد اور نان ٹیکنیکل16فیصد ہیں۔ پرنسپل اکائونٹنگ آفیسر محکمہ برقیات نے کہاکہ پوری دُنیا میں یہ اصول ہے کہ 10سے 15سال کے بعد بجلی کے نیٹ ورک کو اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے جبکہ ہمارے ہاں مالی دُشواریوں کے باعث ایسا ممکن نہیں جسکی وجہ سے آئے روز بجلی کی مناسب فراہمی میں انتہائی دُشواری کا سامنا رہتا ہے۔

کمیٹی نے محکمہ برقیات کو اپنی کارکردگی کو بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ ریکوری کو خصوصی طور پر تیز کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس کے دوران چوہدری محمد سعید وزیر حکومت بھی کُچھ دیر کے لیئے شریک ہوئے۔ چوہدری محمد اسحاق چیئر مین پبلک اکائونٹس کمیٹی نے اُنہیں ویلکم کرتے ہوئے اُنکی آمد کو مفید اور خوشگوار قرار دیا۔ چوہدری محمد سعید وزیر حکومت نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ برقیات کو سمارٹ میٹر/پری پیڈ بلنگ ڈسکائونٹ پر بھی توجہ دینی چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم سرچارج کو بلات میں نہیں ہونا چاہیئے او ر نہ ہی اس ضمن میں محکمہ سے وصولی جائز ہے۔ اسکے علاوہ اُنہوں نے محکمہ کو تجویز دی کہ سٹاف ٹریننگ کی طرف بھی توجہ دی جانی چاہیئے کیونکہ محکمہ برقیات میں کام کرنے والوں کے کام کی نوعیت میں رسک بھی ہوتا ہے۔ تاکہ حفاظتی اقدامات سے عملہ مزین ہو۔اُنہوں نے کمیٹی کے اجلاس میں شمولیت کو انتہائی معلوماتی قرار دیا۔

کمیٹی نے گزشتہ روز کے اجلاس میں محکمہ برقیات(نارتھ) کو ہدایت کی تھی کہ تمام گاڑیوں اور موٹرسائیکلز وغیرہ کی تفصیل کہ وہ کس کس کے زیر استعمال ہیں پیش کی جائے۔ اجلاس میں محکمہ نے اس ضمن میں مکمل تفصیل فراہم کی۔کمیٹی نے محکمہ برقیات (نارتھ) کو ہدایت کی کہ مورخہ 6اور 7نومبرکو کمیٹی کی جانب سے دی گئی ہدایات پر آپکے محکمہ کی طرف سے عملدرآمد کے لیئے ریویو کیا جائے گا۔ تاکہ کمیٹی کی ہدایات پرعملدرآمدکو یقینی بنایا جا سکے۔ کمیٹی کا اجلاس آج بھی جاری رہے گا۔ آج کے اجلاس میںمحکمہ برقیات (سائوتھ ) کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔