جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کا خاتمہ ریاستی عوام کے خلاف جنگ کے مترادف ہے، سول سوسائٹی

منگل 22 اگست 2017 19:15

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اگست2017ء) مقبوضہ کشمیر میں سو ل سوسائٹی کے ارکان نے بھارت کو خبردار کیاہے کہ جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کا خاتمہ ریاستی عوام کے خلاف جنگ کے مترادف ہوگا۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کوآرڈی نیشن کمیٹی کے ارکان ایڈوکیٹ جی این شاہین ،مظفر احمد شاہ، جگموہن سنگھ رینا اور دیگر نے سرینگر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر کو حاصل خصوصی پوزیشن کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کسی صورت قبول نہیں کی جائیگی۔

کوآرڈی نیشن کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کو نقصان پہنچا نے کیلئے کئی سطحوں پر کوششیں کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف قانونی طور پر آرٹیکلA 35 ،دفعہ370اور دفعہ6کوبھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا اور دوسری طرف آرٹیکلA 35 کی اہم فائل بھارتی وزارت داخلہ سے غائب کردی گئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کو ختم کرنے کا منصوبہ ریاستی عوام کے ساتھ جنگ چھیڑنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایک سازش کے تحت جموں وکشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام کو حاصل آئینی حقوق کی مخالفت کرنے والے لوگ دراصل ریاست کی خصوصی پوزیشن کو ختم کرنے کے درپے ہیں۔کوآرڈی نیشن کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ جموں وکشمیر کے تینوں خطوں کے عوام اپنی شناخت کو برقرار رکھنے کیلئے متحد ہیں اور اسکے ساتھ کسی کو چھیڑ چھاڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔

کو آرڈی نیشن کمیٹی حال ہی میں ایک گول میز کانفرنس کے موقع پر بنائی گئی تھی جس میں زندگی کے تمام طبقات سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی اور اس کا مقصد جموں وکشمیرکی خصوصی پوزیشن کا دفاع کرنا ہے۔ واضح رہے کہ جموںو کشمیر کی خصوصی پوزیشن اورریاست کا پشتنی باشندہ ہونے کے بارے میں بھارتی آئین کی دفعہ35A کو منسوخ کرانے کیلئے آر ایس ایس کی سرپرستی میں ایک غیر سرکاری تنظیم نے بھارتی سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کررکھی ہے جبکہ اس دفعہ کو قانونی جواز اور بنیاد فراہم کرنے والی فائل بھارت کی وزارت داخلہ سے غائب کردی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :