برما میں مسلمانوں کا قتل عام عالم اسلام کے لیئے چیلنج ہے ،میر عمیر محمدحسنی

برماکے متعلق حکومت پاکستان کی کیا پالیسی ہے ،قوم کو آگاہ کیا جائے،رہنماء پیپلز پارٹی بلوچستان

بدھ 13 ستمبر 2017 17:38

دالبندین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2017ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء سردار زادہ میر عمیر محمدحسنی نے کہا ہے کہ برما میں مسلمانوں کا قتل عام عالم اسلام کیلئے چیلنج ہے ۔ انہوںنے استفسار کیا کہ برماکے متعلق حکومت پاکستان کی کیا پالیسی ہے اس سلسلے میں قوم کو آگاہ کیا جائے۔ انہوںنے کہا کہ اگر مسلم ممالک متحد ہوتے تو برما جیسی صورتحال پیدا نہیں ہوتی۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے اپنے ایک بیان میں کیا جس میں انہوںنے کہا کہ روہنگیا مسلمان طویل عرصے سے ظلم و بربریت کا شکار ہیں جن کی مدد اور داد رسی کرنا تمام مہذب ممالک بالخصوص امت مسلمہ کا فرض بنتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بھارت کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کی بے دخلی اور برمی حکومت کے ساتھ تعلقات بڑھانے کا فیصلہ برما میں مسلم کش اقدامات کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے جو بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے مسلم دشمن سوچ کی عکاسی کرتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ لاکھوں روہنگیا مسلمان پناہ کی تلاش میں در در کی ٹھوکریں کھارہے ہیں اور اب تو بنگلہ دیشی حکومت بھی ان کی مزید آبادکاری سے ہچکچارہی ہے ان حالات میں یہ لوگ کہاںجائیں گے۔ انہوں نے کہاقوام متحدہ کا قیام جن مقاصد کے لیئے عمل میں لایا گیا تھا افسوس کہ وہ وژن اپنی موت آپ مرچکی ہے کیونکہ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے بھی طاقتور ممالک کی منشاء سے فیصلے کرتے ہیں جس کی واضح مثال کشمیر، فلسطین اور دیگر عالمی تنازعات میں اقوام متحدہ کی بے بسی ہے۔

انہوںنے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان فوری طور پر برما میں مظالم کا شکار روہنگیا مسلمانوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیئے امدادی ٹیمیں روانہ کرے اور برمی حکومت پر سفارتی دبائو ڈالنے کیلئے اپنا اثر رسوخ استعمال کرے۔