سابق حکومت کا کوئی منصوبہ زمین پرموجود ہی نہیں صرف زبانی جمع خرچ ہوتا رہا، چودھری محمد عزیز

ایک کروڑ روپے کلو میٹر سڑک کے حساب سے منصوبے منظورکئے گئے جن کیلئے بجٹ ٹوکن منی کے طور پر رکھا گیا،ہماری حکومت نے ساری توجہ پہلے سے موجود سڑکات کا معیار بہتر بنانے پر فوکس کی ہے ،وزیر مواصلات آزاد کشمیر

پیر 16 اکتوبر 2017 19:46

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2017ء) آزاد کشمیر حکومت کے وزیر مواصلات و ورکس چوہدری محمد عزیز نے کہا ہے کہ سابق حکومت کا کوئی منصوبہ زمین پرموجود ہی نہیں صرف زبانی جمع خرچ ہوتا رہا۔ ایک کروڑ روپے کلو میٹر سڑک کے حساب سے منصوبے منظورکئے گئے ۔ جن کیلئے بجٹ ٹوکن منی کے طور پر رکھا گیاان منصوبوں کا کوئی منہ ‘سر ہی نہیں صرف جلسے جلوس میں نعرے لگانے سے کام نہیں ہوتے یہ لوگ صرف نعرے لگاتے رہے کسی بھی کام کا کوئی طریقہ کار ہوتا ہے۔

ہوائی منظوریاں دیں گئیں جبکہ ریکارڈ میں کوئی فائیل ورک تک نہیں ۔ ہماری حکومت نے ساری توجہ پہلے سے موجود سڑکات کا معیار بہتر بنانے پر فوکس کی ہے ۔ مختلف عوامی وفود کیساتھ بات چیت کے دوران وزیر حکومت نے کہا کہ سابق دور حکومت میں تعمیروترقی کا پہہ جام ہو گیا تھا ۔

(جاری ہے)

ہم کوئی غیر حقیقت پسندانہ طرز عمل اختیار نہیں کرینگے جو کام ہو سکتا وہی کرینگے، حکومت آزاد کشمیر تمام علاقوں میں یکساں بنیادوں پر ضروریات زندگی کی بنیادی سہولتیں مہیا کر نے کیلئے پر عزم ہے اور اس سلسلے میں ایک جامع منصوبہ بندی اور حکمت عملی پر عمل کیا جا رہا ہے میرٹ کی بالا دستی اور انصاف کی فراہمی کیلئے باقاعدہ اصول وضع کیئے گئے ہیں وسائل کی کمی کے باوجو د انقلابی اقدامات کئے جا رہے ماضی میں پسند وناپسند کے طور پرمنصوبے دیئے گئے ۔

کچھ علاقوں کو بالکل نظرانداز کیا گیا جن میں حویلی کہوٹہ بھی شامل ہے ہماری پہلی ترجیح پسماندہ علاقوں کی بنیادی سہولیات کی فراہمی بشمول شاہرات کی ضروریات کو پورا کرنا ہے ۔ تمام ایسے منصوبہ جات جو جاری ہیں یا پھر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئے ہیں انہیں مکمل کرنا اور معیاری بنانا چاہتے ہیں ۔ جن پر تیزی سے کام جارہی ہے ، سیز فائیر لائن پر آباد لوگوں کو ترجیحی بنیادوں پر صحت کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں ۔

حویلی کہوٹہ بھارتی فائرنگ گولہ باری کی زد میں ہے ۔ یہاں پر لوگوں نے اپنے گھروں میں رہ کر حالات کا مقابلہ کیا ۔ مقبوضہ کشمیر میںبھارتی فوج کے انسانیت کے خلاف جرائم دنیا کے سامنے بے نقاب ہوچکے ہیں ۔ آئے روز سیز فائر لائن پر فائرنگ کیوجہ سے لوگوں کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔ چوہدری محمد عزیز نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا بہتر حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کا حصول ہے اور کشمیر عوام مسئلہ کشمیر کے بنیادی فریق ہیں اور ان کی مرضی کے بغیر کوئی حل قابل قبول نہیں ہو سکتا۔

تحریک آزادی کشمیر کا موجودہ مرحلہ نوجوان قیادت کے ہاتھوں میں ہے ۔ تمام تر بھارتی جبر اور ظلم کے ہتھکنڈوں کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں پیدا ہونے والا ہر بچہ تحریک آزادی کشمیر کے مجاہد کے طور پر پیدا ہورہا ہے ۔ قابض بھارتی افواج کی جانب سے پیلٹ گن کے بے دریغ استعمال کے ذریعہ بینائی کھونے والے اور زخمی ہونیوالے سینکڑوں نوجوان اپنے عزم صمیم اور استقلال کے ذریعہ تحریک آزاد ی کشمیر کا ہر اول دستہ بن رہے ہیں۔

یہی کامیابی کی دلیل ہے ۔ اور اس جذبہ اور عزم کو بھارتی حکومت اور فوج کبھی ختم نہیں کرسکتی ۔ آزادی کی تحریک ہمیشہ جذبہ اور خلوص کی بنیاد پر ہی قائم ہوتی ہے ۔ یہ جذبہ اور خلوص تحریک آزادی کی بنیاد ثابت ہوا ہے ۔ بھارتی حکمرانوں کو اب نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہیے ۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارتی حکمران آزاد کشمیر میں سرجیکل سٹرائیک کی دھمکیاں تو دیتے ہیں اگر انہوں نے اس سلسلہ میں کوئی عملی کوشش کی تو ان کی لاشیں اٹھانے والا کوئی نہیں ہوگا۔ آزاد کشمیر کی سرزمین دشمن کے لئے قبرستان ثابت ہوگی ۔ یہ بات ہم نے ماضی میں بھی ثابت کی اور آئندہ بھی اپنے عمل و کردار کے ذریعہ ثابت کرینگے ۔

متعلقہ عنوان :