قائمقام وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ نثارخان کی جانب سے اقرباء پروری کی بدترین مثال،گڈ گورنس اور میرٹ کاجنازہ نکال دیا،اپنے قریبی عزیز ایڈھاک ڈاکٹر کو تعینات کر کے ایک مستقل ڈاکٹر کو ضلع بدر کرنے کا انکشاف

منگل 17 اکتوبر 2017 16:10

کوٹلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اکتوبر2017ء) قائمقام وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ نثارخان کی جانب سے اقرباء پروری کی بدترین مثال،گڈ گورنس اور میرٹ کاجنازہ نکال دیا،اپنے قریبی عزیز ایڈھاک ڈاکٹر کو تعینات کر کے ایک مستقل ڈاکٹر کو ضلع بدر کر دیا، ڈی ایچ کیو میں مقامی ڈاکٹرز کی دوڑیں لگوانے کا سلسلہ ہنوز جاری،قابل اور مستقل بنیادوں پر پی ایس سی پاس کر کے آنے والوں کو ضلع بدر کر دیا جاتا ہے اور عارضی بنیادوں پر لگائے گے ڈاکٹرز کو ڈی ایچ کیو تعینات کر دیا جا تا ہے۔

سیاسی خاندانوں سے تعلق نہ ہو نے ،یا اقلیتی قبائل سے تعلق کی بنیاد پر سنئیر ڈاکٹرز کوتختہ ء مشق بنانے کا عمل رکنے کا نام نہیں لے رہا۔ کئی سنئیر اور قابل ڈاکٹرز کے سرکاری نوکری کو خیر آباد کہنے کی بھی خبریں زبان زد عام ہیں ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق قائمقام وزیر اعظم راجہ نثار خان نے گڈ گورنس کے دعوے کو غلط ثابت کرتے ہوئے ایک مستقل ڈاکٹر کا تبادلہ پلندری کر دیا جبکہ اس کی جگہ ایک ایڈھاک ڈاکٹر کو جو راجہ نثار خان کے قریبی عزیز ہیں ان کو تعینات کر دیا ہے جس سے مسلم لیگ(ن) کی آزاد کشمیر میں قائم حکومت کی گڈ گورنس کا اندازہ بخوبی کیا جا سکتا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی قابل اور سینئر ڈاکٹرکو ذاتی پسندو ناپسند کی بھینٹ چڑھایا جاتا رہا ہے اور رپورٹس ک باوجود کوئی توجہ نہیں دی گئی ،اس سے قبل بھی کئی سینئر ڈاکٹر زکو اسی طرح ادھر ادھر کر دیا گیا ہے جبکہ ان کی جگہ اپنے چہیتوں کو نوازا گیا ہے جس سے انصاف کی دھجیاں اڑانے کا ایک مظاہرہ دیکھا جا سکتا ہے۔کوٹلی میں اس سے قبل کبھی بھی مقامی ڈی ایچ او یا ایم ایس نہیں لگایا جا تا،راولاکوٹ،ہجیرہ،عباس پور،میرپور سے ایم ایس لگانے کا آج تک کیا مقاصد ہیں کوئی معلوم نہیں ۔ ناتجربہ کار اور اپنوں کو نوازنے کا سلسلہ جاری ہے جس سے اداروں کی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور اصلاح احوال کے دعوے کرنے والوں کی قلعی کھل کر سامنے آ جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :