یاسین ملک کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طر ف سے نوٹس جاری کرنے کی مذمت

ہفتہ 4 نومبر 2017 17:59

سری نگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 نومبر2017ء) مقبوضہ کشمیر میں سید علی شاہ گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے بھارتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو نوٹس جاری کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھونس اور دبائو کے حربے آزادی پسند قیادت کو مبنی برحق جدوجہد سے دستبردار ہونے پر مجبور نہیں کرسکتے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مزاحمتی رہنمائوںنے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ اس سے قبل بھی بھارتی تحقیقاتی اداروں این آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے متعدد مزاحمتی رہنمائوں اور کارکنوں کو نوٹس جاری کئے اور کئی کو جیلوں میں ڈال دیا ۔

(جاری ہے)

انہو ںنے کہاکہ محمد یاسین ملک کو نوٹس جاری کرنااس بات کا ثبوت ہے کہ بھارتی حکومت اپنے سیاسی مخالفین کو طاقت کے بل پر زیر کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ محمد یاسین ملک کی پوری زندگی ایک کھلی کتاب کی مانند ہے۔ بھارتی حکومت جس طرح گڑھے مردے اکھاڑ کر موصوف کو بلا وجہ پریشان اور ہراساں کرنے ا ور17 سال پرانے کیس میں پھنسانے کی کوشش کررہی ہے اس سے ثابت ہوجاتاہے کہ بھارتی حکومت مزاحمتی قیادت کو انتقام کا نشانہ بنانے کی پالیسی پر گامز ن ہے۔ مزاحمتی رہنمائوں نے کہا کہ اس طرح کے دھونس، دبائو اور ظالمانہ ہتھکنڈے مبنی برحق جدوجہد میں مصروف قیادت اور قوم کو اپنے جائز موقف اور پر امن جدوجہد سے دستبردار نہیں کرواسکتے۔