کشمیری کل یوم شہدائے جموں منائیں گے

اتوار 5 نومبر 2017 20:02

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 نومبر2017ء)کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں رہنے والے کشمیری کل یوم شہدائے جموں اس عزم کی تجدید کے ساتھ منائیں گے کہ وہ اپنا ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت ملنے تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مہارجہ کی فورسز ، بھارتی فوجیوں اور ہندوانتہا پسندوں نے نومبر 1947کے پہلے ہفتے میں جموں کے مختلف علاقوں میں لاکھوں مسلمانوں کو اس وقت قتل کر دیا تھاجب وہ پاکستان ہجرت کررہے تھے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں بلال صدیقی، فریدہ بہن جی ، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی ، جموںوکشمیر مسلم لیگ اور دیگر نے اپنے بیانات میں شہدائے جموںکو شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ دریں اثنا بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران آج ضلع بارہمولہ کے علاقے اوڑی میں دو مزید کشمیریوںکو محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔

(جاری ہے)

بھارتی فوج کے ایک ترجمان نے سرینگر میں ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ یہ نوجوان فوجیوں کے ساتھ ایک جھڑپ میں مارے گئے۔ ان تازہ شہادتوں کے بعد گزشتہ دو روز کے دوران بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر تین ہوگئی۔ضلع پلوامہ کے علاقے راجپورہ میں کل ایک حملے میں زخمی ہونے والا ایک پولیس اہلکار ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سرینگر میں تحریک حریت جموںوکشمیر کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت تنازعہ کشمیر کے حل میں مخلص نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی دلی نے جموںوکشمیر کے تنازعہ کو کبھی سیاسی اہمیت نہیں دی۔ حریت چیئرمین نے بھارت کی مسلسل ریاستی دہشت گردی ،قتل، تشدد ، گرفتاریوں پر سخت تشویش ظٖاہر کی۔

بھارتی فورسز نے ضلع پلوامہ کے علاقے منگہامہ میں آج محاصرے اور تلاشی کی کارروائی عمل میں لائی۔ مقبوضہ علاقے کے نائب مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے سرینگر میں میڈیاکے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھارت کی طرف سے مذاکرات کی پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تمام فریقوں کو شامل کیے بغیر بات چیت ایک بے معنی مشق ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے مصالحت کار کے تقررکا مقصد کشمیریوں کو بیوقوف بنانا ہے۔

مفتی ناصر الاسلام نے کہا کہ انہیں مصالحت کار کے ساتھ بات چیت کا دعوت نامہ موصول ہوا ہے لیکن وہ ان سے ملنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے ۔ انہوںنے کہا کہ کشمیری عوام مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے اقدام کی سخت مزاحمت کریں گے۔ کشمیرکونسل یورپی یونین کے چیئرمین علی رضاسید نے برسلز میں جاری ایک بیان میں انسانی حقوق کے دو ممتاز کشمیری کارکنوں پرویز امروز اور پروینہ آہنگر کو سالانہ ایواڑ سے نوازنے پر نارے کی ’’رفتوفائونڈیشن‘‘ کی تعریف کی۔