نیلم عوامی تحریک کے احتجاجی دھرنے کے تا اثرات یونیورسٹی کیمپس نیلم کے لیئے منظور شدہ بس آٹھمقام پہنچ گئی

جمعرات 16 نومبر 2017 19:28

نیلم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2017ء)نیلم عوامی تحریک کے احتجاجی دھرنے کے تا اثرات یونیورسٹی کیمپس نیلم کے لیئے منظور شدہ بس آٹھمقام پہنچ گئی جبکہ مکانیت کے لیئے بھی کام تیزی سے جاری طلباء کو عارضی کلاس رومز مہیا کرنے کے لیئے شلٹرز کی تنصیب کا کام بھی شروع، ڈی ایچ کیو ہسپتال نیلم میں غیر حاضر ڈاکٹرز کی بھی دوڑیں لگ گی۔

عوامی حلقوں کا زبر دست خیر مقدم۔عوامی تحریک کے رہنمائوں کی کاوشوں کا زبر دست خیر مقدم تحریک کے رہنمائوں نی22نکاتی چارٹرز آف ڈیمانڈ پر مکمل عمل درآمد ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کا عزم کر رکھا ہے ۔وزیر اعظم آزاد کشمیر کے متوقع دورہ نیلم کے موقع شاہرائے نیلم بند کرکے احتجاج کے لیئے تیاریاں شروع کردی رابطہ مہم کا سلسلہ شروع کر دیا ۔

(جاری ہے)

حکومت کی جانب سے مسائل سے چشم پوشی اختیار کرنا مجرمانہ فعل ہے احتجاجی دھرنا خالصتاً نیلم ویلی کے مسائل کے حل کے لیئے ہے سیاسی سماجی جماعتوں طلباء ،تنظیموں ، وکلاء ، میڈیا نمائندگان کی طرف سے دھرنے میں شرکت غیرت مندی کا ثبوت ہے ۔حکومت کی جانب سے دھرنے کو ناکام بنانے کے لیئے تمام حربے ناکام ہوئے ثابت ہوگیا کہ اکتالیس ہزار کے دعویداروں نے نواز شریف زندہ باد ریلی میں سرکاری وسائل کے باجود درجن کے قریب لوگ جمع کیئے جبکہ احتجاجی دھرنا کے تین دنوں میں ہزاروں لوگوں کی شرکت دھرنے کی مخالفت کرنے والوں کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنے والوں کو زلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑا۔

عوامی تحریک کے رہنمائوں عبدالصمود اعوان ایڈووکیٹ، مفتی مظہر الزمان ایڈووکیٹ، وقار انجم ایڈووکیٹ، عاصم کاظمی ایڈووکیٹ، خواجہ فیاض حسین، مدثر خان ، مفتی اشفاق و دیگر کی گفتگو۔#