دھرنے ملکی مفاد میں نہیں ،اس باب کو بند کرنا ہوگاورنہ ملک میں جتھوں کی حکومت ہوگی،یہ افریقہ افغانستان نہیں جہاں جتھے حکومت کرتے ہیں،

پولیس اور ایف سی میں احتجاج روکنے کی بھرپور صلاحیت ہے ، شیخ رشید روز نت نئے بیان داغتے ہیں جس کے قول و فعل میں تضاد ہو اس پر کیا تبصرہ کیا جائے، پاکستان کو درپیش خطرات سے نمٹنے کیلئے پاک فوج ، میڈیاسمیت تمام اداروں پر مشترکہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے، بلا وجہ عدلیہ و فوج کو ٹارگٹ بنانا پارٹی کے مفاد میں نہیں،حکومت کوجوش کی بجائے ہوش سے کام لینا چاہئے ، جاوید ہاشمی کی پارٹی میں شمولیت خوش آئند ہے، ڈیڑھ سال سے کوشش کر رہا تھا کہ جاوید ہاشمی کیلئے پارٹی کے دروازے کھلیں،وہ میری وجہ سے پارٹی چھوڑ کر نہیں گئے تھے، کبھی تشدد کی سیاست کی نہ سوچا ،اپنے گھروں کا تحفظ کرنا باخوبی جانتے ہیں کوئی کسی غلط فہمی کا شکار نہ ہو سابق وفاقی وزیر داخلہ و رکن قومی اسمبلی چوہدری نثار علی خان کا کوہستان ہاوس ٹیکسلا میں پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 9 دسمبر 2017 21:20

دھرنے ملکی مفاد میں نہیں ،اس باب کو بند کرنا ہوگاورنہ ملک میں جتھوں ..
ٹیکسلا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 دسمبر2017ء) سابق وفاقی وزیر داخلہ و رکن قومی اسمبلی چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ دھرنے ملکی مفاد میں نہیں اس باب کو بند کرنا ہوگا،ورنہ ملک میں جتھوں کی حکومت ہوگی،یہ افریقہ افغانستان نہیں جہاں جتھے حکومت کرتے ہیں،پولیس اور ایف سی میں احتجاج روکنے کی بھرپور صلاحیت ہے ،ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت سیکورٹی ایجنسیز اور پولیس کے ساتھ کھڑی نظر آئے،ورنہ ہر ماہ ایک جتھہ آئے گا اور حکومتی رٹ کو چیلنج کرے گا،حکومت کے لئے مشکل وقت ہے جو ش کی بجائے ہوش سے کام لینا ہوگا،شیخ رشید روز نت نئے بیان داغتے ہیں جس کے قول و فعل میں تضاد ہو اس پر کیا تبصرہ کیا جائے،اس وقت پاکستان خطرات سے دوچار ہے دھرنوں کا باب بند نہ ہوا تو پاکستان کا مستقبل خدا نہ خواستہ خطرے میں پڑ سکتا ہے،پاکستان کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لئے پاک فوج ، میڈیاسمیت تمام اداروں پر مشترکہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے،میری تمام وفاداریاں حکومت اور پارٹی کے ساتھ ہیں، بلا وجہ عدلیہ اور فوج کو ٹارگٹ بنانا پارٹی کے مفاد میں نہیں،حکومت کوجوش کی بجائے ہوش سے کام لینا چاہئے ورنہ آ ئندہ الیکشن میں پارٹی کو شدید نقصان ہوسکتاہے،جاوید ہاشمی کی پارٹی میں شمولیت خوش آئند ہے،ڈیڑھ سال سے کوشش کر رہا تھا کہ جاوید ہاشمی کیلئے پارٹی کے دروازے کھلیں،جاوید ہاشمی میری وجہ سے پارٹی چھوڑ کر نہیں گئے تھے،ہم اسلامی کاز کیلئے ہمیشہ ڈیفنسنگ پوزیشن پر رہے،اب پرو ایکٹیو رول ادا کرنا ہوگا،دہشتگردی کا شکار نوئے فیصد مسلمان ہوئے،کبھی تشدد کی سیاست کی نہ سوچا،تاہم مہاجرین بھی نہیں کہ کہ جس کا دل چاہے گھر پر حملہ کردے،اپنے گھروں کا تحفظ کرنا باخوبی جانتے ہیں کوئی کسی غلط فہمی کا شکار نہ ہو،دھرنے کے لیڈروںکا گھر پر حملہ سے کوئی سروکار نہ تھا۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو یہاں کوہستان ہاوس ٹیکسلا میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ میری ہمدردیاں اور وفاداریاں حکومت کے ساتھ نہیں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ میری تمام سپورٹ حکومت کے ساتھ ہے دھرنے کے حوالے سے بھی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو مشورت دیئے،انکا کہنا تھا کہ جمہوری ملک میں دھرنا کوئی معیوب بات نہیں تاہم اس سے روز مرہ کے معمولات جب متاثر ہوں تو یہ کسی صورت ملکی مفاد میں نہیں،حکومت کو چاہئے کہ وہ اس وقت اپنی ساری توجہ آمدہ الیکشن پر مرکوز کرے،ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ ہم اپنے گھروں کا دفاع کعرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں،گھر کی دیواریںاٹھارہ فٹ کے قریب ہیں،اندر سے کوئی گولی کیسے باہر جاسکتی ہے نہ ہی کوئی گارڈ گھر سے باہر موجود تھا،تاہم گھر سے باہر سڑک پر کیا کچھ ہوتا رہا ،اسکی ذمہ دار صوبائی اور وفاقی حکومت ہے،افسوس ہوا جب میڈیا چینل پر گھر سے گولیاں برسانے کی خبریں چلیں،انکا کہنا تھا کہ ہمارا ماضی گواہ ہے کہ گزشتہ تیس سالوں میں کبھی تشدد کی سیاست کو پروان نہیں چڑھایا،تاہم ہم کوئی مہاجر بھی نہیں اسی دھرتی سے میرا بھی تعلق ہے،میں نے اپنی وزارت کے دور میں طاہر القادری اور عمران خان کے دھرنے کے شرکاء کو پی ایم ہاوس اور پارلیمنٹ ہاوس میں داخل نہیں ہونے دیا،یہی اسلام آباد پولیس تھی جس نے پندرہ ہزار دھرنے کے شرکاء اور مظاہرین کو روکا اس وقت ہم نے مکمل طور پر انتظامیہ کو سپورٹ کیا،فرق صرف اتنا تھا کہ وزارت داخلہ انکی پشت پر کھڑی تھی،انھوں نے کاہ کہ پولیس اور ایف سی میں صلاحیت ہے حکومت کو بولڈ سٹپ لینا پڑتا ہے،ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ حکومت ٹینور مکمل کرے گی یا نہیں یہ حکومت سے پوچھیں میں حکومت میں نہیں ،انکا کہنا تھا کہ ون وے ٹریفک سے معاملات حل نہیں ہوتے اس وقت حکومت کو وسیع تر مشاورت کی اشد ضرورت ہے مشاورت کے فقدان سے ہی مسائل جنم لے رہے ہیں،پاکستان اس وقت اندرونی اور بیرونی خطرات سے دوچار ہے،پاکستان کو اندرونی طور پر خلفشار کا شکار کرنے کے لئے غیر ملکی ایجنڈہ تقویت پکڑ رہا ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ پاکستا ن کے اندر انٹر ڈویژن پاکستان کے لئے کسی خطرے کا موجب نہ بن جائے،پاکستان واحد نیو کلیر طاقت ہے جس کا شمار دنیا میں بڑے ممالک میںہوتا ہے،ہمیں اسلامی کاز کے لئے دفاعی پوزیشن کی بجائے پرو ایکٹیو پوزیشن جیسا رول ادا کرنا ہوگا۔