ختم نبوت ؐ کا بل اسمبلی میں پیش ہونا خوش آئند ہے ‘اس سے ختم نبوت کے حوالے سے جامع قانون ساز ی کا عمل مکمل ہو گا یہ ایک ایسی تحریک ہے

جس کی پشت پر ایک طویل جدوجہد ہے ‘علماء کرام کی لازوال قربانیوں کے نتیجے میں یہ عمل مکمل ہو گا تحریک ختم نبوت ؐکی وجہ سے سید مودودی ؒ اور عبدالستار نیازی کو قیدو بند حتیٰ کہ پھانسی کی سزائیں سنائی گئیں عالمی اور عوامی دبائو کی وجہ سے بعد ازاں یہ سزائیں عمر قید میں بدلی گئیں اور پھر رہائی پر یہ سفر ختم ہوا،اس سفر میں علماء کرام کا کردار قابل تحسین ہے کنونیئر کل جماعتی کشمیر رابطہ کونسل ممبر قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی کا قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب

جمعہ 2 فروری 2018 19:33

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 فروری2018ء) کنونیئر کل جماعتی کشمیر رابطہ کونسل ممبر قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی نے کہاہے کہ ختم نبوت ؐ کا بل اسمبلی میں پیش ہونا خوش آئند ہے اس سے ختم نبوت کے حوالے سے جامع قانون ساز ی کا عمل مکمل ہو گا یہ ایک ایسی تحریک ہے جس کی پشت پر ایک طویل جدوجہد ہے علماء کرام کی لازوال قربانیوں کے نتیجے میں یہ عمل مکمل ہو گا تحریک ختم نبوت ؐکی وجہ سے سید مودودی ؒ اور عبدالستار نیازی کو قیدو بند حتیٰ کہ پھانسی کی سزائیں سنائی گئیں‘ عالمی اور عوامی دبائو کی وجہ سے بعد ازاں یہ سزائیں عمر قید میں بدلی گئیں اور پھر رہائی پر یہ سفر ختم ہوا،اس سفر میں علماء کرام کا کردار قابل تحسین ہے ‘آزادکشمیر اسمبلی میںپاکستان میں قانون ساز ی سے قبل میجر ایوب خان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی سردار عبدالقیوم صدر تھے ان سب لوگوں کی کوششوں اور کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو دنیا سے رخصت ہو گے اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے ،قرار ختم نبوت ؐ کے پاس ہونے سے یہ پیغام دیا گیا کہ یہ اسلامی ریاست ہے اس ریاست میں جان ومال کے تحفظ سے زیادہ عقیدے کا تحفظ ضروری ہے فتنہ قادنیت نے مسلمانوں کے عقیدے میں در اندازی کی تھی قانون سازی کے نتیجے میں عقیدے میں ردوبدل کیا گیا تھا قادیانی اپنے سوا سب کو غیر مسلم سمجھتے تھے اسی وجہ سے سر ظفر اللہ نے قائد اعظم کے جنازے میں شرکت نہیں کی کہ قائد اعظم اور میرے عقیدے میں فرق ہے ،اس لیے ضروری تھا کہ حکومت اپنی ذمہ داری پورا کرتے ہوئے مسلمانوں کے عقیدے کے تحفظ کو یقینی بنائے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،عبدالرشید ترابی نے کہاکہ آزاد ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس سلسلے میں عوام کے جان و مال کے تحفظ سے زیادہ ان کے عقیدے کے تحفظ کو یقینی بنائے ،اقلیتوں کے جان ومال اور حقوق کے تحفظ کا اہتمام بھی ریاست کی ذمہ داری ہے انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں جو تحریک جاری ہے وہ 1947ء کی تحریک کا ہی تسلسل ہے تحریک پاکستان ہو یا تحریک آزادی کشمیر ان دونوں کا ہدف ایک ہی ہے ایک ایسی اسلامی ریاست قائم ہو جس میں ہر فرد اسلام کے مطابق زندگی گزارے اسلام پر عمل کرے اور ایک اسلامی فلاحی ریاست قائم ہو جو مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لیے بھی رغبت کا باعث بنے ،انہوں نے کہاکہ مغرب میں قومیتوں کے تصورات قائم تھے قائد اعظم اور علامہ اقبال نے قوم کا جو تصور پیش کیا وہ مغرب کے تصور سے مختلف تھا ان کے تصور میں اسلامی ریاست کا قیام تھا اور اس میں مسلمانوں کے عقیدے کا تحفظ تھا اس کے تحفظ کے لیے ہمیں کسی مدانت سے کام نہیں لینا چاہیے علماء کرام قانونی ماہرین کو اس عمل میں شریک کر کے حتمی قانون سازی کی جائے جس میں مسلمانوں کے عقیدے کا تحفظ ہو اور ان کے سوالات کا ازالہ بھی ہوسکے

متعلقہ عنوان :