یونیورسٹی ڈسپنسری طلبا ء و طا لبا ت اور سٹاف کی فوری طبی امدا د کے لیئے استعما ل ہو رہی ہے‘ مبینہ واقعہ کی غلط فہمی کی بنیا د پر تشہیرکی جا رہی ہے ‘ واقعہ کے شکا یت کنندہ طلبہ نے پو لیس کے سا منے تحریر ی یا زبا نی بیان دینے سے انکار کر دیا‘ بدوں تحقیق اصل حقا ئق مبینہ واقعہ کی تشہیر یونیورسٹی جیسے اعلیٰ تعلیمی و تحقیقی ادارہ کی شہر ت و وقار مجرو ع کرنے کے مترادف ہوگا ، ترجمان جامعہ کشمیر

اتوار 11 فروری 2018 15:40

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 فروری2018ء) جامعہ کشمیر کے چہلہ کیمپس میں ڈسپنسری کا قیام عمل میں لا یا گیا تھا،جس کا مقصد جا معہ میں ہنگا می صور ت میں طلبا ء و طالبات اور سٹاف کو فو ری طبعی امداد کی فراہمی ہے۔ یہ ڈسپنسری یونیورسٹی کی فیکلٹی آف ہیلتھ اینڈ میڈ یکل سائنسز کے زیر انتظام چل رہی ہے ، جس کی نگر انی فیکلٹی کے ڈین اور یونیورسٹی فزیشن ڈا کٹر بشیر الر حمن کنٹھ کر رہے ہیں ۔

اچا نک کسی بیما ری اور تکلیف کے با عث ڈسپنسری کا انتظام اس طر ح چلا گیا ہے کہ چوبیس گھنٹے سر وس فراہم کر ے۔ جمعرا ت 08فر وری 2018ء کو یونیورسٹی کی کسی طالبہ کو اچا نک تکلیف کے باعث جب یونیورسٹی فزیشن سے رابطہ کیا گیا تو وہ مظفرآباد مو جود نہ تھے ، ان کی ہدا یت پر کیمپس کی ڈسپنسری کو کھو لا گیا اور اس طلبہ کو فو ری ابتد ائی طبعی امدا د کی فراہمی کے لیئے ڈسپنسری لا یا گیا۔

(جاری ہے)

اس وقت ڈسپنسری کے سا تھ واقع یونیورسٹی گرا ئو نڈ میں ایک پرو گرام ہو رہا تھا اس ایر یا میں کا فی زیا دہ ہجو م مو جود تھا ۔ جس میں سے چند طلبا ء نے بغیر تحقیق کیئے ایشو کھڑا کر دیا اور شو رو غل مچا کر بڑا ہجو م جمع کر دیا اور نعرہ با زی شر وع کر دی۔یونیورسٹی انتظامیہ کے کئی سینئر آفیسران موقع پر پہنچ گئے اسی اثنا ء میں مقا می پو لیس بھی مو قع پر پہنچ گئی ۔

بیا ن کر دہ واقعہ کو سامنے رکھتے ہو ئے اور حفظ ماتقدم کے طو رپر یونیورسٹی کے دونوں ملازمین کو فوری طو رپر معطل کر دیا گیا اور انھیں پو لیس کے حوالے کرد یا گیا ۔ اگلے دن جمعہ کو پو لیس کے سینئر آفیسران بھی مو قع پر پہنچ گئے اور پورا دن متعلقہ طلبا ء کا انتظا ر کیا جا تا رہا کہ وہ تحر یری یا زبا نی طو ر پر اپنا بیان پو لیس کو ریکار ڈ کر وائیں ۔

بڑ ی کو شش اور جد وجہد کے بعد یہ طلبہ جب پو لیس کے پا س پہنچے اور مبینہ واقعہ کی شکا یت سے متعلق کو ئی زبا نی یا تحر یر شوا ہد پیش نہ کر سکے اور گز شتہ روز وا قعہ سے متعلق مبینہ شکا یت سے بھی انکا ر ی ہو گئے۔ اس کے با وجود کہ یہ وا قعہ محض غلط فہمی اور مفر وضات پر مبنی اٹھا یا گیا ، یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک ہا ئی پرو فا ئل کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس کے ذمہ ایک ہفتہ کے اند ر معاملہ کی چھا ن بین کر تے ہو ئے حقا ئق و شوا ہد کی روشنی میں تحقیقا ت مکمل کر کے پیش کر نے کے احکا مات جا ری کیئے گئے ہیں ۔

بعد از تحقیقات یونیورسٹی ملاز مین اگر قصور وار پا ئے گئے تو ان کے خلاف سخت تر ین قا نونی کا رروائی سے بالکل گر یز نہیں کیا جا ئے گا۔لہذاپر یس و میڈ یا نما ئند گا ن وسول سو سائٹی با شعور ذمہ داران افراد کی یہ اخلاقی، قا نو نی و مذ ہبی اعتبار سے بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ مبینہ معا ملہ سے متعلق بعد از تحقیقا ت اصل حقا ئق سامنے آنے پر ذمہ دا ران کے خلاف کا رروائی کے لیئے یونیورسٹی انتظامیہ کے سا تھ عملی معا ونت کا اظہار کیا جا ئے ۔

بدوں تکمیل تحقیقات حقا ئق و شوا ہد حا صل کر نے سے قبل اس حسا س نو عیت کے معاملہ کی تشہیر یونیورسٹی کی شہر ت و وقار کو مجروع کر نے کے مترادف ہو گا ۔لہذا پر یس و میڈ یا و سو سا ئٹی سے اپیل کی جا تی ہے کہ یونیورسٹی جیسے اعلیٰ و ارفع تعلیمی و تحقیقی ادارہ میں اس نو عیت کے معا ملات کو مستقبل میں روکنے کے لیئے بھر پو ر طو رپر مثبت کر دار اداء کر تے ہو ئے یونیورسٹی انتظامیہ کی معا ونت فرما ئی جا ئے۔

یونیورسٹی میں مکا نیت کی قلت کے باعث ہا سٹلز نہ ہو نے کے برابر ہیں جسکی وجہ سے زیا دہ تر طلبا ء و طالبات با ہر پرا ئیو یٹ ہا سٹلز میں رہا ئش پذیر ہیں ۔ چہلہ کیمپس میں ایک گر لز ہا سٹل زیر تعمیر ہے جس میں کا م کی رفتار کو تیزکر دیا گیا ہے اُ مید ہے کہ اندر دو ما ہ گزلر ہا سٹل یونیورسٹی کے حوالہ کر دیا جا ئے گا جس کے بعد ہا سٹلز کا معاملہ حل ہو جا ئے یونیورسٹی کی میکا نیت اور انفراسٹریکچر کا وا حد حل چھتر کلاس کیمپس کی تکمیل ہے ۔ یونیورسٹی انتظامیہ اس کے حصول کے لیئے بھر پور جدوجہد کر رہی ہے اور اُ مید ہے ما ر چ 2019تک چھتر کلاس کیمپس یونیورسٹی کے حوالے کر دیا جا ئے گا۔