مظفرآبادمیں طالبات کے لیے الگ یونیورسٹی کاقیام ناگزیرہے،جے یوآئی

اتوار 11 فروری 2018 15:40

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 فروری2018ء)مظفرآبادمیں طالبات کے لیے الگ یونیورسٹی کاقیام ناگزیرہے۔مخلوط نظام تعلیم نے اخلاقیات کا جنازہ نکال رکھاہے، طلباء وطالبات کی گاڑیاں الگ کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔تعلیمی اداروں میںترجمہ قرآن ، سیرت النبی کولازمی مضمون کے طورپرشامل کیاجائے ،وزیراعظم کے انقلابی فیصلوںسے آزادکشمیرکی حکومت کیطرف سے دنیاکواچھاپیغام جارہاہے۔

پی ایس سی ٹاپ تھری آنے والوں کو مستقل لیکچررتعینات کیاجائے۔ سینکڑوں خالی آسامیاں ہونے کے باوجود پڑھے لکھے لوگوںکوملازمتیں کیوںنہیں دی جارہیں۔حکومت پڑھے لکھے نوجوانوں کو ملازمتیںفراہم کرے،پی ایس سی میں دیگرمضامین کیطرح اسلامک سٹڈی کے ویٹنگ لسٹ امیدواروںکوبھی تعینات کیاجائے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار آل جموں وکشمیرجمعیت علما اسلام کے جنرل سیکرٹری قاضی محمودالحسن اشرف ،مولاناقاضی منظورالحسن، مولاناعبدالمالک ایڈووکیٹ، علامہ عطاء اللہ علوی ،مولاناانعام الحق ، مفتی واجد علی اعوان ،پروفیسر لقمان چغتائی ،مفتی محمداختر، مولاناجاویدالرحمن میر، مولانا عادل خورشید، مولانانذرالدین شیخ نے مشترکہ بیان میں کیا۔

انھوںنے کہا جامعہ کشمیر میں ہونے والے واقعات باعث شرم ہیں۔ تعلیمی اداروں میں مخلوط نظام کو نہ روکاگیاتو ایسے واقعات رونماہوتے رہیںگے۔تعلیمی کوٹہ سسٹم نے اضلاع کے پڑھے لکھے نوجوانوں کامستقبل تاریک کردیاہے۔اعلیٰ کوالیفائیڈ نوجوان اسوقت دربدرہیں۔ خطے میں پڑھے لکھے نوجوان ہونے کے باوجود نوجوان دربدرہیں۔ انھوںنے کہامہاجرین کی آسامیوںپر امیدواروں کو ڈھونڈکرلایاجاتاہے جبکہ ریاست کے کوالیفائیڈ افراد کوٹہ نہ ہونے کے باعث پریشانی سے دوچارہیںانھوںنے کہاسپریم کورٹ آزادکشمیر کے تعلیمی پیکیج بحالی کے فیصلے اور اس پرعمل درآمدکرنے کے حکم کاخیرمقدم کرتے ہیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے سے ریاست کے پڑھے لکھے نوجوانوں کو روزگار میسرآئے گا۔ انھوںنے کہا حکومت مسائل بنانے کے بجاے مسائل حل کرے۔ انھوںنے کہا ارباب اقتدار تعلیمی پیکج کو صرف پی پی کا عطیہ قراردیکررد نہ کریں، ورنہ انتخابات میںاسی طرح کاحشران کا ہوگا۔انھوںنے کہا میرٹ اوراہلیت پرہونے والے فیصلوں کاخیرمقدم کرتے ہیں ۔انھوںنے کہا محکمہ تعلیم پی ایس سی میں ٹاپ تھری آنے والوں کو ایڈجسٹ کرے ۔جن لوگوں کے پرچہ اور تعلیمی کیئریر کو ملاکر میرٹ بنایاگیا،وہ ریاست کے اہل ترین لوگ ہیں۔ حکومت ایسے نوجوانوں کی خدمات حاصل کرتے ہوے انھیں ایڈجسٹ کرے۔