مہاجرین کشمیر کی30 کنبوں کو مکانات خالی کرنے اور گھروں کو ختم کرنے کیلئے محکمہ جنگلات کی طرف سے نوٹس جاری

مہاجرین کا احتجاج متبادل جگہ اور مکانات فراہمی کے لئے مطالبہ

اتوار 25 فروری 2018 16:10

آٹھ مقام (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 فروری2018ء) مہاجرین کشمیر کی30 کنبوں کو مکانات خالی کرنے اور گھروں کو ختم کرنے کے لئے محکمہ جنگلات کی طرف سے نوٹس جاری، مہاجرین کا احتجاج متبادل جگہ اور مکانات فراہمی کے لئے مطالبہ۔ وادی نیلم کے علاقہ بور بالا کے رہائشی مہاجرین جموں کشمیر جوکہ 1947 اور1971 میں مقبوضہ کشمیر سے ہجرت کر کے بور بالا میں رہائش پذیر ہیں۔

محکمہ جنگلات نے ان کے زیر قبضہ زمین کو جنگل کی اراضی کا دعویٰ کرتے ہوئے سفید رقبہ کو فوری طور پر خالی کرنے کے نوٹسز جاری ہیں۔ مہاجرین پچھلے 40 سال کے زائد عرصہ سے مکانات تعمیر کر کے گھروں میں رہائش پذیر ہیں۔ خواتین بزرگ بچوں سمیت دوسو سے زائد کے لگ بھگ نفوس کو بے گھر کرنے کے لئے دبائو ڈالا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

محکمہ جنگلات مکانات خالی نہ کرنے کی صورت میں مسمارگی کی دھمکیاں دے رہا ہے۔

ایوان صحافت چنار پریس کلب کے سامنے مہاجرین نے شدید احتجاج کیا ہے ۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے زعفران بٹ، محمد ریاست، سخاوت بٹ و دیگر نے کہا کہ حکومت انھیں متبادل جگہ اراضی فراہم کرے اور مکانات تعمیر کر کے دے۔ شدید سردی برف باری میں وہ کہاں جائیں محکمہ جنگلات انھیں بے گھر کر کے ظلم کر رہا ہے۔ آزادکشمیر حکومت انھیں متبادل جگہ نہیں دے سکتی تو انھیں واپس آبائو اجداد کی زمینوں پر بھیج دیا جائے انھوں نے کہا کہ جی او سی مری ، چیف آف آرمی سٹاف نوٹس لیں۔

حکومت آزاد کشمیر تحریک آزادی کی بات کرتی ہے۔ لیکن آزادی کے لئے قربانیاں دینے والوںکو آزاد کشمیر میں سر چھپانے کا حق بھی نہیں حاصل ہے۔ حکومت فوری طورپر محکمہ جنگلات کی دھونس دھاندلیوں کا نوٹس لے مہاجرین کو بے دخل اور بے گھر ہونے سے بچایا جائے ہم پر ظلم نہ کیا جائے ظلم کے جواب میں ہم نے سڑکوں پر پناہ گزین ہونا ہے جوکہ حکومت کے لئے شرمندگی کا باعث بنے گا۔

متعلقہ عنوان :