کٹھ پتلی حکومت حریت رہنمائوں کا سیاسی طریقے سے مقابلہ کرنے میں ناکام ہوچکی ہے،حریت رہنما، قاسم فکتو، شفیع شریعتی کی جموں خطے کی جیلوں میں منتقلی کی مذمت

اتوار 4 مارچ 2018 16:10

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 مارچ2018ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنمائوں شبیر احمد ڈار، محمد اقبال میر، امتیاز احمد ریشی ، غلام نبی وار اور انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو نے غیر قانونی طور پر نظر بند آزادی پسند رہنمائوںمحمد قاسم فکتواور محمد شفیع شیریعتی کی سینٹرل جیل سرینگر سے جموں خطے کی جیلوں میں منتقلی کی شدید مذمت کی ہے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق انہوںنے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ کٹھ پتلی حکومت مسلسل غیر قانونی نظر بندی اور بھارت اور جموں خطے کی دور دراز جیلوں میں منتقلی سے نظر بندوں کے حوصلے ہرگز پست نہیں کر سکتی۔ انہوںنے کہا کہ قابض انتظامیہ آزادی پسند رہنمائوں کا سیاسی طریقے سے مقابلہ کرنے میں قطعی طور پر ناکام ہوچکی ہے لہذا وہ غیر قانونی نظر بندیوں اور دیگر اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے انہیں انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

حریت رہنمائوں نے کہا کہ نظر بندوںکو جیلوں میں طبی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے جس کی وجہ سے انکی صحت روز بہ روز کمزور ہو رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر ایک زندہ حقیقت ہے جبکہ اقوام متحدہ نے اس تنازے کے حل کیلئے کئی قراردادیںپاس کر رکھی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی یہ غلط فہمی ہے کہ وہ ظلم و ستم کے ذریعے کشمیریوںکی آواز کو دبانے میں کامیاب ہو گا۔

حریت رہنمائوں نے کہا کہ بھارت کی بہتری اسی میں ہے کہ وہ کشمیرکے بارے میں غیر حقیقت پسندانہ طرز عمل ترک کر کے اس مسئلے کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کے اقدامات کرے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی ہیں کہ وہ غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو ڈالیں۔