آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کو ختم نبوت بل پاس کرنے پر مبارکباد پیش کرنے کیلئے اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ختم نبوت کانفرنس کا انعقاد

بدھ 14 مارچ 2018 16:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 مارچ2018ء) آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کو ختم نبوت بل پاس کرنے پر مبارکباد پیش کرنے کے لیے اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے ختم نبوت کانفرنس کا انعقاد کیا جس کے مہمان خصوصی پیر علی رضا بخاری ممبر قانون ساز اسمبلی تھے۔ ختم نبوت کانفرنس کی صدارت ریاست علی آزاد صدر اسلام آباد بار نے کی۔

اور اپنے استقبالیہ خطاب میں وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر ، ممبر اسمبلی پیر علی رضا بخاری کو ختم نبوت بل کی منظوری اور ختم نبوت قانون سازی میں اہم کردار ادا کرنے پر مبارکباد پیش کی اور اس قانون سازی کو تاریخی اقدام قرار دیا. اور تمام ممبران اسمبلی کو مبارکباد پیش کی ممبران بار کی کثیر تعداد نے شرکت کی. جن میں ممبر اسلام آباد بار کونسل سید واجد گیلانی، سیکرٹری بار خورشید احمد بٹ ایڈووکیٹ، نائب صدر بار نوشین گل کھرل ایڈووکیٹ، جوائنٹ سیکرٹری بار حافظ کوثر گوندل، سابق صدر بار زاہد محمود راجہ، سابق صدر بار نیاز اللہ نیازی، سابق سیکرٹری بار چوہدری نعیم علی گوجر چئیرمین یونین کونسل 30 اسلام آباد، سابق جوائنٹ سیکرٹری بار دلاور خان ایڈووکیٹ، پیر فدا ہاشمی ایڈووکیٹ، سابق سیکریٹری ہائی کورٹ بار محمد وقاص ملک، ایوب ارباب گجر ایڈووکیٹ، سردار ارشد محمود خان ایڈووکیٹ، انجینئر کامران ایڈووکیٹ، ینگ لائرز فورم کے صدر عبدالحلیم بوٹو، اور دیگر متعدد وکلاء نے شرکت کی.کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیر سید علی رضا بخاری نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت کے لئے قانون سازی آزاد کشمیر اسمبلی پر قرض تھی جو ممبران اسمبلی نے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کی قیادت میں اتارنے کی سعی کی ہے انہوں نے کہا پاکستان اور ازادکشمیر کی وکلا برادری نے ہمیشہ تحفظ ناموس رسالت کے لئے اگلی صفوں میں رہ کر کردار ادا کیا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کی تخلیق ایک وکیل کی قیادت میں ظہور پذیر ہوئی اور اس میں قانون و آئین کی بالادستی اور جمہوریت کی بقا کی جنگ وکلا کے بغیر نامکمل ہے۔ انہوں نے کہا اللہ تعالیٰ نے سلسلہ نبوت و رسالت ہمارے پیارے رسول کو خاتم النبین بنا کر ختم فرمایا۔ساری کائنات کا وجود آپ ؐکے لئے ہے۔آپ ہی تمام رسولوں اور نبیوں کے امام اور سردار ہیں۔آپ ہی سے اللہ پاک کے وجود کا اظہار ہوتا ہے۔

آپ ؐپر نازل ہونے والی کتاب مکمل اور محفوظ ہے‘ دین مکمل ہے اسی لئے آپ ؐ کے بعد نبوت کا سلسلہ ہی ختم کردیا گیا۔ یہی امت کی شان ہے کہ کامل کتاب اور کامل دین اس کے پاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نوجوان اپنے رسول پر جان قربان کے لئے ہمہ وقت تیار ہے انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان سے قبل جب برصغیر پاک و ہند پر برطانوی راج قائم تھا اس وقت ہندوئوں کی طرف سے جب بعض ایسی تحریریں سامنے آئیں تو غازی عبدالرشید‘ علم الدین غازی اور عبدالعزیز جیسے لوگوں نے گستاخان رسولؐ کا کام تمام کیا۔

انگریز راج میں گستاخ رسولؐ کے لئے دستور میں کوئی خاص قانون سازی نہیں ہوئی تھی۔ یہی وجہ تھی کہ علم الدین غازی پر راجپال کے قتل کی پاداش میں مقدمہ چلا تو ان کو پھانسی ہوگئی۔ لیکن قیام پاکستان کے بعد اور بالخصوص 1973ء کے آئین کے وجود میں آنے کے بعد صورتحال یکسر بدل گئی ہے اور اب تحفظ ختم نبوت پر آزاد کشمیر اسمبلی نے بھی قانون سازی کرنے کی سعادت حاصل کر لی ہے کانفرنس سے خلیق الرحمن سیفی ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :