مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال ،(کل) شوپیان کی طرف احتجاجی مارچ کیاجائیگا

مقبوضہ علاقے میں ہڑتال ،سخت پابندیاںتیسرے روز بھی جاری رہیں

منگل 3 اپریل 2018 19:34

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اپریل2018ء) مقبوضہ کشمیر میں اتوار کوبھارتی فورسز کے ہاتھوں قتل عام کا نشانہ بننے والے خاندانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے (کل) شوپیان کی طرف احتجاجی مارچ کیا جائیگا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مارچ کی کال سید علی گیلانی ،میرواعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے دی ہے۔

حریت قائدین شوپیان میں عوامی ریلی سے بھی خطاب کریںگے۔ مشترکہ مزاحمتی قیادت نے بھارتی فورسز کی طرف سے ایک مقامی باشندے مشتاق احمد ٹھوکرکو انسانی ڈھال کے طورپر استعمال کرکے شہید کرنے کو ظالمانہ اور اور غیر انسانی فعل قراردیا ہے۔پیر کواحتجاجی مظاہرین پربھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک اور نوجوان آج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہواجس سے حالیہ قتل عام میں شہید ہونے والوں کی تعداد 18ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے ایک بیان میں کہاکہ بھارت نے نہتے کشمیریوں کے خلاف اعلان جنگ کررکھا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی فورسز کی طرف سے شہیدمشتاق احمد ٹھوکر کا اغوااور ان کو انسانی ڈھال کے طورپر استعمال کرنے سے حریت کا یہ دعویٰ سچ ثابت ہوا ہے کہ بھارتی فورسزجنگی جرائم میں ملوث ہیں جنہیںبھارتی قیادت کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔

دریں اثناء بھارتی فورسز کے ہاتھوں جنوبی کشمیر میںمعصوم نوجوانوں کے قتل عام کے خلاف مقبوضہ علاقے میں منگل کو مسلسل تیسرے روز بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔ جموں خطے کے علاقوںڈوڈہ ،کشتواڑ ،بانہال اور بھدرواہ کے دوردراز علاقوں میں بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔ قابض انتظامیہ نے بھارت مخالف مظاہروں کو روکنے کے لیے مقبوضہ کشمیر کے طول و عرض میں سخت پابندیاںجاری رکھیں۔

قابض انتظامیہ نے انٹرنیٹ اور ٹرین سروسز کو معطل کرنے کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں تمام سکولوں اور کالجوں کو بند رکھا۔کشمیریونیورسٹی نے بھی آج ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کردیے۔ انتطامیہ نے سید علی گیلانی ، میرواعظ عمرفاروق ،محمد اشرف صحرائی،محمد یاسین ملک، غلام احمد گلزار، حکیم عبدالرشید، بلا ل صدیقی ، عمرعادل ڈار، محمد اشرف لایا،مختار احمد وازہ، ظفر اکبر بٹ اور جاوید احمد میر سمیت تمام مزاحمتی قیادت کو گھروں یاجیلوں میں مسلسل نظربند رکھا۔

بھارتی پولیس نے سرینگر میں حریت رہنما محمد یوسف نقاش کے گھر پرچھاپہ مارا۔ جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ،ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، جموںوکشمیر سالویشن مومنٹ اور تحریک مزاحمت کے وفود جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں میں شہداء کے گھر گئے اور ان کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کیا۔ کشمیر تحریک خواتین نے سرینگر میںبھارت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔کشمیری نمائندے بیرسٹر عبدالمجید ترمبو اور پروفیسر نذیر احمد شال نے اپنے مراسلوں میں اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹریوسف احمد العثیمین،یورپی پارلیمنٹ کے صدر انتونیو تاجانی اوربرطانوی ارکان پارلیمنٹ پر زوردیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میںبھارتی فوجیوں کی طرف سے اتوار کے قتل عام کی مذمت کریں۔