حریت رہنماؤں کا کم سن آصفہ کے مجرموںکو کڑی سزا دینے کا مطالبہ

انسانی حقوق کے ادارے کشمیر ی نظر بندوں کی رہائی میںمد د دیں‘حریت رہنما

ہفتہ 14 اپریل 2018 21:53

سری نگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اپریل2018ء)مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق، جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ محمد یاسین ملک اور دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے جموںخطے کے علاقے کٹھوعہ میں آٹھ سالہ بچی آصفہ بانو کی آبروریزی اورقتل میں ملوث مجرموں کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ یہ بدترین جرم انسانیت اور انسانی تہذیب پر ایک کھلا حملہ ہے۔

انہوںنے کہا کہ ہر انسان کو مذہب، نظریے یاعقیدے سے بالاتر ہوکر واقعے میں ملوث انسانیت کو شرمسار کرنے والے ان درندوں کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کرنا چاہیے۔ محمد یاسین ملک نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ کم عمر بچی کی مندر کے اندر آبروریزی اور قتل اور مجرموں کے حق میں مظاہروں نے انسانی تاریخ میں ایک نئے مجرمانہ باب کا اضافہ کیا۔

(جاری ہے)

حریت رہنمائوں معراج الدین صالح، بلال صدیقی، شبیر احمد ڈار، عبدلاحد پرہ اور محمد احسن اونتو اور جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے اپنے بیانات میں کہا کہ ایک معصوم بچی کی آبروریزی اور قتل کا بدترین جرم کرنے والے انسان نہیں بلکہ جانور ہیں اور وہ سخت سزا کے مستحق ہیں۔ آل جموںوکشمیر ٹرائبل سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے ساتھ وابستہ طلباء نے ہندواڑہ قصبے کے مرکزی چوک میں ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیااور مجرموں کو پھانسی دینے کامطالبہ کیا۔

جموںوکشمیر رائٹ ٹوانفارمیشن، سول سوسائٹی فار جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ، گجربکروال فائونڈیشن اور گجر بکروال یوتھ کانفرنس نے بھی پریس کالونی سرینگر میں ایک مشترکہ احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مجرموں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا۔آصفہ کو 10جنوری 2018ء کو ضلع کٹھوعہ کے علاقے رسانا سے اغوا کرکے ایک مندر میں رکھا گیا تھا جہاں ہندو انتہا پسند تنظیموں سے وابستہ افراد اور بھارتی پولیس اہلکاروں نے کئی دنوں تک اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

ایک ہفتے بعد اس کی لاش قریبی جنگل سے بر آمد ہوئی۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی آصفہ کی اجتماعی عصمت دری اور قتل کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے پر زوردیا ہے۔ دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں اپنے چیئرمین سید علی گیلانی اور دیگر رہنمائوں بشمول محمد اشرف صحرائی، آغاسید حسن الموسوی الصفوی، غلام بنی سمجھی، غلام احمد گلزار، بلال صدیقی اور محمد اشرف لایا کی گھروں اور تھانوں میں مسلسل نظربندی کی شدید مذمت کی ہے۔

حریت کانفرنس نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند کشمیریوں کی رہائی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ جموںوکشمیر مسلم کانفرنس کا ایک وفد پارٹی صدر معراج الدین صالح کی قیادت میںبھارتی فورسز کے ہاتھوں حال ہی میں شہید ہونے والے شہریوں کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کے لیے کولگام، اسلام آباد اور شوپیا ن اضلاع کے مختلف علاقوں میں گیا۔

بھارتی پولیس نے معروف عالم دین قاضی یاسر کوکولگام کے علاقے کھڈونی میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرنے کے بعد گھر واپس جاتے ہوئے گرفتار کرلیا اور اسلام آباد قصبے کے صدر پولیس سٹیشن میں نظربند کردیا۔ لندن میں کشمیری نمائندوں بیرسٹر عبدالمجید ترمبواور پروفیسر نذیر احمد شال نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دولت مشترکہ میں شامل ممالک پر زوردیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر مداخلت کریں اور حق خودارادیت کے حصول میں کشمیریوں کی مدد کریں۔ دولت مشترکہ کے سربراہان حکومت کی کانفرنس 16سے 20اپریل تک لندن میں ہورہی ہے۔