جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ ،خاص حالات میں واقعہ بہت سارے سوالات کا باعث بن گیاہے‘لیاقت بلوچ

ماڈل ٹائون ، میاں صاحبان کی رہائش گاہ بھی ہے، عدلیہ انتظامیہ سیاست ،ریاست و اقعہ کی تحقیق کر کے حقائق منظر عام پر لائیں

پیر 16 اپریل 2018 19:32

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2018ء) جماعت اسلامی پاکستان اور متحدہ مجلس عمل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ خاص حالات میں یہ واقعہ بہت سارے سوالات کا باعث بن گیاہے ۔ ماڈل ٹائون ، میاں صاحبان کی رہائش گاہ بھی ہے، عدلیہ انتظامیہ سیاست اور ریاست و اقعہ کی تحقیق کریں اور حقائق منظر عام پر لائیں ۔

آزاد عدلیہ اور ججوں کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔ عدلیہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ و منصفانہ کردار ادا کرے ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ آئین کے مطابق حکومتیں اپنی مدت مکمل کر رہی ہیں ۔ بے یقینی اور بے اعتمادی بھی بڑھتی جارہی ہے ۔ پاکستان دشمن قوتوں کا ہدف ہے کہ پاکستان جمہوریت ، استحکام اور امن کی شاہراہ سے بھٹک جائے ۔

(جاری ہے)

سیاسی جمہوری قیادت اور ریاستی اداروں کا قومی فرض ہے کہ آئین کی پابندی کرتے ہوئے ہر سازش کو ناکام بنادیں ۔

آئینی ،جمہوری اور قومی کردار ہی ترقی ، خوشحالی اور استحکام کا ضامن ہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ وفاقی و صوبائی حکومتیں 2018-19 ء کا بجٹ پیش نہ کریں ۔ عجلت ، احتجاج ، اپوزیشن ہنگامے ، بائیکاٹ سے قومی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا ۔ حکومتیں 2013 ء کے بعد پانچ بجٹ پیش کر چکی ہیں لیکن ناکام ہی رہی ہیں اب یہ حکومتیں کوئی تیرنہیں مارسکیں گی ۔

متعلقہ عنوان :