امریکی سفارت خانے کے ملٹری اتاشی کا نام ای سی ایل میں نہ ڈالنے پر ہائی کورٹ کا اظہار برہمی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 18 اپریل 2018 14:07

امریکی سفارت خانے کے ملٹری اتاشی کا نام ای سی ایل میں نہ ڈالنے پر ہائی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 اپریل۔2018ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے امریکی سفارت کار کی گاڑی کی ٹکر سے پاکستانی نوجوان کی ہلاکت کیس میں ملزم کانام ای سی ایل میںنہ ڈالنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سفارتی استثنیٰ کا مطلب یہ نہیں کہ کوئی بھی سفیر آئے اور ہمارے کسی بھی شہری کو مار دے، امریکی ہونگے تو اپنے ملک میں ہونگے،پولیس نے الکوحل ٹیسٹ نہ کرا کے خود ثبوت خراب کیا ہے، عدالت نے امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق کمیٹی کو 5 روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔

بدھ کوامریکی سفارت کار کرنل جوزف کی گاڑی کی ٹکر سے پاکستانی نوجوان عتیق بیک کی ہلاکت کے کیس میں ملزم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او اور ڈپٹی اٹارنی جنرل پیش ہوئے۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ کرنل جوزف کا نام اب تک کیوں ای سی ایل میں نہیں ڈالا گیا سفارتی استثنیٰ کا مطلب یہ نہیں کہ کوئی بھی سفیر آئے اور ہمارے کسی بھی شہری کو مار دے۔

سفارتی استثنیٰ میں کسی کو مارنے کا اختیارحاصل نہیں امریکی ہونگے تو اپنے ملک میں ہونگے۔پولیس نے الکوحل ٹیسٹ نہ کرا کے خود ثبوت خراب کیا ہے ہٹ اینڈ رن کیس میں الکوحل کا ٹیسٹ سب سے پہلے ہوتا ہے سفارتی استثنیٰ ضرور حاصل کریں لیکن قانون سے گزرنا پڑے گا کوئی پاکستانی ایکسیڈنٹ کرے تو آپ گاڑی کے اندر شراب کی بو سونگھتے ہیںگورا دیکھ کر پولیس کے ہاتھ ہی کانپنے لگے ہونگے۔

ایس ایچ او خالد اعوان نے کہا کہ دفتر خارجہ کو تفصیلات بھجوائی ہیں کہ وہ ویانا کنونشن کے مطابق پولیس کی معاونت کرے۔عدالت نے حکم دیا کہ کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے کمیٹی 5دن میں فیصلہ کرے اور وزارت داخلہ ہاں یا ناں میں درخواست کا فیصلہ کرے۔ عدالت کو ڈپٹی اٹارنی جنرل کی جانب سے بتایا گیا کہ کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے درخواست کمشنر آفس کی جانب سے وزارت داخلہ کو بھجوا دی گئی ہے لیکن پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو فیصلہ کرے گی کہ ویانا کنونشن کے تحت کسی سفیر کا نام ای سی ایل میں ڈالا جا سکتا ہے کہ نہیں عدالت کو بتایا گیا کہ تین وزراءپر مشتمل کمیٹی تقریباً تین روز میں کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے فیصلہ کریگی۔

عدالت نے پولیس حکام کی شدید سرزنش کی اور کہا کہ آپ نے اس کیس کو خراب کر دیا ہے ملزم خود انگریزی جانتا ہے آپ نے اس کا بیان اردو میں لکھ لیا پولیس نے خود کیس خراب کرنے کی کوشش کی ہے عدالت کا کہنا تھا کہ پولیس نے اس طرح کے کیسز میں موجود ایس او پیز پر عمل نہ کر کے اس کیس کو خراب کیا ہے۔ عدالت نے کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے رپورٹ آئندہ منگل تک طلب کر لی ہے۔

متعلقہ عنوان :