خانیوال، محکمہ تعلیم( ہائر ایجوکیشن )کی زیر نگرانی سیمینار بعنوان’ماحولیاتی تباہ کاریوں کے تدارک میں افراد کا کردار‘ کاانعقاد

بدھ 18 اپریل 2018 22:09

خانیوال۔18 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2018ء) جناح لائبریری خانیوال میں محکمہ تعلیم( ہائر ایجوکیشن )کی زیر نگرانی سوہنی دھرتی تحریک -کے زیر اہتمام سیمینار بعنوان’ماحولیاتی تباہ کاریوں کے تدارک میں افراد کا کردار‘ منعقد ہوا ۔ جسکی صدارت گورنمنٹ کالج آف کامرس کے پرنسپل پروفیسر محمد عاقب احمد نے کی ۔سیمینا ر کا آغار پروفیسر محمد اکرم نے تلاوت کلام پاک سے کیاجبکہ نعت رسول مقبول ﷺ نذیر احمد نے پیش کی ۔

مہمان خصوصی اور سوہنی دھرتی تحریک کے رو ح رواں سابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سجاد احمد چاون نے سیمینار سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیا ں ماحولیاتی تباہ کاریوں میں تبدیل ہو چکی ہے، اقوام متحدہ کے ذریعی-" ناسا" نے دو دفعہ وارننگ جاری کی ہے پہلا نوٹس 1992؁ میں دیا تھا جسے دنیا نے نظر انداز کیا اور اب دوسرانوٹس 2017؁ میں دیا ہے مدنیات کوئلہ گیس اور آئل کا بے تحاشا استعمال مستقبل کے لئے زبر دست خطرہ ہیں‘گلیشئردرجہ حرارت کے بڑھنے سے بہت تیزی سے پگھل رہے ہیں سمندر میں پانی کی سطح بلند ہورہی ہے، آنے والے دنوں میں شدید بارشیں ہونگی اور سیلاب آئیں گے، مالدیپ جیساملک 2030؁ تک دنیا کے نقشے سے غائب ہو جائے گا ، بنگلہ دیش انڈونیشیا اور بہت سارے ممالک کے ساحلی شہر پانی میں ڈوب جائیں گے چین کا بہت بڑا شہر شنگھائی بھی انتہائی خطرے کی ضد میں ہے نئی نئی بیماریاں مستقبل میں جنم لیںگی حتی کہ لوگ پرانی بیماریوں ڈینگی بخار ملیریا کھانسی یرقان جیسی بیماریوں کو بھول جائیں گے ناقص غذا اور ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے مائیں بیمار بچوں کو جنم دے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ انڈسٹری کے گندے اور ناقص ناکارہ فضلے کی وجہ سے زمین کے اندر دو سو فٹ کا پانی آلودہ ہو چکا ہے، اس پانی کے پینے کی وجہ سے ہیپاٹائٹس جیسی بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے زندہ پتے کو زندگی کا محور قرار دیا درخت کی بجائے زندہ پتہ ایک ایک پتہ متمنی ہے، درختوں کو مت کاٹے جتنے زیادہ پتے ہونگے اتنی زیادہ آکسیجن بنے کی اور اتنی ہی کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب ہو گی ہم درختوں کی حجامت کر رہے ہیں، یہ ظلم ہے درخت لگانے کے لئے صرف ڈیرھ مربع فٹ کی جگہ چاہے اگر ہم نے طرز حیات نہ بدلہ تو پاکستان جلد ایتھوپیا بن جائے گا ،سارا حل طرز حیات بدلنے میں ہے ،درجہ حرارت میں 6%اضافہ ہمارے پکے مکانوں اور بلڈنگز کی وجہ سے ہے سورج سارا دن ان عمارتوں کو گرم کرتا ہے اور رات کو یہ عمارتیں حرارت خارج کرتی رہتی ہے گھروں کے اردگرد درخت لگائیں اور عمارتو ں کو سبز ہریالی بیلوں سے عمارتوں کو چھپائے خود بھی ٹھنڈے ماحول میں رہے اور دوسروں کو بھی ٹھنڈک فراہم کرے ۔

ڈی ای او ایلیمنٹری جمیل حیدرنے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ماحولیاتی تباہ کاریوں کے تدارک میں فرد کا کردار بہت اہم ہے ہر فرد کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے حصے کا کردار ادا کرے گھروں گلیوں اورمحلوں کو صاف ستھرا رکھا جائے بیکار فضلے کو اچھے طریقے سے ٹھکانے لگایاجائے اور گلیوں میں جلائے جانے والے ٹائروں کی روک تھام کے لئے ہر فرد اپنا کردار ادا کرے۔تقریب کے آخر میںپرنسپل گورنمنٹ کالج آف کامرس نے چوہدری محمد عاقب احمد نے اس معلوماتی سیمینار میں شامل شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔