قبائلی خور نیٹ ورک کا سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے کے وفاقی حکومتی فیصلے پر تحفظات کا اظہار

جمعرات 19 اپریل 2018 18:32

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2018ء) قبائلی خور نیٹ ورک نے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار مخصوص وقت تک فاٹا تک بڑھانے کے وفاقی حکومتی فیصلے پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔

(جاری ہے)

پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قبائلی خور نیٹ ورک کی صدر نوشین جمال نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ اورہائی کورٹ کادائرہ اختیارفاٹاتک بڑھانے کے فیصلے کاخیرمقدم کرتے ہیں تاہم آرٹیکل 246 اور 247 کوختم کئے بغیرسپریم کورٹ اورہائی کورٹ کے اختیارات کے تحت فاٹا کے خواتین کوملنے والے حقوق واضح نہیں جس کی وجہ سے فاٹا کے خواتین کو اس بل پر تحفظات ہے دوسری جانب فوجداری اور دیوانی مقدمات کوبھی اس میں شامل نہیں کیا گیا جوکہ عام لوگ خاص طور پر خواتین کو نظرانداز کرنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ آرٹیکل 246 اور 247 کوختم کر کے عدلیہ کی فاٹا تک عملی توسیع کو یقینی بنایاجائیتاکہ یہاںنکے عوام کوبھی ملک کے دوسرے شہریوںنکی طرح بنیادی حقوق حاصل ہواورہمیںنامیدہے کہ فاٹاقبائلی عوام کے امیدوںنکے مطابق خیبرپختونخوامیں ضم ہواوررواج کے خاتمہ کیساتھ ساتھ قبائلی خواتین کوبھی ملک کے دیگرحصوںنکی خواتین کی طرح حقوق ملیں۔

متعلقہ عنوان :