سالانہ 73 ہزار سے زائد حفاظ کرام کی تیاری پاکستان کیلئے پوری دنیا میں باعث فخر ہے،

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کی پریس کانفرنس

جمعرات 19 اپریل 2018 23:35

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اپریل2018ء) وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ سالانہ 73 ہزار سے زائد حفاظ کرام کی تیاری پاکستان کیلئے پوری دنیا میں باعث فخر ہے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر مذہی امور نے وفاق المدارس العربیہ کے زیر انتظام سالانہ امتحانات کے اختتام پر پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس وقت تعلیمی اصلاحات پر علماء سے مذاکرات کررہے ہیں۔ مدارس کو قومی دھارے میں لانے کے لئے بہت سارا کام مکمل ہوچکا ہے۔ مدارس کے امتحانات کا طریقہ کار قابل رشک ہے، جہاں بوٹی کا تصور بھی نہیں جوکہ خوش آئند ہے۔ مدارس کے طلباء کو دی جانے والی اسناد کی کلیئرنس اور مستند بنانے پر مشاورت مکمل ہوچکی ہے۔

(جاری ہے)

مدارس دینیہ کے لئے علیحدہ امتحانی بورڈ کے قیام پر مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔

تعلیمی بجٹ میں مدارس کا حصہ بھی مختص ہونا چاہیے ایک اسلامی حکومت کی یہ ذمہ داری ہے۔ نظام صلوة کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کیلئے نظام صلوٰة کیلنڈر اور قانون سازی کیلئے ڈرافٹ علماء کی مشاورت سے تیار کیا۔ ڈرافٹ پر مزید مشاورت کے بعد اسے اسمبلی میں پیش کیا جائے گا ۔ سیکرٹری جنرل وفاق المدارس العربیہ قاری حنیف جالندھری نے کہا کہ دینی تعلیم کا نصاب پورے ملک میں یکساں ہے۔

پاکستانی قوم کو ایک قوم بنانے کے لئے ضروری ہے کہ یکساں نظام تعلیم رائج کیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تنظیمات مدارس پر مشتمل بورڈ تشکیل دیتے ہوئے دینی تعلیم کو باضابطہ تعلیم کا درجہ دیتے ہوئے تسلیم کیا جائے۔ پاکستان واحد اسلامی ملک ہے جہاں 73 ہزار 2700 بچے بچیوں سے سالانہ حفظ قرآن مکمل کیا جن میں 1300 حافظات شامل ہیں۔ 23 ہزار طلباء و طالبات نے علماء کے امتحانات پاس کئے جن میں 1300 طالبات عالم بنیں۔

وفاق المدارس میں 21 درجوں کے امتحانات ہیں یہ امتحانات مڈل سے شروع ہوکر ایم اے لیول تک ہوتے ہیں، تمام امتحانات ایک ہی وقت میں ہوتے ہیں۔ وفاق المدارس العربیہ عالم اسلام کا سب سے بڑا تعلیمی سیٹ اپ ہے۔ پاکستان میں اس وقت 20 ہزار مدارس و جامعات وفاق المدارس سے متصل ہیں۔ ان مدارس میں 23 لاکھ طلباء و طالبات کو درس و تدریس کا سلسلہ جاری ہے۔

ہم دینی علوم کے ساتھ میٹرک تک عصری تعلیم، فنی تعلیم بھی دے رہے ہیں۔ وفاق المدارس کے پونے چار لاکھ طلباء و طالبات نے امتحان دیا ہے آج سالانہ امتحانات اختتام پذیر ہورہے ہیں۔وفاق المدارس العربیہ اور دیگر وفاق المدارس میں فرق زیادہ نہیں ہے۔ وفاق المدارس کے نصاب سے ملک میں کوئی تقسیم پیدا نہیں ہوتی۔ اتحاد تنظیمات مدارس قائم کرکے اتحاد و وحدت کی فضا ء کو فروغ اور پیغام اتحاد دیا ہے۔ مدارس کے ہدف میں ڈاکٹر، سائنسدان یا انجینئر پیدا کرنا نہیں البتہ عصری علوم سے واقفیت پیدا کرنا ہے، ہمارا اصل ہدف علماء پیدا کرنا ہے۔ حکومت کی ذمہ داری ہے اگر وہ ایسے شعبہ جات مرتب کرے تاکہ انجینئرنگ، سائنس کے شعبے میں ترقی کرسکیں۔