اشعار سے تعمیر آدمیت میں مصروف شاعر پیغمبروں کا وارث کہلانے کا مستحق ہے‘وزیراعظم آزاد کشمیر

برصغیر کے مسلمانوں کیلئے جس وطن کا خواب علامہ مرحوم نے دیکھا تھا ریاست جموں و کشمیر اس کا لازمی حصہ تھی‘راجہ فاروق حیدر

جمعہ 20 اپریل 2018 13:03

مظفر آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2018ء) وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموںو کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ اقبال ایک راسخ العقیدہ مسلمان تھے ۔ جدید اور قدیم علوم کے وسیع مطالعے اور گہرے غور وفکر نے ان پر آشکار کر دیا تھا کہ بنی نوع انسان کے تمام مسائل اور مصائب کا علاج اسلام کی فکری اور تمدنی نظام میں ہی مضمر ہے ۔

انہیں کامل یقین تھا کہ اسلام میں اولاد آدم کیلئے روحانی پاکیز گی اور اطمینان قلب کے ساتھ ساتھ ہر لمحہ تغیر پذیر زندگی کے سارے مطالبات پورے کرنے کی مکمل صلاحیت موجود ہے ۔ انہوں نے ملت کو درس دیا کہ بے عملی اور ناامیدی موت کا دوسرا نام ہے جبکہ زندگی تو امید حرکت اور عمل سے عبارت ہے ۔انہوں نے کہا کہ اپنی سوئی قوم کو جگانے کیلئے اقبال نے شعر کو ذریعہ بنایا ان کے ہاں شاعری کام و دہن کی لذت کانام نہیں بلکہ آدم گری کا ذریعہ ہے ۔

(جاری ہے)

وہ سمجھتے ہیں کہ اشعار سے تعمیر آدمیت میں مصروف شاعر پیغمبروں کا وارث کہلانے کا مستحق ہے انہوں نے اپنے دلکش اور ولولہ انگیز اشعار سے ملت کے دلوں کو گرمایا اور قوم کے اجتماعی شعور کو بیدار کیا ۔ انہوں نے ایک مایوس اور منتشر قوم کو ایک ناقابل شکست قوت بنادیا جوشاعری کی دنیا میں اتنا بڑا کارنامہ ہے جسکی مثالیں تاریخ میں خال خال ہی مل سکتی ہے ۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی برسی کے موقع پراپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ اپنے 1930کے خطبہ الہ آباد میں دو قومی نظریے کے حوالے سے جب اقبال نے برصغیر کے مسلمانوں کیلئے الگ وطن کا خاکہ پیش کیا تو ان کے تصورات زیادہ تر لوگوں کی سمجھ سے باہر تھے ۔لیکن وقت نے ثابت کر دیا کہ حکیم الامت نے سچا خواب دیکھا تھا ۔

اقبال نے پاکستان کا تصور پیش کیا اور ان کے مرد مومن اور قوم کے زندہ جاوید راہنما حضرت قائد اعظم کی قیادت میں صرف 17سال کی مختصر عرصے میں اسلامیان ہند اپنے لیئے الگ وطن حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ۔انسانی تاریخ میں یہ واقعہ ایک معجزے سے کم نہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ علامہ مرحوم کا تعلق بھی سرزمین کشمیر سے تھا ۔

انہوں نے خود بھی اس تعلق پر فخر کا اظہار کیا وہ کئی بار یہاں تشریف لائے ۔ انہوں نے ڈوگرہ آمریت کے خلاف کشمیری مسلمانوں کی جدو جہد کی ہمیشہ بھر پور حمایت کی ۔برصغیر کے مسلمانوں کیلئے جس وطن کا خواب علامہ مرحوم نے دیکھا تھا ریاست جموں و کشمیر اس کا لازمی حصہ تھی ۔ وزیر اعظم نے کہا یہ انتہائی تکلیف و ہ بات ہے کہ خطہ کشمیر اب تک پاکستان کا حصہ نہیں بن سکا اور کشمیری مسلمان آج بھی زبوں حال ہیں ۔

آج بھی کشمیری مسلمان بھارتی افواج کے ظلم و ستم کا شکار ہیں ۔ لیکن آزادی کی منزل حاصل کرنے کے لیے انکے حوصلے مضبوط ہیں وہ اپنے حق خودارادیت کو حاصل کر کے رہیں گے ۔انہوں نے کہامجھے پورا یقین ہے کہ شاعر مشرق کا خواب حقیقت بنے گا اور وہ دن دور نہیں جب حق و باطل کی اس جنگ میں کشمیری مسلمان سرخرو ہونگے ۔