میانمار حکومت نے رخائن مسلمانوں کے قتل عام کے بعد امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹیں کھڑی کردیں

رخائن مسلمانوں کو امدادی سامان کی ترسیل منقطع

جمعہ 20 اپریل 2018 16:51

ینگون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اپریل2018ء) میانمار حکومت نے صوبہ رخائن کے مسلمانوں کے خلاف قتل عام کے بعد علاقے میں ہی رہنے والے دیہاتیوں تک امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹیں کھڑی کردیں جس کے باعث رخائن مسلمانوں کو امدادی سامان کی ترسیل منقطع۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق برما انسانی حقوق کے نیٹ ورک سے جاری کردہ اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ میانما ر فوج روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کی کاروائیوں کے بعد علاقے سے راہ فرار اختیار نہ کر سکنے والے شہریوں کو امدادی سامان کی ترسیل کی سطح پابندیوں کے باعث انتہائی محدود سطح پر ہے۔

(جاری ہے)

برما انسانی حقوق کے نیٹ ورک کے صدر کیاو ون کا کہنا ہے کہ کوئی بھی مہاجر بنگلہ دیش سے دلی رضامندی سے واپس نہیں لوٹے گا ، ویسے بھی موجودہ حالات میں واپسی کیسے با حفاظت اور با احترام ہو سکتی ہی دوسری جانب اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ میانمار حکومت نے رخائن مسلمانوں کی با حفاظت وطن واپسی کا بندوبست نہیں کیا اور تمام تر دیہاتوں میں باقی ماندہ مکانات کو ترقیاتی پروگرام کے نام پر منہدم کر دیے گئے ہیں۔بین الاقوامی حقوق انسانی کی تنظیموں نے سیٹ لائٹ مناظر کے ذریعے سینکڑوں دیہاتوں کے صفحہ ہستی سے مٹائے جانے کا ثبوت پیش کیا ہے۔