نئی حلقہ بندیاں، دو قومی اور چار صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر مسلم لیگ ن اورپی ٹی آئی نے چکوال کیلئے نئی حکمت عملی وضع کرنا شروع کردی

ہفتہ 21 اپریل 2018 20:22

چکوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2018ء) ضلع چکوال کی نئی حلقہ بندیوں کے معاملات طے ہونے کے بعد اب دو قومی اور چار صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر پاکستان مسلم لیگ ن اورپاکستان تحریک انصاف نے اپنی نئی حکمت عملی وضع کرنا شروع کردی ہے۔ مسلم لیگ ن کو حلقہ این ای64پر ٹکٹ کی تقسیم کا مشکل مرحلہ درپیش ہے،جہاں پر سردار غلام عباس اور میجر طاہر اقبال ایک دوسرے کے مد مقابل ہیں۔

باقی پانچ میں سے چار نشستوں پر ملک شہریار اعوان، چوہدری سلطان حید رعلی، ملک تنویر اسلم سیتھی اور سردار ممتاز ٹمن کو ٹکٹ ملنے کا امکان ہے جبکہ سردار ذوالفقار علی خان دلہہ ایم پی اے کو بھی سلطان رضا جامی کی شکل میں مزاحمت کا سامنا ہے۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق کہ اگر مسلم لیگ ن کا ٹکٹ سردار غلام عباس کو ملا تو پھر موجودہ دونوں پنجاب اراکین پنجاب اسمبلی حیدر سلطان اور ملک تنویر اسلم ہی ان کیساتھ صوبائی نشستوں پر امیدوار ہونگے۔

(جاری ہے)

ایسی صورت میں پاکستان تحریک انصاف کے پاس دو آپشن ہیں این ای64پر میجر طاہر اقبال ، پی پی21پر علی ناصر بھٹی اور پی پی22پر راجہ منور احمد امیدوار ہونے کا امکان ہے ، دوسرے آپشن میں راجہ یاسر سرفرازاین ای64، پی پی21پر ملک نعیم اصغراعوان اور پی پی22پر پیر وقار حسین کرولی کا پینل بھی میدان میں آسکتا ہے۔ میجر طاہر اقبال کو مسلم لیگ ن کا ٹکٹ ملنے کی صورت میں این ای64پر سردار غلام عباس، پی پی21پر چوہدری تیمور علی خان ایڈووکیٹ اور پی پی22پر ملک اختر شہباز یا پیر وقار دونوں میں سے کوئی ایک میدان میں اتر سکتا ہے۔

بہرحال مقابلہ ضلع چکوال میں مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان ہی ہے اور مسلم لیگ ن کے اندر انتشار اور توڑ پھوڑ کا سو فیصد امکان ہے جس کے نتیجے میں تمام چھ نشستوں پر کانٹے دار مقابلے ہونے کا امکان موجود ہے۔