کراچی، منگو پیر میں رابعہ مگسی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے واقعے اور پولیس کی شہریوں پر فائرنگ سمیت پی ٹی آئی غریب کے رہنمائوں پر درج جھوٹی دہشتگردی کی ایف آئی آر کے خلاف پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ

اتوار 22 اپریل 2018 22:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2018ء) پاکستان تحریک انصاف سندھ کی جانب سے کچھ روز قبل منگو پیر کے علاقے میں 5سالہ معصوم بچی رابعہ مگسی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے واقعے اور پولیس کی شہریوں پر فائرنگ سمیت پی ٹی آئی غریب کے رہنمائوں پر درج جھوٹی دہشتگردی کی ایف آئی آر کے خلاف پریس کلب کراچی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کر کے دھرنا دیا گیا احتجاجی مظاہرے میں پی ٹی آئی سندھ کے صدر ڈاکٹر عار ف علوی، پی ٹی آئی سندھ کے سینیئر ایگزیکیوٹو نائب صدر حلیم عادل شیخ ، وومن ونگ سندھ کی صدر نصرت واحد، صائمہ ندیم سبحان علی ساحل سمیت دیگرکی قیادت میں سینکڑوں کی تعداد میں مرد خواتین کارنوں نے شرکت کی اور پولیس کے خلاف سخت نعریبازی کی گئی ، شرکاء نے رابعہ مگسی کو انصاف دلانے کے لئے بینرز پلے کارڈ بھی اٹھائے رکھے تھے۔

(جاری ہے)

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی سندھ کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ سندھ کی پولیس قاتل پولیس ہے نہتے شہریوں پر فائرنگ کر کے ایک شہری مولانا حافظ قرآن الیاس کو شہید کر دیا جبکہ پی ٹی آئی کارکن عدنان تشویشناک حالت میں زیر علاج ہے سندھ پولیس نے معصوم بچی رابعہ مگسی کے اصل مجرموں کو چھاپا کر اپنی جان چھڑائی ہے ، پولیس کے خلاف کارروائی ہونے کے بجائے الٹا پی ٹی آئی کے کارکنوں پر دہشتگردی کے مقدمات درج کئے گئے ہیں جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، احتجاج کرنے والوں پر ربڑ کی گولیوں کی بجائے اصلی گولیاں ماریں گئی تھی انصاف نہ ہوا اور پولیس کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو احتجاج بڑھایا جائے گا، اس موقعہ پر پی ٹی آئی سندھ کے رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا کہ یہ لاتوں کے بھوت ہیں باتوں سے نہیں مانتے ، انہوں نے کہا سندھ کی پولیس پی ٹی آئی کے کارکنوں کو حراساں کر رہی ہے ، ورکر ہمارا اثاثہ ہیں ان کے ساتھ زیادتی ہونے نہیں دیں گے ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں جھوٹے مقدمات ہمیں ہمارے مشن ہٹا نہیں سکتے کارکن حوصلہ بلند رکھیں سندھ کے چور ، لٹیروں کا وقت ختم ہونے والا ہے انہوں نے کہا عوام کو کیڑا مکوڑا سمجھ رکھا ہے ، شہریوں پر سیدھی فائرنگ کی گئی ایس ایس پی ایسٹ نے اپنی پولیس کو بچانے کے لئے معصوم بچی کا کیس مٹی میں ملا دیا ہے رابعہ کے گھر والوں کے کہنے پر ایف آئی آر نہیں کاٹی گئی پولیس نے اپنی جان بچانے کے لئے جلد بازی میں غلط مقدمہ درج کیا۔

معصوم بچی کو اغوا کرنے کے بعد زیادتی کر کے قتل کیا گیا لیکن پولیس نے روایتی سستی دکھائی اور کیس کو الٹا کر دیا ہے ، شہریوں کو پولیس تحفظ دینے میں ناکام گئی ہے سندھ کی پولیس زرداری پولیس بن چکی ہے، معصوم بچی رابعہ کو انصاف دلانے کے لئے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے ،انہوں نے کہا ڈسٹرکٹ ویسٹ کی پولیس افسران کو معطل کر دیا جائے ، کارکنوں کے مقدمات خارج کئے جائیں اور رابعہ کے کیس کی غیر جانبدارانہ انکوائری کی جائے دیگر صورت وزیر اعلیٰ ہائوس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا ۔#