سر کاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت خصوصی پروگراموں کیلئے ایک کھرب 33 ارب روپے سے زائد فنڈ مختص

وفاقی حکومت نے پیپکو کی جاری سکیموں کیلئے 65 ارب روپے سے زائد ،نئی سکیموں کیلئے 7 ارب 15 کروڑ روپے سے زائد رکھے ہیں ،ْ رپورٹ کوئٹہ میں منگی ڈیم کیلئے 50 کروڑ روپے، سندھ میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کیلئے ایک ارب روپے، پپین ڈیم کی تعمیر کیلئے 10 کروڑ روپے مختص

جمعہ 27 اپریل 2018 19:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اپریل2018ء) وفاقی حکومت نے سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت خصوصی پروگراموں کیلئے ایک کھرب 33 ارب روپے سے زائد فنڈ مختص کئے ہیں۔ جمعہ کو پی ایس ڈی پی 2018-19ء کے تحت ایرا کیلئے 8 ارب 50 کروڑ روپے، فاٹا میں دس سالہ منصوبہ کے وفاق کے حصہ کیلئے 10 ارب روپے، ایس ڈی جیز کیلئے وزیراعظم کے پروگرام کیلئے 5 ارب روپے، سی پیک منصوبوں کیلئے 5 ارب روپے، سکیورٹی میں اضافہ کیلئے 45 ارب روپے، وزیراعظم کے نوجوانوں کے پروگرام کیلئے 10 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت پاور ڈویژن پیپکو کی جاری سکیموں کیلئے 65 ارب روپے سے زائد اور نئی سکیموں کیلئے 7 ارب 15 کروڑ روپے سے زائد مختص کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

جمعہ کو جاری کئے جانے والے پی ایس ڈی پی 2018-19ء کے مطابق میرپورخاص 220 کے وی کے منصوبہ کیلئے 2 ارب 10 کروڑ روپے، این ٹی ڈی سی کے نظام کو بہتر بنانے کیلے ایک ارب 30 کروڑ روپے، لیسکو میں بجلی کی ترسیل کے منصوبہ کیلئے ایک ارب 46 کروڑ روپے سے زائد، بلوچستان میں ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کیلئے ایک ارب روپے اور داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے بجلی کے حصول کیلئے ایک ارب روپے خرچ کئے جائیں گے۔

سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت آبی وسائل ڈویژن کے جاری ہائیڈل منصوبوں کیلئے ایک کھرب 35 ارب روپے سے زائد جبکہ نئی سکیموں کیلئے 2 ارب 38 کروڑ روپے سے زائد مختص کئے گئے ہیں۔ جمعہ کو جاری کئے جانے والے پی ایس ڈی پی 2018-19ء کے مطابق داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلئے 76 ارب روپے سے زائد، تربیلاIV- توسیعی منصوبہ کیلئے 13 ارب 89 کروڑ روپے سے زائد، تھاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلئے 11 کروڑ 90 لاکھ روپے، مہمند ڈیم کیلئے 2 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت آبی وسائل ڈویژن کے پانی کے شعبہ کے جاری منصوبوں کیلئے 37 ارب روپے سے زائد جبکہ نئے منصوبوں کیلئے 25 ارب 52 کروڑ روپے سے زائد مختص کئے گئے ہیں۔پی ایس ڈی پی 2018-19ء کے مطابق کوئٹہ میں منگی ڈیم کیلئے 50 کروڑ روپے، سندھ میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کیلے ایک ارب روپے، پپین ڈیم کی تعمیر کیلئے 10 کروڑ روپے، گبھیر ڈیم چکوال کیلئے 40 کروڑ روپے، آر بی او ڈیII- کیلئے 6 ارب 50 کروڑ روپے، کچھی کینال منصوبہ کیلئے 2 ارب روپے، کرم تنگی ڈیم کیلئے ایک ارب روپے، نئی گاج ڈیم کیلئے 2 ارب روپے، نولانگ ڈیم کیلئے ایک ارب 80 کروڑ روپے، رینی کینال منصوبہ کیلئے 50 کروڑ روپے، وندر ڈیم کیلئے 19 کروڑ 60 لاکھ روپے، خضدار میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کیلئے 20 کروڑ روپے، دیامیر بھاشا ڈیم کیلئے 23 ارب 68 کروڑ روپے سے زائد، منگلہ ڈیم ریزنگ منصوبہ کیلئے 2 ارب 50 کروڑ روپے اور خیبرپختونخوا میں آبپاشی کے نظام کی بحالی کیلئے 20 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

آئندہ مالی سال 2018-19ء کیلئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت کر اچی میں گریٹر سیوریج پلانٹ (ایسIII) منصوبہ کیلئے 86کروڑ20 لاکھ روپے کے فنڈزمختص کئے گئے ہیں۔ پی ایس ڈی پی کے مطابق منصوبہ پرمجموعی لاگت کا تخمینہ 3ارب99کروڑ 10 لاکھ روپے لگایا گیا ہے جبکہ قبل ازیں مذکورہ منصوبہ کیلئے 3ارب 12 کروڑ90 لاکھ روپے کے فنڈز جاری کئے جاچکے ہیں۔ یہ منصوبہ آئندہ مالی سال کے دوران مکمل کرلیا جائے گا جس میں بیرونی امداد کا عنصر شامل نہیں ہے۔