پشاور، آفتاب شیرپاؤ نے وفاقی بجٹ2018-19مسترد کردیا

بجٹ دستاویزات میںچھوٹے صوبوں اور باالخصوص خیبر پختونخواکو نظر اندازکرکے محرومیوں اور پریشانیوں کو مزید بڑھایا گیا،مرکزی چیئرمین قومی وطن پارٹی

اتوار 29 اپریل 2018 19:40

ُُُُُُُُپشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2018ء) قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے مالی سال2018-19کے وفاقی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ بجٹ دستاویزات میں ایک بار پھرچھوٹے صوبوں اور باالخصوص خیبر پختونخواکو نظر اندازکرکے ان کی محرومیوں اور پریشانیوں کو مزید بڑھایا گیا۔انھوں نے کہا کہ یہ بات قابل افسوس ہے کہ خیبر پختونخوا کے عوام نے ملکی ترقی واستحکام میں بے تحاشہ جانی و مالی قربانیاںدی ہیں لیکن ان کو ہر بار ترقیاتی منصوبوں میں حصہ نہیں دیا جاتاجس سے وفاقی حکومت کا معتصبانہ رویہ عیاں ہو تا ہے جوکہ وفاق کی بہتری میں نہیں۔

انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے عوام پر پٹرول بم گرا کر ان کو مہنگائی کے دلدل میں دھکیل دیا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ قومی وطن پارٹی وفاق کو پختونوں اور صوبہ کے حقوق پر شب خون مارنے کی ہر گز اجازت نہیں دے گی ۔انھوں نے کہا کہ پارٹی کا منشور ہے کہ وہ پختونوں کے حقوق و تحفظ کے لئے تحریک چلاتی آرہی ہے اور مستقبل میں بھی ان کے تحفظ کیلئے کوششیں کرتی رہے گی۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے صوابی گرائونڈ ضلع صوابی میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔آفتاب شیرپائو نے کہا کہ قومی وطن پارٹی نے اپنے دور حکومت میں ہمیشہ صوابی کے عوام کی بھرپور خدمت کی ہے اور یہاں پر ترقیاتی کاموں کا جال بچھایا۔انھوں نے کہا کہ اگر مستقبل قریب میں بھی قومی وطن پارٹی برسراقتدار آئی تو وہ یہاں کے عوام کی ہر ممکن خدمت کرے گی۔

انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت عوام کو ریلیف دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور موجودہ بجٹ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔انھوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سے متاثرہ صوبے کیلئے ترقیاتی منصوبوںکا اعلان کرتی ۔انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے موجودہ بجٹ میں دہشت گردی کے خلاف جانی و مالی قربانیاں دینے والے عوام کی زخمیوں پر مرہم رکھنے کی بجائے ان پر نمک پاشی کی ہے۔

انھوں نے کہا کہ چھوٹے صوبوں کو مالیاتی بجٹ میں محروم رکھنا ان کے مسائل اور محرومیوںمیں مزید اضافے کا باعث بنے گا ۔انھوں نے کہا کہ پختونوں کو درپیش اہم مسائل جیسے کہ فاٹا خیبر پختونخوا انضمام،سی پیک اور متاثرین کی آبادکاری اور دوسرے اہم ایشوز کو پس پشت دھکیل کر ان کو نظر انداز کیا گیاجس نے ان کیلئے مشکل حالات پیدا کر دیئے۔انھوں نے کہا کہ یہ صوبہ کی ایک بہت بڑی بد قسمتی تھی کہ موجودہ اور سابقہ صوبائی حکومتوں نے صوبے کو مسائل اور پریشانیوں کی دلدل میں دھکیل دیا تھا اور انھوں نے عوام کی خدمت کرنے کے بجائے ذاتی سیاست کو چمکایا ۔

انھوں نے کہا کہ یہ بات قابل امر ہے کہ ایم ایم اے کی دور حکومت میں عوام کے وسائل کی پامالی کی گئی اور اے این پی کے دور حکومت میں بدامنی ،اقربا پروری اور کرپشن کے ریکارڈ قائم کئے گئے جس کیلئے ان سیاسی جماعتوں کے حکمران عوام کے مجرم ہیں اور وہ عوام کے کٹہرے میں ان منفی سرگرمیوں کیلئے جواب دہ ہیں۔انھوں نے کہا کہ تعجب کی بات ہے کہ خود پی ٹی آئی کی حکومت نے اپنے عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا اور ان کو تحفظ دینے کے بجائے صوبہ میں ان کیلئے ایسے مسائل کھڑے کر دیئے جو آنے والی حکومت کیلئے بھی ان مسائل سے نمٹنا کسی چیلنج سے کم نہیں ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی مضحکہ خیز پالیسیاں عوام پر عیاں ہو چکی ہیں ۔انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی حکومت نے صوبہ میں 350ڈیم تعمیر کردیئے ہیں وہ ڈیم کہا ں پر ہیں اور اس سے کتنی میگا واٹ بجلی پیدا کی جاتی ہے انھوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت صوبہ میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے اور نیا پختونخوا بنانے والی جماعت نے صوبے کا حلیہ بگاڑ کرعوام کو پرانے پختونخوا سے بھی محروم کردیا جو ان کی ناقص اور غیر سنجیدہ پالیسیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے جہاں پر اب کوئی تاجر تجارت کیلئے بھی تیار نہیں۔

آفتاب شیرپائو نے کہا کہ قومی وطن پارٹی پختونوں کی علمبردار جماعت ہے اور پختونوں کی تحفظ ان کی پارٹی کے منشور کا حصہ ہے جس پر عمل پیرا ہوکر وہ ان کے حقوق و تحفظ کیلئے ہر محاذ پر جدوجہد جاری رکھے گی اور اس کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔اس موقع پر قومی وطن پارٹی کے مرکزی و صوبائی رہنما حاجی غفران،سکندر حیات خان شیرپائو،محمد جمیل ایڈوکیٹ ،افتخار خان زیدہ ،طارق احمد خان،کفایت علی ایڈوکیٹ،فیاض علی خان،ضلعی چیئرمین مسعود جبار،جنرل سیکرٹری خالد باچہ اور دیگرزون اور ضلع کے عہدیدار بھی موجود تھے۔