ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کی نیشنل ٹاسک فورس کا اجلاس

جمعرات 3 مئی 2018 23:54

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 مئی2018ء) ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کی نیشنل ٹاسک فورس (این ٹی ایف) کا اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت ڈریپ کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او ڈاکٹر شیخ اختر حسین نے کی۔ اجلاس میں جعلی اور غیر رجسٹرڈ ادویات کے خاتمہ کے لئے چلائی گئی ایک ماہ کی مہم کا جائزہ لیا گیا۔ یہ مہم اعلیٰ ترین عدالت سپریم کورٹ کے حکم پر شروع کی گئی تھی۔

اجلاس میں صوبائی حکومتوں، اے جے کے اور گلگت بلتستان سے آئے شرکاء کو بتایا گیا کہ نیشنل ٹاسک فورس نے 1217 معائنے کئے اور 925 ریگولیٹری کارروائیاں کی گئیں۔ سینٹر لائسنسنگ بورڈ نے جعلی اور گھٹیا ادویات بنانے والی میسر ایورسٹ فارما اور مختلف کمپنیوں کے دیگر مالکان کے خلاف 29۔

(جاری ہے)

ایف آئی آرز درج کروانے کی منظوری بھی دی۔ اجلاس کے تمام شرکاء نے موثر ترین مہم کو سراہا اور رائے دی کہ اس سے قبل اتنی زیادہ مربوط اور منظم طور پر ہم آہنگی سے کبھی کوئی مہم نہیں چلائی گئی تھی۔

انہوں نے ڈریپ اور صوبائی حکومتوں کے درمیان اعلیٰ سطحی رابطہ کاری کی بھی تعریف کی۔ اجلاس کے دوران سندھ کے فوکل پرسن نے بتایا کہ اندرون سندھ سمیت سندھ بھر میں 125 معائنے کئے گئے اور صوبائی کوالٹی کنٹرول بورڈ سدھ کے سامنے 13 کیسز رکھے گئے۔ پنجاب ڈریپ کے فوکل پرسن نے بتایا کہ پنجاب میں 100 سے زائد معائنے کئے گئے اور غیر رجسٹرڈ اور سمگل شدہ ادویات فروخت کرنے والوں کے خلاف 40 ریگولیٹری کارروائیاں کی گئیں اور عطائیوں اور غیر قانونی طور پر دوائیاں تیار کرنے والوں کو خام مال فراہم کرنے والے میڈیکل سٹورز کے خلاف کارروائی کی گئی۔

کے پی کے کی حکومت کے فوکل پرسن نے بتایا کہ کے پی کے میں گھٹیا غیر رجسٹرڈ ادویات کے دو کیس پکڑے گئے جو کہ صوبائی کوالٹی کنٹرول بورڈ کو بھجوا دیئے گئے ہیں۔ بلوچستان کے فوکل پرسن نے بتایا کہ غیر رجسٹرڈ ادویات کے 37 کیسوں کا نوٹس لیا گیا اور جانچ پڑتال کے لئے 50 نمونے لئے گئے جن میں سے میسرز ایورسٹ فارما کے 15 میں سے 7 کو غیر رجسٹرڈ قرار دیا گیا ہے۔

اجلاس میں اے جے کے اور گلگت بلتستان کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ دریں اثناء ڈریپ کے سی ای او نے کہا کہ ڈریپ کا شکایات سیل اپنا کام جاری رکھے گا۔ ڈریپ اور صوبائی حکومتوں کے فوکل پرسنز کا اعلان کیا جائے اور صوبائی چیف سیکرٹریز، انسپکٹر جنرل اور ڈی جی رینجرز کو نیشنل ٹاسک فورس کی معاونت کے لئے خط لکھا جائے گا اور مستقبل میں چھاپوں/معائندوں کیللئے ہول سیلز مارکیٹوں اور دور دراز علاقوں کی نشاندہی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ٹاسک فورس کی رپورٹ تی ماہ کے بعد سپریم کورٹ کو پیش کی جائے گی۔