حلقہ پی بی 33 کیچی بیگ کو شمالی علاقوں ہنہ اوڑک اور سرخوڑگئی کے ساتھ منسلک کرنا قابل مذمت عمل ہے، بلوچستان نیشنل پارٹی

جمعہ 4 مئی 2018 23:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 مئی2018ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی مذمتی بیان میں کہا گیا ہے کہ حلقہ پی بی 33 کیچی بیگ جسے اب حلقہ پی بی 32 ہے جس کیچی بیگ اور کوئٹہ کے جنوبی علاقوں پر مشتمل ہے اسے شمالی علاقوں ہنہ اوڑک اور سرخوڑگئی کے ساتھ منسلک کرنا اور این اے 266 کوئٹہ تھری کو بھی شمالی علاقوں سے منسلک کرنا قابل مذمت عمل ہے حالانکہ شہر کی بڑی آبادی کو شمالی علاقوں کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے جن لوگ کی خوشنودی کی خاطر کوئٹہ کے جنوبی اور شمالی علاقوں کو یکجا کر کے حلقہ بنانے بہت سے سوالات کو جنم دیتا ہے اس سے قبل کی حلقہ بندی میں نواں کلی ، کنٹونمنٹ بورڈ کے ساتھ اوڑک ، سنجدی ، سرخوڑگئی پر حلقہ بنایا گیا ہے مگر اب سریاب کو بھی اس کے ساتھ منسلک کرنا بہت سے سازشوں کو جنم دیتا ہے بی این پی قومی سیاسی جمہوری جماعت کے ناطے ہمیشہ عوام کے قومی مشکلات کو ملحوظ خاطر رکھ کر جہد کر رہی ہے اس عمل سے ووٹرز کو شدید مشکلات درپیش آئیں گی حالانکہ کیچی بیگ کے ساتھ منسلک علاقوں کو شامل کیا جاتا تو بات سمجھ میں آتی ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ الیکشن کمیشن اپنے فارمولے کے مطابق تبدیلیاں لائی جاتیں تو بہتر تھا بیان میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کے ارباب و اختیار کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ووٹرز کی مشکلات کو ملحوظ خاطر رکھ کر شمال اور جنوبی کو یکجا کرنا اور کوئٹہ کی بڑی آبادی کو درمیان میں موجود ہیں ان نظر انداز نہ کرتی یہاں بہت سے لوگوں کی کوشش ہے کہ ترقی پسند ، روشن خیال سیاسی فروغ نہ پائے بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ فوری طور پر پٹواردرانی IIاور IIIکو کیچی بیگ کی صوبائی اسمبلی 32 اور قومی اسمبلی کی نشست این اے 266سے نکل کر پہلے والی پوزیشن پر بحال کیا جائے ۔