خیبر پختونخوا حکومت نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی خیبر پختونخوا آمد کو سراہا

کبھی یہ نہیں کہا کہ سب کچھ ٹھیک ہو گیا ہے، پانچ سال پہلے جو نظام تھا اس سے کہیں بہتر ہو گیا ہے ،جب حکومت ملی اس وقت 3 ہزار ڈاکٹر تھے اب 9 ہزار ہیں لوگ ابھی سرکاری ہسپتال میں علاج کرواتے ہیں۔ ڈاکٹر نوشیر وان برکی کاخیبر پختونخوا کے سرکاری ہسپتالوں میں بہتری لانے میں بڑا کردار ہے، ہم نے صوبے کے بڑے ہسپتالوں میں ایم ٹی آئی ایکٹ کے تحت اصلاحات لاکر بورڈ آف گورنر تشکیل دیا ہے ،وزیرصحت شہرام ترکئی

جمعہ 11 مئی 2018 23:02

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مئی2018ء) خیبر پختونخوا حکومت نے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی خیبر پختونخوا آمد کو سراہا ہے اور واضح کیا ہے کہ چیف جسٹس کا محکمہ صحت میں اصلاحات پر کوئی اعتراض نہیں ۔وزیر اعلیٰ ہائوس پشاور میں جمعہ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شاہ فرمان اور صوبائی وزیر صحت شہرام ترکئی نے کہاکہ ڈاکٹر نوشیر وان برکی کاخیبر پختونخوا کے سرکاری ہسپتالوں میں بہتری لانے میں بڑا کردار ہے، ہم نے صوبے کے بڑے ہسپتالوں میں ایم ٹی آئی ایکٹ کے تحت اصلاحات لاکر بورڈ آف گورنر تشکیل دیا ہے جس کے ذریعے ہسپتالوں کے سہولیات اور دیگر امور چلانے کے حوالے بورڈ کو مکمل اختیارات حاصل ہیں ، ایوب میڈیکل ہسپتال کے بورڈ آف گورنر کے چیئر مین کو فنڈز اور دیگر تمام تر سہولیات فراہم کئے گئے ہیں ، ان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ انتظامات بہتر بناکر لوگوں کیلئے سہولیات مہیاکرے ، اپنی نااہلی چھپانے کیلئے چیف جسٹس کے سامنے حکومت کیخلاف اعتراضات اٹھائے جو افسوس کی بات ہے ، اگر ہسپتال میں کوئی مسئلہ ہے تو اس کو حل کریں ورنہ یہ بی او جی ایبٹ آباد چیئر مین کی اپنی نااہلی ہے،ایک سال گزارنے کے باوجود بہانے بازی کرنا غلط ہے،انہیں اخلاقی طور پر استعفیٰ دینا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ستر فیصد لوگوں کو صحت انصاف کارڈ ملا ہے اور حکومت کی کوشش ہے کہ عوام کو لائف ٹائم کیلئے مفت علاج کی سہولت دے تاکہ غریب عوام ہاتھ پھلانے سے بچے، خیبر پختونخوا کے ہسپتالوں میں اس وقت 18288 بیڈز ہیں۔شاہ فرمان نے کہاکہ پختونخوا کا صحت کیلئے مختص کردہ بجٹ لاہور کے بجٹ سے تین گنا زیادہ ہے،اگر ہم 100% ڈیلیور نہ کر سکے تو اکم از کم بہت بہتری لائی،برکی جیسا کنسلٹنٹ ہائیر کرنے میں لاکھوں ڈالر لیتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ ڈاکٹر نوشیر وان برکی کی دنیا میں رینکنگ بہتر ہے جنہوںنے شوکت خانم کو بنا کر ثابت کی ہے۔ شہرام ترکئی نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت چیف جسٹس صاحب کو ویلکم کرتی ہے، صحت کے ریفارمز پر چیف جسٹس کا کوئی اعتراض نہیں ہے،ہم کہنا چاہتے ہیں کہ آج کا صحت کا نظام پچھلے پانچ سال سے بہتر ہے،پہلے کوئی میرٹ کوئی نظام نہیں ہوتا تھا،آج لوگ پرایئویٹ کے بجائے سرکاری ہسپتال جاتے ہیں، یہ سسٹم ساری عمرذاتیات کیلئے استعمال ہوتا تھا آج عوام کے فائدے کیلئے استعمال ہوتا ہے،ریفارمز لانے کے لیے سٹیٹس کو کو توڑنا پڑتا ہے،جب حکومت ملی صحت کا بجٹ 30 ارب تھا آج 80 ارب ہے، تین ہزار ڈاکٹرتھے اورآج 9 ہزار ڈاکٹر ہیں برن سنٹر کیلئے وفاقی حکومت نے پیسے دینے تھے ہم نے خودی وہ بنایا اور 30 مئی سے پہلے مکمل ہوجائیگا، ڈاکٹر نوشیر وان برکی امریکہ سے اپنے پیسے لگا کر ہر ماہ آتا ہے، سٹیٹس کو والے ڈاکٹر برکی کے خلاف ہیں۔