اقوام متحدہ کے بین الاقوامی ادارہ برائے خوراک و زراعت کی جانب سے محکمہ لائیوسٹاک پنجاب کی کاوشوں کا اعتراف

بدھ 23 مئی 2018 23:53

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مئی2018ء) صوبہ پنجاب میں لائیوسٹاک فارمرز کے جانوروں کی بہترصحت اورزیادہ پیداوار کے لیے محکمہ لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ نہایت مستعدی سے عمل پیرا ہے۔ اس سلسلے میں منہ کھراورپی پی آرجیسی متعدی بیماریوں کی روک تھام کے لیے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت سے مل کر محکمہ لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ نہایت جانفشانی سے کام کررہا ہے۔

محکمہ لائیوسٹاک کی انہیں شبانہ روز کاوشوںکو اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک وزراعت نے خوب سراہاہے جس کااظہار ادارہ خوراک و زراعت اقوام متحدہ کی رپورٹس میںکیاگیاہے جن میں منہ کھراورپی پی آر جیسی وبائی امراض پرقابوپانے کے حوالے سے محکمہ لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کی کوششوںکا احاطہ کیاگیاہے اور ان کے مثبت اثرات پر محکمہ لائیوسٹاک کے ویٹرنری ڈاکٹرز،ویٹرنری اسسٹنٹس اور دیگرعملہ سمیت نسیم صادق سیکرٹری لائیوسٹاک کی خوب تعریف کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ان وبائی امراض کے تدارک کے حوالے سے جومثبت اقدامات اٹھائے گئے ان کی بدولت محکمہ کے 625ویٹرنری ڈاکٹرزاور 1374ویٹرنری اسسٹنٹس کو پی پی آر کے تدارک و انسداد کے حوالے سے ٹریننگ دی جاچکی ہے۔ پنجاب میں کاٹا بیماری(پی پی آر)سے متعلق آگاہی مہم کے دوران 977سیمینار منعقدکرکے 291293مویشی پال حضرات کو تربیت دی گئی اور20850فارمرز کو منہ کھربیماری سے متعلقہ آگاہی فراہم کی جاچکی ہے۔

یہاں یہ بات قابل ستائش ہے کہ تربیت حاصل کرنے والے یہ سینکڑوں ویٹرنری ڈاکٹرز اورویٹرنری اسسٹنٹس اس تربیت کے بعد دیگروبائی امراض کے تدارک اورکنٹرول میں بھی اہم کرداراداکرسکیں گے۔ ادارہ خوراک و زراعت اقوام متحدہ اور محکمہ لائیوسٹاک پنجاب کی مشترکہ کاوشوں کی بدولت صوبہ بھرمیں پی پی آر کی سرویلنس کافی بہترہوئی ہے اوراس وباء کو کنٹرول کرنے میں بھی کافی مددملی ہے۔

بہاولپور،ملتان اورڈی جی خان ڈویژنز میں 11.1ملین بھیڑ بکریوںکی ویکسی نیشن کے ذریعے علاقے کی تمام بھیڑ بکریوں کو اس وبائی مرض سے محفوظ بنایاگیاہے۔ محکمہ لائیوسٹاک کی سخت محنت کانتیجہ ہے کہ پی پی آر کے تدارک کے سلسلے میںجن جانوروںکو حفاظتی ویکسین لگ چکی ہے ان کو بیماری ہرگز متاثر نہیں کرسکی۔ ادارہ خوراک و زراعت نے محکمہ لائیوسٹاک کے ویٹرنری ریسرچ انسٹیٹیوٹ لاہورمیں تیارہونے والی ویکسین کے نتائج کو بھی تسلی بخش قراردیا۔

کسی بھی غیرمتوقع وبائی صورت سے بچنے کے لئے ورچوئیل گورننس سسٹم 9211کی اہمیت کو بھی اجاگرکیاگیاہے۔ جنوبی پنجاب کو منہ کھربیماری سے پاک کرنے کے حوالے سے ادارہ خوراک و زراعت اقوام متحدہ اور محکمہ لائیوسٹاک اینڈڈیری ڈویلپمنٹ اپریل 2017سے مشترکہ کوشش کررہے ہیں جن کی بدولت پنجاب کی 8تحصیلوں سمیت چولستان میں 9ملین گائے بھینسوں کو 21ملین سے زیادہ منہ کھرویکسین کی خوراکیں دی جاچکی ہیں۔

منہ کھربیماری کے تدارک کے سلسلے میں محکمہ لائیوسٹاک کے کولڈ چین سسٹم کو ادارہ خوراک و زراعت نے خوب سراہتے ہوئے کہاکہ اس سسٹم کی بدولت ویکسی نیٹرز کو ویکسین اوراس سے متعلقہ آلات تک رسائی نہایت آسان ہوئی ہے۔ محکمہ لائیوسٹاک کے نام ایک خط میں ڈاکٹرمحمدافضل پراجیکٹ کوآرڈینیٹرادارہ خوراک وزراعت اقوام متحدہ نے محکمہ کی قیادت کاتہہ دل سے شکریہ اداکیاہے جن کی رہنمائی میں ویٹرنری ڈاکٹرز اورویٹرنری اسسٹنٹ اپنی شبانہ روزکاوشوں سے اس پروگرام کوکامیابی سے ہمکنارکرپائے ہیں۔