عام انتخابات کے اعلان کے بعد سجاول ضلع میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئیں

قومی اسمبلی کی ایک اور سندھ اسمبلی کی 2 نشستوں پر پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، ن لیگ،پی ایس پی،جے یو آئی میں سخت مقابلہ کی تیاریاں

منگل 29 مئی 2018 23:31

سجاول (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2018ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے 25 جولائی 2018 کو عام انتخابات کے اعلان کے بعد سجاول ضلع میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئیں۔ قومی اسمبلی کی ایک اور سندھ اسمبلی کی 2 نشستوں پر پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، ن لیگ،پی ایس پی،جے یو آئی میں سخت مقابلہ کی تیاریاں جاری ہیں۔ تمام جماعتوں کے امیدواروں کی جانب سے اپنی اپنی قیادت کے پاس فارم جمع کروانے سلسلہ جاری ہے جبکہ سجاول میں صوبائی حلقہ پی ایس 75، پی ایس 76 اور این اے 231 پر پی پی،ن لیگ جے یو آئی تحریک انصاف کے امیدوار طاقت کا مظاہرہ کریں گے۔

پیپلز پارٹی قیادت کی جانب سے ضلع کو کلین سوئپ کرنے کیلئے مخالف جماعتوں کے امیدواروں سمیت آزاد و مذہبی جماعتوں سے بھی رابطے تیز کر دیئے ہیں۔

(جاری ہے)

اس سلسلہ میں پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے ڈسٹرکٹ سجاول کے صوبائی حلقہ پی ایس 75 اور 76کی نشست کیلئے محمد علی ملکانی،ارباب وزیر میمن، ڈاکٹر الطاف خواجہ،ریحانہ لغاری،ارباب کامران وزیر میمن،شیر علی شاہ بخاری،دانش ملکانی،راجہ رمیز زئور،شفیق شاہ،ارباب محمد الدین میمن،ارباب رمیز میمن،پرین لغاری،اعجاز خواجہ ،ڈاکٹر اقبال میمن،ھیر اسماعیل سوھو جبکہ قومی حلقہ این اے 231 کی نشست کیلئے امیدوار کی حیثیت سے دانش خان ملکانی،اقبال موسی' چانڈیو،ارباب وزیر احمد میمن،ارباب کامران وزیر میمن، ارباب رمیز میمن،احمد میمن،اسماعیل سوھو نے پی پی قیادت ہاں درخواست فارم جمع کروا دیئے ہیں جن میں اقبال موسی' چانڈیو،محمد علی ملکانی،ارباب رمیز میمن،دانش ملکانی،ریحانہ لغاری اہم امیدواروں میں گنتی جاری ہے جن کو سجاول میں نشستیں ملنے کے امکان بتائے جا رہے ہیں۔

دوسری جانب پی ایس پی،تحریک انصاف،جے یو آئی،ایم ڈبلیو ایم،ملاح اتحاد سمیت دیگر مختلف جماعتوں نے بھی سجاول میں ہر حلقہ پر پی پی اور نواز لیگ سے مقابلہ کرنے کیلئے اپنی اپنی قیادت کے ہاں درخواست فارم جمع کروانے کا سلسلہ جاری ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ مسلسل اقتدار میں رہنے والے ن لیگ سے وابسطہ شیرازی برادران یہ الیکشن آیا ن لیگ کے نشان سے لڑتے ہیں یہ پھر نواز لیگ کو الوداع کہہ کر کسی اور جماعت میں شامل ہونگے یا پھر آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گے جن کا تاحال کوئی فیصلہ سامنے نہیں آیا ہے۔

یاد رہے کہ سجاول میں بھی پیپلز پارٹی کی پوزیشن انتہائی مضبوط بتائی جا رہی ہے ۔اس سلسلہ میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ تازہ ایم کیو ایم کو چھوڑنے والی خاتون رکن ہیر سوہو کو بھی نشست ملنے کے امکان ہیں جبکہ سجاول میں پی پی کے پلیٹ فارم سے درخواست جمع کرانے والے امیدواروں کو انٹریو کیلئے بلاول ہاوس کراچی طلب کیا گیا ہے۔