وفاقی وزیر داخلہ نے ایف سکس اسلام آباد میں بین الاقوامی طرز کے جدید سہولت سنٹر کا افتتاح کر دیا

ْایک چھت تلے شہریوں کو متعدد سہولیات فراہم کردی گئی ہیں ، وزیر نے سنٹر کا دورہ کیا اور شہریوں کو دی جانے والی سہولیات کو چیک کیا اور اسلام آباد پولیس کی طرف سے کئے گئے اہم اقدامات پر بنائی گئی دستاویزی فلم بھی دیکھی

جمعرات 31 مئی 2018 19:54

وفاقی وزیر داخلہ نے ایف سکس اسلام آباد میں بین الاقوامی طرز کے جدید ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 مئی2018ء) وفاقی وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال نے ایف سکس اسلام آباد میں بین الاقوامی طرز کے جدید سہولت سنٹر کا افتتاح کر دیاجس میں ایک چھت تلے شہریوں کو متعدد سہولیات فراہم کردی گئی ہیں ،وفاقی وزیر داخلہ نے سنٹر کا دورہ کیا اور شہریوں کو دی جانے والی سہولیات کو چیک کیا اور اسلام آباد پولیس کی طرف سے کئے گئے اہم اقدامات پر بنائی گئی دستاویزی فلم بھی دیکھی ،اس موقع پر چیف کمشنر اسلام آباد آفتاب اکبردرانی، آئی جی اسلام آباد سلطان اعظم تیموری،ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز ناصر محمود ستی کے علاوہ دیگر افسران اور ذرائع ابلاغ کے نمائندگان بھی موجود تھے، اس سہولت سنٹر میں شہریوں کو تھانہ جات میں درج ہونے والے مقدمات کی کاپی،گاڑیوں کی ویریفکیشن،رپورٹ گمشدگی،کرائے داروں کے کوائف کا اندراج،گھریلوملازمین کی رجسٹریشن،تمام پولیس ویریفکیشن رپورٹس،رپورٹ بابت عورتوں و بچوں پر تشدد،ڈرائیور لرنر پرمٹ،ڈرائیونگ لائسنس کی ویریفکیشن ،ہوٹل آئی سسٹم جیسی تمام سہولیات دستیاب ہوں گی ،وفاقی وزیر داخلہ نے افتتاح کے موقع پر میڈیانمائندگان سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں اسلام آباد کے شہریوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جن کو ایک چھت تلے یہ جدید سہولیات فراہم کردی گئی ہیں اور اس سلسلہ میں انہوں نے آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر سلطان اعظم تیموری کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ ان کی شب وروز انتھک محنت کی اس سہولت سنٹر کو قبل از وقت آپریشنل کردیا گیا ہے ،انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کو ماڈل فورس بنانے کے لئے کئی اقدامات کئے گئے ہیں جس میں ایس ایچ اوز کے لیئے لیڈرشپ پروگرامز کا انعقاد کروایا جا رہاہے ،سات ماڈل پولیس اسٹیشن بھی بنادئیے گئے ہیں جن میں شہریوں کی سہولیات کے لئے یہی سروسز دستیاب ہوں گی جب کہ مزید سات ماڈل پولیس سٹیشنز کے لئے اس بجٹ میں فنڈز مختص کر دئیے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

میڈیا نمائندگان کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال نے عام انتخابات کے بروقت انعقاد کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر الیکشن وقت پر نہ ہوئے تو اس سے بے یقینی کی صورتحال پیدا ہو گی، جس کا پاکستان کی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان ہو گا،بیرونی عناصر پاکستان میں تشدد کو فروغ دینے کی کوشش کریں گے،سیاستدانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ انتخابی مہم میں نفرت اور تشدد کی ہوا کو فروغ نہ دیں، دشمن پاکستان میں انتشار پیدا کر کے سی پیک کو ناکام کرنا چاہتا ہے۔

۔ پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ جو لوگ اچھا کام کرتے ہیں ان کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے ' پولیس کے اندر ایس ایچ او آف دی منتھ یا پولیس مین آف دی منتھ کا سسٹم متعارف کرایا ہے۔ محنتی افراد کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔ اس طرح انہیں احساس ہو گا کہ یہ ہماری کارکردگی ہے۔ جو لوگ ناقص کارکردگی دکھائی گے انہیں وظیفہ دینے کی ضرورت نہیں۔ حکومت کا فرض ہے کہ وہ لوگوں کی خدمت کرے۔

کوئی حکومت کی تنخواہ کو وظیفہ سمجھتا ہے وہ بہت بڑی خیانت کا مرتکب ہے۔ حلال اور حرام کا فرق صرف ذبیحہ گوشت تک محدود نہیں ہوتا۔ جو سرکاری ملازم اپنی ڈیوٹی پوری نہیں کرتا اس کا احتساب ہونا چاہیے۔ کتنے بے روزگار لوگ ایسے ہیں جو بہتر کام کرنے کیلئے تیار رہتے ہیں۔ اس وجہ سے حکومت کا نظام تباہ ہو گیا ہے۔ ہم سب کا فرض ہے کہ ہم اس ملک کے نظام کو ٹھیک کرنے کیلئے اپنا فرض ادا کریں۔

حکومت کو ایک بہترین بنانا چاہیے۔ پچھلے 6 ماہ سے حکومت کا پہیہ جام ہو گیا ہے۔ اس طرح کے ماحول میں ملک کیسے چل سکے گا جب ایک افسر فیصلہ کرنا بوجھ سمجھے گا تو ہم دنیاکا مقابلہ کیسے کریں گے۔ آج دنیا میں رفتار کا مقابلہ چل رہا ہے جو تیزنہیں ہے وہ پیچھے رہ کر مر جاتا ہے۔ ہمیں تیزی کے ساتھ آگے بڑھنا ہے آج دنیاکے ممالک تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔

اگر ایک ادارے کا جھنڈا اونچا ہو دوسرے کا نیچا تو اس طرح ملک ترقی نہیں کر پائے گا۔ پاکستان تب ترقی کرے گا جب اس کے تینوں اداروں مقننہ' عدلیہ اور انتظامیہ کا پرچم بلند ہو گا۔ جب یہ تینوں ادارے ہم آہنگی سے کام نہیں کریں گے تو پھر پاکستان کو کسی بیرونی دشمن کی ضرورت نہیں ہو گی۔ ہم اندر سے ہی اس کی ترقی کو پنکچر کرنے کیلئے کافی ہوں گے۔

اب حکومت کے آخری مراحل ہیں' ہم نے کوشش کر کے اس ملک کے بڑے بڑے مسئلوں کو حل کرنے کی کوشش کی ہے۔ آج اٹھارہ بیس گھنٹے بجلی فراہم کی جا رہی ہے یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ ہم نے 10 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں لائی ہے۔ آج ملک میں دہشت گردی کی کمر توڑ دی ہے۔ ہمیں اپنے معاشرے سے نفرت کے رویو ں کو ختم کرنا ہو گا ' 6 مئی کو مجھ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب کا فرض ہے کہ ہم اس ملک کے نظام کو ٹھیک کرنے کیلئے اپنا فرض ادا کریں'جو لوگ اچھا کام کرتے ہیں ان کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے 'جو سرکاری ملازم اپنی ڈیوٹی پوری نہیں کرتا اس کا احتساب ہونا چاہیی'پچھلے 6 ماہ سے حکومت کا پہیہ جام ہو گیا 'اس طرح کے ماحول میں ملک کیسے چل سکے گا جب ایک افسر فیصلہ کرنا بوجھ سمجھے گا تو ہم دنیاکا مقابلہ کیسے کریں گی'پاکستان تب ترقی کرے گا جب مقننہ' عدلیہ اور انتظامیہ کا پرچم بلند ہو گا'جب یہ تینوں ادارے ہم آہنگی سے کام نہیں کریں گے تو پھر پاکستان کو کسی بیرونی دشمن کی ضرورت نہیں ہو گی۔

وفاقی وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ امید ہے کہ عام انتخابات بروقت ہوں گے تاہم اگر الیکشن وقت پر نہ ہوئے تو اس سے بے یقینی کی صورتحال پیدا ہو گی، جس کا پاکستان کی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان ہو گا،بیرونی عناصر پاکستان میں تشدد کو فروغ دینے کی کوشش کریں گے،سیاستدانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ انتخابی مہم میں نفرت اور تشدد کی ہوا کو فروغ نہ دیں، دشمن پاکستان میں انتشار پیدا کر کے سی پیک کو ناکام کرنا چاہتا ہے،سابق صدر پرویز مشرف کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کرنے سے متعلق عدالتی حکم نہیں ملا، آئندہ کابینہ کی منظوری کے بعد ای سی ایل میں کسی کا نام نہ ڈالا جا سکے گا نہ نکالا جا سکے گا۔۔۔۔ذیشان کمبوہ /اپنے رپورٹر سے