سپریم کورٹ نے عائشہ احد ملک پر تشدد کے معاملے میں نامزد ملزمان کے خلاف (کل) ہی مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا

ہفتہ 2 جون 2018 18:44

سپریم کورٹ نے عائشہ احد ملک پر تشدد کے معاملے میں نامزد ملزمان کے خلاف ..
لاہور۔2 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جون2018ء) سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق ایم این اے حمزہ شہباز کی مبینہ اہلیہ عائشہ احد ملک پر تشدد کے معاملے میں نامزد ملزمان کے خلاف کل ہی مقدمہ درج کرنے کرنے اور عائشہ احد کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دے دیا ۔چیف جسٹس آف پاکستان نے جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں* ہفتہ کو عائشہ احد کو دھمکیاں ملنے کے معاملے کی سماعت کی۔

دوران سماعت عائشہ احد ملک نے مؤقف اختیار کیا کہ اسے اور اس کی بیٹی کو حمزہ شہباز سے جان کا خطرہ ہے۔ چیف جسٹس نے حمزہ شہباز کو طلب کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو ہدایت کی کہ وہ شہباز شریف کو فون کر کے حمزہ شہباز کی پیشی کو یقینی بنائیں،کسی کی جان خطرہ میں نہیں دیکھ سکتے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ آئی جی صاحب میرے حکم پر آپ گھبرا کیوں جاتے ہیں ، چیف جسٹس پاکستان نے کمرہ عدالت میں موجود خواجہ سلمان سے استفسار کیا کہ بتائیں حمزہ شہباز کدھر ہے۔

خواجہ سلمان نے بتایا کہ ان کے علم میں نہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سارا دن آپ حمزہ کے ساتھ گھومتے ہیں اور کہتے ہیں کہ پتہ نہیں۔ حمزہ شہباز جہاں کہیں بھی پیش ہوں۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حمزہ شہباز بیرون ملک ہیں، 3 سے 4 روز میں واپس پاکستان آ جائیں گے۔ عدالت نے آئی جی پنجاب کو حکم دیا کہ عائشہ احد کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

عدالت نے عائشہ احد کے خلاف مقدمات کا ریکارڈ بھی 6 جون تک پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے عائشہ احد پر تشدد کے حوالے سے مقدمہ درج کرنے کے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا اور حکم دیا کہ درخواست میں نامزد ملزمان کے خلاف آج ہی مقدمہ درج کیا جائے۔ عائشہ احد پر تشدد سے متعلق درخواست میں حمزہ شہباز، رانا مقبول، علی عمران اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ آج تک مقدمہ درج نہ کرنے والے پولیس اہلکاروں میں کون کون شامل ہیں، عدالت کو آگاہ کیا جائے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 29 جون تک ملتوی کر دی۔