خواتین کو عزت دو۔۔۔۔ مسلم لیگ ن کی اپنی ہی خاتون رہنما کو گالیاں اور دھمکیاں

ن لیگ کی رکن صوبائی اسمبلی زیب النسا اعوان پھٹ پڑیں

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 5 جون 2018 14:52

خواتین کو عزت دو۔۔۔۔ مسلم لیگ ن کی اپنی ہی خاتون رہنما کو گالیاں اور ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05 جون 2018ء) : ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے والی ملک کی سیاسی جماعت مسلم لیگ ن اپنی ہی خواتین کو عزت نہ دے سکی۔ اسلام آباد جلسے میں خاتون رکن صوبائی اسمبلی زیب النسا اعوان پھٹ پڑیں۔ خاتون رکن اسمبلی نے بتایا کہ کل اسلام آباد کے جلسے میں اسٹیج پر غنڈوں کا راج تھا۔ اسٹیج پر پی پی 11 کے اُمیدوار نے مجھے قتل کرنے کی دھمکیاں دیں۔

اس اُمیدوار کا نام سجاد خان ہے جو مشرف دور میں ان کے ساتھ تھا۔ تب وہ ق لیگ کا ناظم تھا اور اب اس نے مسلم لیگ ن میں ٹکٹ کے لیے اپلائی کر رکھا ہے۔ زیب النسا بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں اور کہا کہ ق لیگ سے آئے ہوئے لوٹے مجھے قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں، میں اپنے قائد کی محبت میں یہاں آئی ہوں اور ہمیشہ اپنے قائد کی محبت میں ہی جاتی ہوں ، جہاں جاؤں۔

(جاری ہے)

میں اپنے قائد سے محبت کرتی ہوں تو کیا ہم اس طرح کے غنڈوں اور بدمعاش لوگوں کو دھمکیاں سنیں؟ اسٹیج پر اس وقت پارٹی قائدین اور باقی ایم این ایز اور ایم پی ایز بھی کھڑے ہوئے تھے لیکن انہوں نے ان میں سے کسی کو کچھ نہیں کہا اور صرف مجھے ہی دھمکیاں دیں اور مجھے گندی گالیاں بھی دیں لیکن ان کو ذرہ بھر بھی شرم نہیں آئی۔ جب میاں صاحب اسٹیج پر آئے تو اس وقت بھی مجھے کہا گیا کہ آپ ہٹ جائیں ، میں نے صاف کہہ دیا کہ جب سب خواتین ہٹیں گی تو میں بھی ہٹ جاؤں گی۔

زیب النسا کا کہنا تھا کہ مجھے اپنے قائد سے محبت ہے ، میں نے پارٹی اور اپنے قائد کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں، میں جیلیں کاٹی ہیں، میں نے ماریں کھائی ہیں، میں نے پرویز مشرف کا دور دیکھا ہے ، میں نے بے نظیر بھٹو کا دور دیکھا ہے، اور آج ایسے غنڈے مجھے دھمکیاں دے رہے ہیں ، اس غنڈے نے مجھے مار دینے کی دھمکی دی ہے ، اگر میرے ساتھ کچھ ہو گیا تو کون ذمہ دار ہے۔

خیال رہے کہ پانامہ کیس میں مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی نا اہلی کے بعد ہی مسلم لیگ ن نے عدلیہ سمیت ملک کے اداروں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ''ووٹ کو عزت دو'' کا نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ منتخب وزیر اعظم کو گھر بھیج کر ووٹ کا تقدس پامال کیا گیا۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ''ووٹ کو عزت دو'' کا نعرہ لگانے والے خود پارٹی کی خواتین کو عزت دیں اور ان کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔