دہشت گردی کی جنگ ہم سب کی ہے ہم نے عوام سے مل کر پاک فوج ، فرنٹیئر کور اور پولیس سمیت دیگر اداروں نے مشترکہ طور پر اس کو جیتنا ہے، آئی جی پولیس بلوچستان

جمعرات 7 جون 2018 21:43

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 جون2018ء) انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی جنگ ہم سب کی ہے ہم نے عوام سے مل کر پاک فوج ، فرنٹیئر کور اور پولیس سمیت دیگر اداروں نے مشترکہ طور پر اس کو جیتنا ہے تاکہ ملک بھر کی طرح بلوچستان کو امن کا گہوارہ بنا سکیں اس جنگ میں ادارے فرنٹ لائن پر ہیں عوام کی جانب سے ملنے والی معلومات کی روشنی میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کر کے کامیابی حاصل کر رہے ہیں عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے شہر میں 800 جوانوں پر مشتمل ایگل فورس تیار کی گئی ہے جس کو جدید تربیت اور اسلحہ ساز وسامان سے لیس کیا گیا ہے تاکہ یہ جوان7 لاکھ گھروں کے مکین ، 22 لاکھ شہریوں اور ہزاروں گلیوں پر مشتمل شہر کو محفوظ بنانے میں اپنا بھر پور کردا رادا کر سکیںپولیس نے پاک فوج ، ایف سی اور دیگر اداروں سے مل کر مذہبی تہواروں سمیت ہر مشکل وقت میں امن کی بحالی کے لئے جو کردار ادا کیا ہے وہ سب کے سامنے عیاں ہیں ان خیالات کاا ظہار انہوں نے ایگل اسکواڈ فورس کے جوانوں کو نئی جدید موٹربائیک دینے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں اور سکواڈ کے اہلکاروں سے خطاب کر تے ہوئے کیا تقریب کے بعد ایس ایس پی آپریشن نصیب اللہ خان اور فورس کے سر براہ ایس پی بابر کی قیات میں فلیگ مارچ کیا گیا جو ڈی آئی جی کوئٹہ کے دفتر سے شروع ہوا ائیر پورٹ، مشرقی، مغربی بائی پاس ، سریاب روڈ، سٹیلائٹ ٹائون سے ہوتا ہوا تمام علاقوں سے گزر کر اختتام پذیر ہوا تقریب میں ریجنل پولیس افسر وڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ ، ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ نصیب اللہ خان ، ایس ایس پی ایڈمن ایازخان سمیت دیگر بھی موجود تھے آئی جی پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری نے کہا ہے کہ امن کی بحالی کے لئے پولیس اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لا تے ہوئے اقدامات اٹھا رہی ہے ایگل اسکواڈ کو جدید تربیت فراہم کر کے موٹربائیک اور اسلحہ سے لیس کیا گیا ہے انہیں ڈیڑھ سو سی سی ہیوی موٹر بائیک دی گئی ہے تاکہ ملزمان اور دہشت گردوں کا تعاقب کر کے انہیں قانون کے شکنجے میں جھکڑ سکیں کیونکہ عام طور پر 125 سی سی موٹرسائیکل استعمال کی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کا آخری عشرہ چل رہا ہے آگے محفل شبینہ، چاند رات اور عید الفطر بھی آنی ہے ہم نے ایگل اسکواڈ کے گشت کا وقت بڑھا دیا ہے جب تک بازار کھلا اور شہری آتے جاتے رہیں گے اس وقت تک ایگل اسکواڈ ڈیوٹی پر موجود ہو گا جنہیں پاک فوج کی جانب سے دہشت گردی سے نمٹنے کی جد ید تربیت دی گئی ہے جس پر ہم کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کے شکر گزار ہے کہ انہوں نے اس میں ہمارے ساتھ بھر پور تعاون کیا انہوں نے کہا ہے کہ چار سو جوانوں پر مشتمل ایگل اسکواڈ کو200 موٹرسائیکلیں دی گئی اس کا پارٹ ٹو شروع کر رہے ہیں جس میں مزید400 جوانوں کو تربیت دینگے اور یہ بلا تعطل شہر میں گشت کر کے امن کی بحالی کو یقینی بنانے کے لئے فرائض سرانجام دینگے ہماری کوشش ہے کہ کوئٹہ شہر میں800 جوان موٹرسائیکل پر گشت کر کے امن کی بحالی اور اسٹریٹ کرائم میں اپنا بھر پور کردار ادا کرینگے اس کے علاوہ سی سی ٹی وی کیمروں اور کوئٹہ سیف سٹی منصوبے پر کام کے آغاز کے بعد معاملات بہتری کی جانب بڑھیں گے انہوں نے کہا کہ پولیس اور فرنٹیئر کور روزانہ کی بنیاد پر خطرات کا سامنا اور تھریٹ ملتے رہتے ہیں ہم اسی کی بنیاد پر سیکورٹی کے انتظامات کا ازسر نو جائزہ لیتے ہیں انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اپنا بیانیہ تبدیل کر کے فورس ، پولیس اور ایف سی کو نشانہ بنا کر ان کا مورال کمزور کرنے کی کوشش کر تے ہیں لیکن فورسز کا مورال ڈائون نہیں ہوگا ہم نے مقابلہ کیا ہے اور دشمن کو شکست دینگے کیونکہ یہ جنگ پولیس ، ایف سی یا فوج کی نہیں بلکہ عوام کی ہے ہم سب نے مشترکہ طور پر اس کو لڑ کر کامیاب ہونا ہے اسی لئے فورس اور پولیس قربانیاں دی رہی ہے جو قابل تحسین ہے اور حکومت کی جانب سے ہمیں بھر پور تعاون اور حمایت حاصل ہے عوام کی جانب سے معلومات کی روشنی میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کئے جا رہے ہیں جس میں کامیابی حاصل ہو رہی ہے گزشتہ شب یوم علی کے موقع پر جلوس پر حملے کے حوالے سے بہت تھریٹ تھی لیکن ڈی آئی جی کوئٹہ اور بریگیڈیئر ایف سی کی موثر حکومت عملی اور بہتر انتظامات کی وجہ سے یہ عمل بخیر وخوبی انجام پایا جس پر انہیں مبارکباد دیتا ہوں انہوں نے کہا کہ عام دنوں میں مساجد ، بازار، مارکیٹوں ، سکول ، کالجز، ہسپتال ، وی وی آئی پی ڈیوٹی سمیت دیگر مقامات پر تقریبا 5500 پولیس کے جوابن فرائض سرانجام دیتے ہیں اسی طرح ٹریفک پولیس کے جوان بھی دیگر پولیس والوں کی طرح دھوپ اور گرمی میں اپنی ڈیوٹی سرانجام دیتے ہیں ہمیں پولیس کے جوانوں پر اعتماد کر کے انہیں سپورٹ کرنا چا ہئے کیونکہ بلوچستان کی پولیس پاکستان کے دیگر صوبوں سے بہت بہتر اور مختلف ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ پولیس کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے منظوری دی تھی اس کے بعد چیف سیکرٹری نے فائل مجھے بھیجی تھی جس پر میں نے نوٹ لے کر بھیجا ہے کہ اس کیس کی کا بینہ سے منظوری کو ئی ضروری عمل نہیں اب حکومت نے اس کیس کے حوالے سے کوئی ایک ارب روپے سے زائد کے فنڈز کا بندوبست کرنا ہے جس سے بلوچستان کے 40 ہزار پولیس کے جوانوں کو گریڈ پانچ سی7 اور 7 سے 9 میں اپ گریڈیشن ملنے کے بعد انہیں مراعات ملنا شروع ہو جائینگے اس کام میں تاخیر نہیں ہونی چا ہئے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ شب پیش آنیوالا واقعہ افسوسناک ہے اس وقت وہاں پر موجود پولیس کے جوان الرٹ نہیں تھے حالانکہ انہیں تربیت میں خصوصی طور پر ہدایت کی گئی ہے کہ کسی بھی امور کی انجام دہی کے دوران وہاں پر موجود جوان الرٹ رہے نماز کی ادائیگی کے لئے 4 جوان مسجد میں تھے جس وقت یہ واقعہ پیش آیا اور ملزمان پولیس کو نشانہ بنا کر فرار ہو گئے اس حوالے سے ملنے والے شواہد کی روشنی میں ملزمان کا سوراغ مل گیا ہے جس کے لئے متعد دچھاپے مارے گئے ہیںاور ملزمان بہت جلد قانون کے شکنجے میں ہو نگے محفل شبینہ، چاند رات اور عید کے موقع پر اضافی نفری کا بندوبست کیا گیا ہے تاکہ بہتر سیکورٹی کو یقینی بنایا جا سکے اور آنیوالے خطرات کو مد نظر رکھ کر سیکورٹی انتظامات کو یقینی بنایا جائے کیونکہ پولیس اور عوام واضح نظر آتے ہیں دشمن ہمارا چھپا ہوا ہے ہمیں عوام کی جانب سے بہت تعاون مل رہا ہے اسی لئے ہم انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کر کے عوام کی جانب سے ملنے والی معلومات کی روشنی میں پاک فوج، انٹیلی جنس اداروں اور سیکورٹی فورسز کے ہمراہ آئی بی او ترجیحی بنیادوں پر کر رہے ہیں تاکہ شہریوں کے جان ومال کے تحفظ یقینی بنایا جا سکے اس موقع پر انہوں نے فلیگ مارچ کے لئے ایگل اسکواڈ کے عملے کو موٹرسائیکلوں پر روانہ کیا گیا۔