صا ف و شفاف الیکشن نگران حکومت کا ایک امتحان ہے ،سراج الحق

سیاسی جماعتوں نے دوبارہ ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کو ٹکٹ دے کر ثابت کردیا وہ تبدیلی نہیں بلکہ اسٹیٹس کو کی قوتوں کو ہی عوام کی گردن پر مسلط رکھنا چاہتی ہیں جن کا احتساب ہونا چاہیے تھا ان کو نوازا جارہاہے ، کرپشن کے خاتمہ کی چابی اب ووٹر کے پاس ہے،متحدہ مجلس عمل نے کسی کرپٹ آدمی کو ٹکٹ نہیں دیا ، وفود سے ملاقا تیں

ہفتہ 9 جون 2018 20:26

صا ف و شفاف الیکشن نگران حکومت کا ایک امتحان ہے ،سراج الحق
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جون2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ صا ف و شفاف الیکشن نگران حکومت کا ایک امتحان ہے ۔ سیاسی جماعتوں نے دوبارہ ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کو ٹکٹ دے کر ثابت کردیاہے کہ وہ تبدیلی نہیں چاہتیں بلکہ اسٹیٹس کو کی قوتوں کو ہی عوام کی گردن پر مسلط رکھنا چاہتی ہیں ۔

جن کا احتساب ہونا چاہیے تھا ان کو نوازا جارہاہے ۔ کرپشن کے خاتمہ کی چابی اب ووٹر کے پاس ہے ۔ متحدہ مجلس عمل نے کسی کرپٹ آدمی کو ٹکٹ نہیں دیا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مختلف وفود سے ملاقاتوں کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ سابقہ حکومت نے سارا گند قالین کے نیچے جمع کردیاہے ۔

(جاری ہے)

مصنوعی اکانومی کے چینلز پر بلند و بانگ دعوے کر کے عوام کو اندھیرے میں رکھا گیا اور معاشی ترقی اور خوشحالی کے اربوں روپے کے اشتہارات دیے گئے لیکن حکمرانوں کے جاتے ہی منصوعی ترقی کے غبارے میں سے ہوانکل گئی اور حکمرانوں نے ڈھٹائی سے کہنا شروع کر دیا کہ ہم نے تو بجلی پوری کر دی تھی اب لوڈشیڈنگ کے ذمہ دار نگران حکمران ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ لوڈشیڈنگ نے عوام کا کچومر نکال دیاہے اور بجلی کی طویل بندش کی وجہ سے رمضان المبارک میں مساجد میں وضو کے لیے پانی دستیاب ہے نہ روزہ داروں کو افطای اور سحری اطمینان سے کرنا نصیب ہوتی ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ایک ویلفیئر اسلامی ریاست کے بغیر عام پاکستانی کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا ۔ دینی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل نے دیانتدار اور باکردار نمائندے عوام کے سامنے پیش کر دیے ہیں ۔

متحدہ مجلس عمل کے کسی امیدوار کا دامن کرپشن اور کمیشن کے گند سے آلودہ نہیں جبکہ کئی کئی بار حکومت کرنے والی جماعتوں نے ایک بار پھر وہی امیدوارکھڑے کیے ہیں جو اس ساری صورتحال اور خرابیوں کے ذمہ دار ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ عوام دوبارہ روایتی سیاستدانوں اور بار بار آزمائے ہوئوں کے چنگل میں پھنسنے کی بجائے متحدہ مجلس عمل کا ساتھ دیں تاکہ ملک سے کرپشن کے ناسور کو ہمیشہ کے لیے ختم کیا جاسکے اور عوام کو زندگی کی بنیادی سہولتیں مہیا کی جاسکیں ۔

خیبر پختونخوا کے نگران وزیراعلیٰ جسٹس (ر)دوست محمد نے سینیٹر سراج الحق کو فون کیا ۔ دونوں رہنمائوں نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال اور آئندہ انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے جسٹس (ر)دوست محمد اور ان کی ٹیم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہاکہ نگران سیٹ اپ شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کے انعقاد سے ایک اچھی روایت قائم کر سکتاہے ۔

دریں اثنا سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ہیلتھ ورکرز کو اپنے وعدے کے مطابق ہیلتھ پروفیشنل الائونس دیا جائے تاکہ وہ بھی عید کے موقع پر اپنے بچوں اور خاندان کے ساتھ عید کی خوشیوں میں شامل ہوسکیں ۔ انہوںنے کہاکہ سابق حکومت نے لوڈشیڈنگ کے خاتمہ سمیت اپنا کوئی وعدہ بھی پورا نہیں کیا اور ہر شعبہ زندگی کے لوگ حکمرانوں کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں ۔