بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو 5 ویں مرتبہ قتل کرنے کا منصوبے کا انکشاف

پانچ ملزمان سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل کی طرح نریندر مودی کو بھی نشانہ بنانا چاہتے تھے ،ْپولیس

ہفتہ 9 جون 2018 20:28

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جون2018ء) بھارت میں مہاراشٹرا کے علاقے کوریگاؤں بھیما میں پرتشدد فسادات کے بعد علیحدگی پسند گروپ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے گرفتار کیے گئے 5 افراد سے دوران تفتیش اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ یہ افراد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو قتل کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔اس حوالے سے بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق پونے پولیس کی جانب سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ لوگ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل کی طرح نریندر مودی کو بھی نشانہ بنانا چاہتے تھے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھارتی پولیس کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ گرفتار کیے گئے 5 افراد کوریگاؤں بھیما میں جنوری میں ہونے والے فسادات میں ملوث تھے۔واضح رہے کہ پولیس کی جانب سے گرفتار کیے گئے ان افراد میں ناگپور سے انسانی حقوق کے سینئر وکیل، دلت کے حقوق کے سرگرم کارکن سدھیر دھاوالے، ٹاٹا انسٹیٹیوٹ کے فارغ التحصیل ماہیش راوت، دہلی سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن رونا ویلسن اور ناگپور یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر شوما سین شامل ہیں تاہم عدالت میں پیشی کے دوران اس حوالے سے پبلک پراسیکیوٹر اجاوالا پاور کی جانب سے بتایا گیا کہ ہمارے خیال سے یہ لوگ راجیو گاندھی کے قتل کی طرح دہشت گردی کا بڑا منصوبہ بنا رہے تھے‘، تاہم ان کی جانب سے یہ دعویٰ اس خط کی بنیاد پر کیا گیا جو گرفتار افراد کے لیپ ٹاپ سے ملا تھا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب دفاع میں پیش ہونے والے وکلاء کا کہنا تھا کہ پولیس کا پیش کیا گیا نظریہ غلط ہے کیونکہ پولیس کی جانب سے تمام افراد کو غیر قانونی سرگرمیوں سے متعلق ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا لیکن پولیس یہ ثبوت فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی کہ ان کا کالعدم علیحدگی پسند گروپ سے تعلق ہے۔ادھر جوائنٹ کمشنر پونے راوندرا کادام کا کہنا تھا کہ تمام گرفتار افراد کا تعلق سی پی آئی سے ہے اور تفتیش کے دوران ہم اس نتیجے پر پہچنے ہیں کہ یہ ان فسادات میں ملوث تھے۔