اٹک،اپنے دودھ کی بجائے ڈبے کا دودھ پلانے پر ساس اور دیور نے خاتون کو مار مار کر ادموا کر کے برہنہ کر دیا

بیٹی کے تشدد کی آواز سن کر آنے والی خاتون کے بھی کپڑے پھاڑ کر اسے جان سے مارنے کی کوشش کی مقدمہ درج

ہفتہ 9 جون 2018 20:39

اٹک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جون2018ء) اپنے دودھ کی بجائے ڈبے کا دودھ پلانے پر ساس اور دیور نے خاتون کو مار مار کر ادموا کر کے برہنہ کر دیا اپنی بیٹی کے تشدد کی آواز سن کر آنے والی خاتون کے بھی کپڑے پھاڑ کر اسے جان سے مارنے کی کوشش کی مقدمہ درج ، تفصیلات کے مطابق مدیحہ شاہین زوجہ باقر محمود ساکن غریب وال نے تھانہ پنڈی گھیب میں ایف آئی آر درج کرائی ہے کہ اس کی شادی 9 ماہ قبل باقر محمود ولد رفعت محمود سے ہوئی جو ڈرائیوری کرتا ہے جس کے نطفہ سے 25 دن قبل میرا بیٹا زین عباس پیدا ہوا اور آج تک میرا دودھ نہیں آیا جس کے سبب میں بچے کو ڈبے کا دودھ پلاتی ہوں آئے دن میری ساس مسرت بی بی مجھے طعنے دیتی ہے کہ تم بچے کو اپنا دودھ کیوں نہیں پلاتی ہو میں بچے کو ڈبے کا دودھ پلانے لگی تو میری ساس مجھے گالیاں دینے لگی میں نے منع کیا تو میرا دیور شاکر نے مجھے گلے سے پکڑ کر تھپڑ مارے اور میری قمیض گلے سے پکڑ کر پھاڑ دی قمیض پھٹنے سے میری چھاتی ننگی ہو گئی ساس نے مجھے لات مکے مارے شاکر محمود نے میرا بچہ چھین لیا اور مجھے پکڑ کر مجھے میکے گھر چھوڑنے کیلئے گھسیٹنے لگا اسی اثنا میں میری والدہ عالیہ بی بی شور سن کر آ گئی شاکر محمود نے مجھے چھوڑ کر میری والدہ کو گلے سے پکڑ کر زمین پر گرا لیا اور اوپر بیٹھ کر والدہ کا گلہ زور سے دبانے لگا اور والدہ کی قمیض بھی گلے سے پھاڑ دی میں نے زور زور سے رونا اور چیخنا شروع کر دیا مسرت بی بی نے مجھے اور میری والدہ کو تھپڑ اور مکے مارے میرا بھائی دانیال شوکت اور مسماة رحمت جان بیوہ سید احمد نے منت کر کے ہمیں چھڑایا پولیس نے زیر دفعہ 354/34 ت پ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ۔