افغانستان میں امن اور استحکام پاکستان اور ایران کے لئے اہمیت کا حامل ہے ، دونوں ممالک باہمی مفاد کے امور پر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے ، گوادر اور چاہ بہار کی سسٹر پورٹس تجارت اور عوامی سطح پر رابطوں کو بڑھانے کے ذریعے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں معاون ثابت ہوں گی

صدر ممنون حسین کی ایرانی ہم منصب ڈاکٹر حسن روحانی سے چینگ ڈاؤ میں ملاقات،دو طرفہ اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے اور باہمی تجارت بڑھانے پر اتفاق

ہفتہ 9 جون 2018 20:44

چینگ ڈاؤ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 جون2018ء) پاکستان اور ایران نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن اور استحکام پاکستان اور ایران دونوں کے لئے اہمیت کا حامل ہے۔ہفتہ کو جاری بیان کے مطابق صدر مملکت ممنون حسین نے ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی سے یہاں چینگ ڈاؤمیں ملاقات کی۔دونوں رہنماء شنگھائی تعاون تنظیم کونسل کے رکن ممالک کے سربراہان مملکت کے 18ویں اجلاس میں شرکت کیلئے چین کے دورے پر ہیں۔

ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات ، علاقائی اور عالمی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔صدر ممنون حسین نے کہاکہ پاکستان اور ایران کے درمیان قریبی ، برادرانہ اور خوشگوار تعلقات قائم ہیں۔ پاکستان اور ایران باہمی مفاد کے امور پر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کشمیر عوام کی جدوجہد کی حمایت میں ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنائی کے بیان کو سراہا ، دونوں صدور نے دو طرفہ اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے اور باہمی تجارت بڑھانے پر اتفاق کیا ، دونوں رہنماؤں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ گوادر اور چاہ بہار کی سسٹر پورٹس تجارت اور عوامی سطح پر رابطوں کو بڑھانے کے ذریعے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں معاون ثابت ہوں گی۔

مشترکہ جامع پلان اور ایکشن کے معاملے پر صدر ممنون حسین نے توقع ظاہر کی کہ اس پلان آف ایکشن کے تمام فریق اس معاہدے پر عمل درآمد جاری رکھیں گے اور اس ضمن میں اپنا عزم پورا کریں گے۔ دونوں رہنمائوں نے عالمی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کرتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا کہ عالمی قانون کے رولز اور اصولوں کو برقرار رکھنے کیلئے خصوصی توجہ مرکوز رکھنے کی ضرورت ہے اور عالمی اور علاقائی بحرانوں کو سفارت کاری اور مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے زور دیا کہ افغانستان میں امن اور استحکام پاکستان اور ایران دونوں کیلئے اہم ہے۔