شاہد خاقان عباسی اور فواد چوہدری نے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا

ایپلیٹ ٹریبونل کا فیصلہ معطل ‘فواد چوہدری کو الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 28 جون 2018 13:45

شاہد خاقان عباسی اور فواد چوہدری نے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کا ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 جون۔2018ء) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے اپنے آبائی حلقوں سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے راہنما شاہد خاقان عباسی نے این اے 57مری نااہلی کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا‘سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے وکیل خواجہ طارق رحیم کے توسط سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی اور نااہلی کے فیصلے کو چیلنج کیا۔

شاہد خاقان عباسی نے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ ایپلٹ ٹریبونل نے اختیار سے تجاوز کیا ہے، ٹریبونل کو تاحیات نااہلی کا کوئی اختیار نہیں ہے۔درخواست میں ایپلٹ ٹریبونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری نے ہائیکورٹ میں دائر اپنی اپیل میں موقف اختیار کیا ہے کہ ٹریبونل کے مطابق بیرون ملک دوروں پر32 لاکھ اخراجات کی تفصیلات فراہم نہیں کیں، ٹریبونل نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کیے۔

اپیل میں کہا گیا ہے کہ ٹریبونل کے مطابق اثاثہ جات کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں، ٹریبونل نے کاغذات نامزدگی کے ساتھ منسلک ان کے اثاثوں کی دستاویزات کا جائزہ نہیں لیا، کاغذات نامزدگی میں ایف بی آر کی مصدقہ کاپی ساتھ لف کی گئی تھی، ٹریبونل نے لف دستاویزات کو نظر انداز کرتے ہوئے نااہل قرار دے دیا لہذا ٹریبونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

جس پر ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی نااہلی سے متعلق ایپلیٹ ٹریبونل کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے انہیں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 67 سے انتخابات لڑنے کی اجازت دے دی ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی نااہلی سے متعلق اپیلٹ ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ فواد چوہدری کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اپیلٹ ٹربیونل نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کیے، اپلیٹ ٹربیونل کے مطابق اثاثہ جات کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی جب کہ کاغذات نامزدگی میں ایف بی آر کی مصدقہ کاپی منسلک کی گئی تھی لہذا اپیلٹ ٹربیونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے۔

عدالت عالیہ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد این اے 67 سے فواد چوہدری کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیلٹ ٹربیونل کے فیصلے کو معطل کر دیا۔ عدالت نے وفاقی حکومت اورالیکشن کمیشن سے 3 جولائی کو جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز اپیلٹ ٹربیونل نے فواد چوہدری کو آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہل قرار دے دیا تھا۔