چیف جسٹس پاکستان شوگر ملز مافیا کے ظلم سے غریب کسانوں کونجات دلائیں،محمد علی درانی

کپاس کا پیداواری خطہ گنے کے پیدواری رقبے میں تبدیل کرنے کی سازش کا ازخود نوٹس لینے کی استدعا سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی کا بہاولپور میں سیاسی رہنما کی شوگر مل کے سامنے احتجاج کرنے والے کاشتکاروں سے خطاب

جمعہ 29 جون 2018 19:49

بہاولپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 جون2018ء) سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے شوگرملزکی جانب سے غریب کاشتکارں کو واجبات کی عدم ادائیگی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار سے استدعا کی ہے کہ وہ شوگر ملز مافیا کے ظلم سے غریب کسانوں کونجات دلائیں اور زرمبادلہ کمانے والی کپاس کے پیداواری رقبے کوگنے کے پیدواری رقبے میں تبدیل کرنے کی سازش کا ازخود نوٹس لے کرکاروائی کریں۔

بہاولپور میں سیاسی رہنما کی شوگر مل کے سامنے احتجاج کرنے والے کاشتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کسانوں سے یک جہتی اور ان کے مطالبات کی حمایت کی اور کہاکہ شوگرملز مافیا ظالم حکمران طبقہ بن چکا ہے جس کے ہاتھوں غریب کسانوں کے معاشی قتل عام پر خاموشی گناہ عظیم ہے۔

(جاری ہے)

بہاولپور سے رحیم یار خان تک کے تمام علاقے میں شوگر ملز لگا کرکپاس کی کاشت کو بُری طرح نقصان گیا ہے جس سے پاکستان کو اربوں روپے کے زرمبادلہ سے محروم کیاجاچکا ہے۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکاروں کو پائی پائی کے لئے محتاج بناکر خطہ کو غلاموں کی منڈی میں بدل دیا گیا ہے۔ سابق وفاقی وزیر نے کہاکہ خطے کے بااثر سیاستدان شوگرملیں قائم کرکے ایک طرف کاشتکاروں اور عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں تو دوسری جانب ’’لوٹ‘‘ اور ’’استحصال‘‘ سے کمائے مال کو خطے میں سیاست پر خرچ کرکے دوہرا استحصال کرنے کے جرم میں ملوث ہیں۔ محمد علی درانی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کاشتکاروں کے واجبات کی عدم ادائیگی کا فوری نوٹس لے کر کسانوں کو ادائیگیاں یقینی بنائی جائے۔