بلوچستان ہائی کورٹ میں اپیلیٹ ٹربیونلز کے فیصلوں کے خلاف دائر آئینی درخواستوں کی سماعت

عدالت نے الیکشن کمیشن سے ریکارڈ طلب کرتے ہوئے آئینی درخواستوں کی سماعت( کل) ہفتے تک کیلئے ملتوی کردی

جمعہ 29 جون 2018 22:59

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 جون2018ء) بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس نذیراحمد لانگو پرمشتمل ڈویژنل بینچ نے نواب میر عالی بگٹی ،سابق صوبائی وزراء میر شعیب احمد نوشیروانی ،میر شاہ نواز مری ،بہرام اچکزئی اور سابق رکن صوبائی اسمبلی یاسمین لہڑی سمیت دیگر کی جانب سے اپیلیٹ ٹربیونلز کے فیصلوں کے خلاف دائر آئینی درخواستوں کی سماعت کی ۔

گزشتہ روز نواب میر عالی بگٹی کی جانب سے اپیلیٹ ٹربیونل کی جانب سے اپیل خارج ہونے کے فیصلے کے خلاف دائر آئینی درخواست کی بھی سماعت ہوئی جس کے دوران نواب میر علی بگٹی اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے تاہم بعدازاں ڈویژنل بینچ نے سماعت کو کل ہفتے تک کیلئے ملتوی کردیا۔اس کے علاوہ میر شعیب نوشیروانی کی جانب سے اپیلیٹ ٹربیونل کے خلاف دائر آئینی درخواست کی سماعت ہوئی جس کے دوران درخواست گزار اپنے وکیل سلیم لاشاری ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور دلائل دئیے تاہم بعد ازاں عدالت نے سماعت کو 2جولائی تک کیلئے ملتوی کردیا ۔

(جاری ہے)

میر شعیب احمدنوشیروانی کی کاغذات نامزدگی ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے مسترد کئے گئے تھے بلکہ اس سلسلے میں ان کی جانب سے دائر اپیل بھی اپیلیٹ ٹربیونل نے خارج کردی تھی ۔دریںاثناء ڈویژنل بینچ نے سابق صوبائی وزراء میر شاہ نواز مری ،بہرام خان اچکزئی ،سابق رکن صوبائی اسمبلی یاسمین لہڑی ودیگر امیدواران کی جانب سے اپیلیٹ ٹربیونل کے فیصلوں کے خلاف دائر آئینی درخواستوں کی سماعت ہوئی سماعت کے دوران عدالت نے الیکشن کمیشن سے ریکارڈ طلب کرتے ہوئے آئینی درخواستوں کی سماعت کل ہفتے تک کیلئے ملتوی کردی ۔درخواست گزاران کی جانب سے نادر چھلگری ایڈووکیٹ ،ریاض احمد ایڈووکیٹ،بہرام ترین ایڈووکیٹ ودیگر نے درخواستوں کی پیروی کی ۔