گرینڈ ڈیمو کریٹس الائنس (جی ڈی ای) امیدوار علی گوہر مہر کی جانب سے انتخابی کیمپ کا افتتاح کر دیا گیا

ضلع گھوٹکی کے ترقیاتی کاموں کے لیے پیپلز پارٹی نے فنڈ فراہم نہیں کیے اس لیے راہیں جدا کر لیں، علی گوہر مہر زرداری سے بارہا کہا ضلع گھوٹکی کے لیے فنڈ فراہم کیے جائیں لیکن صرف کھوکھلے وعدے اور آسرے دیئے گئے، انتخابی کیمپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب

اتوار 1 جولائی 2018 21:50

میرپور ماتھیلو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جولائی2018ء) گرینڈ ڈیمو کریٹس الائنس (جی ڈی ای) امیدوار علی گوہر مہر کی جانب سے انتخابی کیمپ کا افتتاح کر دیا گیا ۔ضلع گھوٹکی کے ترقیاتی کاموں کے لیے پیپلز پارٹی نے فنڈ فراہم نہیں کیے اس لیے راہیں جدا کر لیں ۔زرداری سے بارہا کہا کہ ضلع گھوٹکی کے لیے فنڈ فراہم کیے جائیں لیکن صرف کھوکھلے وعدے اور آسرے دیئے گئے ۔

آج بھی چاہوں تو ٹکٹ لے سکتا ہوں لیکن جو پارٹی عوام کی خدمت پر یقین نہیں رکھتی اس کا حصہ نہیں رہنا چاہتا ۔دس ارب سے زائد سالانہ رائلٹی دینے والے ضلع گھوٹکی کا شمار پسماندہ اضلاع میں کیا جاتا ہے۔سیاسی اختلاف اپنی جگہ اخلاقی رشتہ اپنی جگہ، ہم سب آپس میں بھائی ہیں اپنے سیاسی حریف کے بچوں کو اپنے بچوں کی طرح سمجھتا ہوں ۔

(جاری ہے)

علی گوہر خان مہر کا تقریب سے خطاب۔

تفصیلات کے مطابق جی ڈی اے پارٹی کے امیدوار علی گوہر خان مہر کی جانب سے انتخابی کیمپ کا افتتاح کردیا گیا ہے اس ضمن پی ایس 19کے جی ڈی اے کے امیدوار علی گوہر مہر کی جانب سے بوزدار ہائوس پر انتخابی کیمپ کا افتتاح کیا گیا ۔ افتتاحی تقریب سے علی گوہر خان مہر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع گھوٹکی کے ترقیاتی کاموں کے لیے پیپلز پارٹی کیجانب سے فنڈ فراہم نہیں کیا گیا جبکہ انہوں نے زرداری سے بار ہا گھوٹکی کے ترقیاتی کاموں کے لیے فنڈ فراہم کرنے کے حوالے سے خصوصی ملاقاتیں بھی کیں لیکن زرداری صاب نے ضلع گھوٹکی کو فنڈ فراہم کرنے کے حوالے سے کیے گئے وعدوں کو نہیں نبھایا جس کے بعد انہوں نے پیپلز پارٹی سے راہیں جدا کر لیں ہیں جبکہ انہیں منانے کے لیے پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کی جانب سے بھرپور کوشش کی گئی لیکن وہ نہیں مانے ۔

انہوں نے کہا کہ وہ آج بھی چاہیں تو ٹکٹ حاصل کر سکتے ہیں تاہم جو پارٹی عوامی خدمت کے منشور کو بھول جائے اس کا حصہ بن کر عوام کے حقوق کی جنگ لڑنے سے بغاوت اختیار کرنا اپنے منصب اور حلق سے انحراف کرنے کے مترادف ہے ۔ علی گوہر مہر نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ گذشتہ دس سال سے ضلع گھوٹکی کے مسائل کو نظر انداز کیا گیا اور عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کرنے میں ناکامی ہوئی جس کی ذمہ دار پیپلز پارٹی ہے کیونکہ ضلع گھوٹکی د س ارب سے زائد سالانہ رائلٹی سندھ حکومت کو ادا کررہا ہے اور گذشتہ دس برس سے ضلع گھوٹکی نے سندھ حکومت کو کھربوں روپے ادا کیے ہیں اس کے باوجود پیپلز پارٹی کی قیادت گھوٹکی پر خرچ کرنے کو تیار نہیں ہے جبکہ وہ متعدد بار قومی اسمبلی میں آواز اٹھا چکے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ دس ارب سے زائد رائلٹی دینے والے ضلع گھوٹکی کا شمار آج بھی پسماندہ اضلاع میں ہوتا ہے جہاں صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولیات کا فقدان ہے ۔علی گوہر مہرنے مزید کہا کہ انہوں نے جی ڈی اے اور پی ٹی آئی سے اتحادمشروط طور پر کیا ہے کہ وہ ضلع گھوٹکی کے مسائل کے حل میں عملی کردار ادا کریں گے۔ اس موقع پر انہوں نے غیر اخلاقی سیاست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی اختلاف اپنی جگہ جبکہ اخلاقی رشتے اپنی جگہ ہوتے ہیں ہم سب آپس میں بھائی ہیں اور وہ اپنے سیاسی حریف کے بچوں کو اپنے بچوں کی جگہ تصور کرتے ہیں ۔

ہندو برادری کے مکھی نند لعل نے اپنی ہندو برادری سمیت تقریب میں شرکت کی اور این اے 204 کے امیدوار عبدالحق عرف میاں مٹھو جبکہ پی ایس 19کے امیدوار علی گوہر مہر کو ووٹ دینے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ ہندو برادری کا ایک ایک ووٹ وہ مذکورہ امیدواروں کو دینے کا وعدہ کرتے ہیں ۔اس موقع پر نادر اکمل خان لغاری،رحیم بخش خان بوزدار،میاں شفیق احمد، این اے 204کے امیدوار میاں عبدالحق عرف میاں مٹھوکے علاوہ دیگر اتحادیوں نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔