ائیوں سے بلوچ پشتو نوں کو مذہب لسانیت قومیت کے نام پر تقسیم کیا گیا ،صوبے کی عوام کو احساس محرومیوں کے سوا کچھ نہیں دیا گیا ،عوام اب حقیقی تبدیلی چاہتے ہیں ،نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی

پیر 2 جولائی 2018 21:30

مستونگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 جولائی2018ء) بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی نے کہا کہ سات دہائیوں سے بلوچ پشتو نوں کو مذہب لسانیت قومیت کے نام پر تقسیم کیا گیا صوبے کی عوام کو احساس محرومیوں کے سوا کچھ نہیں دیا گیا عوام اب حقیقی تبدیلی چاہتے ہیں عوام آزمائے ہوئے پرانے چہروں کو اب مسترد کر چکے ہیں جنھوں نے صوبہ بلوچستان کو اس نہج پر پہنچا دیا جہاں نوجوان طبقہ پسماندگی و بے روزگاری کی وجہ سے تنگ آکر ایسے راستے اختیار کی جن کی باز پرس ان سے تاریخ ایک دن ضرورلے گا۔

وہ میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ اس موقع پر بی اے پی کے نامزد امیدوار بر ائے این اے 267 سردار نور احمد بنگلزئی سردار شاہ زمان علی زئی سردار قیوم خان شاہوانی شمس مینگل و دیگر قبائلی شخصیات و پارٹی کارکنان کی کثیر تعداد موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی نے کہا کہ بی اے پی کی قیام سے قوم پرستوں کو اپنی شکست واضح نظر آرہی ہے جو اپنی کرسی و پیٹ کی خاطر بی اے پی سے خوف زدہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اسٹبلشمنٹ کا طعنہ دینے والوں کو عوام کی عدالت میں اپنی ہار نظر آرہی ہے جو خود ماضی میں اسٹبلشمنٹ کے آشیرباد سے اسمبلیوں اورایوانوں میں پہنچ کر غریب عوام کے لیئے کچھ نہیں کیا بلوچستان کے عوام کے حقوق کا حقیقی معنوں میں تحفظ کے لئے بی اے پی کا قیام عمل میں لایا گیا انتخابات میں عوام کے ووٹ کی طاقت سے نام نہاد قوم پرستوں کو شکست فاش دینگے مستونگ سے منتخب ہونے کے بعد عوام کو یکسر بھول جانے والوں کو 25 جولائی کو عوام بھول جائینگے قوم پرستی لسانیت قومیت کے نام پر عوام کو کئی دہائیوں سے دھوکے میں رکھ کر پسماندہ رکھا گیا اب ایسا نہیں ہونے دیں گئے مستونگ کے عوام 2018 کے انتخابات میں بلوچستان عوامی پارٹی کے نامزد امیدوار نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی اور حلقہ این اے 267 سے نامزد امیدوار سردار نور احمد بنگلزئی کو ووٹ دیکر کامیاب بنائیں بی اے پی اقتدار میں آکر مستونگ سمیت پورے صوبے میں امن و امان کی بہتری غربت بے روزگاری کے خاتمے تعلیم صحت آبنوشی سمیت لوگوں کے معیار زندگی بہتر بنانے کا جو عزم کیا ہے اس کو پورا کرکے دکھائیں گئے انہوں نے کہا کہ 2013 میں قوم پرستی و قبائلیت کے نام پر ووٹ لیکر کامیاب ہونے والوں نے گزشتہ پانچ سال تک پھر علاقے کا رخ ہی نہیں کیا اب انھیں عوام و ترقی و خوشحالی یاد آرہے ہیں عوام اب اپنے حقیقی نمائندوں اور موقع و مفاد پرستوں میں بہتر فرق رکھتے ہیں اب انھیں کوئی قوم پرستی یا قبائلیت کے نام پر دھوکہ نہیں دے سکتا انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبے بندر بانٹ کرپشن و کمیشن اور من پسندی کے بنیاد پر تقسیم ہوئے اب آنے والے الیکشن میں عوام ان عناصر کا خود احتساب کرینگے انشااللہ عوام کی طاقت سے کامیابی حاصل کریں گے اور ان کے مسائل کے حل کے ساتھ ان کے عزت و وقار کے تحفظ کے لیے جدو جہد کرتے رہیںگے ۔